امریکی شہر فلیڈیلفیا میں ایک چھوٹے جہاز کو حادثہ پیش آیا ہے جس کی وجہ سے متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

فلیڈیلفیا میں حادثے کا شکار ہونے والے اس ایئر ایمبولنس میں مریض بچے سمیت 6 افراد سوار تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حادثے میں مزید بے گناہ جانیں چلی گئی ہیں۔

تاہم اس حادثے میں اموات کی درست تعداد ابھی سامنے نہیں آئی ہے۔

ایئر ایمبولنس کی کمپنی نے کہا ہے کہ ہم حادثے میں کسی کے بچ جانے کا دعویٰ نہیں کرسکتے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جہاز ایک رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوا جس کی وجہ سے کچھ گھروں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

یہ حادثہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں مسافر طیارے اور ہیلی کاپٹر میں تصادم کے چند دن بعد ہی پیش آیا ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں مسافر طیارے اور فوج کے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں دوران پرواز ہونے والے تصادم میں 67 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Philadelphia جہاز فلیڈیلفیا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جہاز

پڑھیں:

امریکا طیارہ حادثہ، ایئرپورٹ کے کنٹرول ٹاور میں اسٹاف کمی کا شکار تھا

امریکا میں مسافر طیارے سے فوجی طیارہ ٹکرانے کے واقعہ میں ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ رونالڈ ریگن ایئرپورٹ کے کنٹرول ٹاور میں اسٹاف کمی کا شکار تھا۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ کام جس کے لیے دو کنٹرولر ہوتے ہیں، اسے ایک کنٹرولر انجام دینے پر مجبور تھا۔

یہ بھی کہ مسافر طیارے کے پائلٹ کو آخری لمحے ہدایت دی گئی تھی کہ وہ رن وے تبدیل کرلے، پائلٹوں نے بات مان لی تھی جس پر کنٹرولر نے کلیئرنس جاری کی تو طیارے کی سمت چھوٹے رن وے کی جانب کردی گئی تھی۔

امریکی میڈیا کے مطابق حادثے کے وقت مطلع صاف تھا، حادثے سے تیس سیکنڈ پہلے ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کے پائلٹ سے پوچھا کہ آیا وہ مسافر طیارے کو آتا دیکھ سکتا ہے جس کے فوراً بعد ہیلی کاپٹر کو ہدایت کی گئی کہ وہ پہلے مسافر طیارے کو گزرنے دے پھر آگے بڑھے۔

ان ہدایت پر ایئر کنٹرولر کو ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا تھا اور چند ہی سیکنڈ گزرے تھے کہ ہیلی کاپٹر اس امریکن ایئرلائنز سے جا ٹکرایا۔

یہ بھی واضح ہوا ہے کہ رن وے سے چوبیس سو فٹ کی دوری پر مسافر طیارے کے ریڈیو ٹرانسپونڈر نے سگنل بھیجنا بند کردیے تھے، مسافر طیارہ اس وقت دریائے پوٹامک کے وسط میں تھا۔

طیارہ حادثے کے بعد ایئرپورٹ عملے کی کارکردگی سے متعلق اہم سوالات پیدا ہوئے ہیں کیونکہ ایک روز پہلے ہی اسی ایئرپورٹ پر ایک اور جہاز کو بھی لینڈنگ سے روکنا پڑا تھا۔

حادثے کا شکار امریکن ایئرلائنز میں موجود تمام 60 مسافروں اور عملے کے چار افراد کو مردہ قرار دیدیا گیا ہے، جو بلیک ہاک ہیلی کاپٹر طیارے سے ٹکرایا تھا اس میں موجود تین اہلکار بھی موت کی آغوش میں گئے۔

تباہ مسافر طیارے کا تین حصوں میں بٹا ملبہ نکال لیا گیا ہے جوکہ دریائے پوٹامک کے چند فٹ گہرے پانی میں گرا تھا جبکہ ہلاک افراد کی تمام لاشیں ابھی برآمد نہیں کی جاسکیں۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن فضائی حادثے کا ذمہ دار سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹہرا دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس میں خطاب میں بغیر ثبوت فراہم کیئے دعویٰ کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہر قسم کے لوگوں کی بھرتیاں اِس حادثے کی ذمہ دار ہو سکتی ہیں۔

گزشتہ روز امریکن ایئرلائنز کی پرواز 5342 واشنگٹن ڈی سی میں Black Hawk helicopter کے ساتھ ٹکرا کر حادثہ کا شکار ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی طیارہ حادثہ: چند لمحات قبل کیا ہوا ؟ اہم انکشافات سامنے آگئے
  • مراکش کشتی حادثہ، ایف آئی اے نے مزید7ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانیوں کو تحویل میں لے لیا
  • امریکا طیارہ حادثہ، ایئرپورٹ کے کنٹرول ٹاور میں اسٹاف کمی کا شکار تھا
  • امریکا طیارہ حادثہ: تحقیقات میں اہم پیشرفت، بلیک باکس مل گیا
  • واشنگٹن فضائی حادثہ: طیارے اور ہیلی کاپٹر میں سوار تمام 67 افراد ہلاک
  • فضائی حادثے کو ہونے سے روکا جانا چاہیے تھا‘ ٹر مپ نے سوال اٹھا دیے
  • طیارہ حادثہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی
  • امریکا: مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے تصادم کے بعد دریا میں گر کر تباہ، ہلاکتوں کا خدشہ
  • امریکا میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں ٹکر، ہلاکتوں کا خدشہ