میرا برانڈ پاکستان، ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
پاکستان بزنس فورم کے زیر اہتمام 18 اور 19 جنوری کو میرا برانڈ پاکستان نمائش نہ صرف اپنی نہاد میں ایک خوش آئند اقدام تھا بلکہ اس کے ساتھ یہ ایک انتہائی کامیاب اور بہترین پیغام لے کر آیا تھا نہ صرف کراچی والوں کے لیے بلکہ پورے پاکستان کے لیے کہ ہم اپنی قوت کو پہچانیں، اور دنیا کو بتائیں کہ ہمارے پاس صرف غیر ملکی برانڈز نہیں ہیں بلکہ غیر ملکی برانڈ ہی کی طرح اور ان سے اچھے متبادل پاکستانی برانڈز موجود ہیں، بہت سے برانڈز کا ہمیں پتا نہیں تھا کہ پاکستانی ہیں اور اس نمایش میں ہمیں نظر آیا کہ ارے واہ یہ بھی پاکستانی برانڈز ہیں بہت عرصے سے اس کی ضرورت محسوس ہو رہی تھی کہ ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہوں اور ہم اس بات کو ثابت کریں کہ پاکستانی کسی چیز میں بھی پیچھے نہیں، یہ احساس تو تھا کہ پاکستانی قوم بہت باصلاحیت ہے اور بہت ہنرمند ہے لیکن ہمیں پتا نہیں چلتا کس کس میدان میں کس کس چیز میں پاکستانی کہاں تک پہنچ چکے ہیں۔
18 اور 19 جنوری کو ہونے والی نمایش میں پاکستان بزنس فورم نے جو پلیٹ فارم مہیا کیا اس پر نہ صرف وہ مبارکباد کے مستحق ہیں بلکہ انہوں نے پاکستانیوں کو یہ پیغام پہنچایا کہ وہ یہ سوچ سکیں کہ ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں اور ہم بہت کچھ کر رہے ہیں۔ اس نمایش میں نظر آنے والی مصنوعات کے علاوہ بھی ابھی بہت کچھ ہے اور بھی کمپنیاں اور برانڈز ہوں گے، جو اس مرتبہ شامل نہ ہو سکے ہوں یہ کمپنیاں بڑی بڑی ہوں یا کچھ اور چھپی ہوئی وہ ان شاء اللہ اگلے سال سب کو نظر آ جائیں گی۔ پاکستان بزنس فورم کے تحت ہونے والی میرا برانڈ پاکستان، نمایش میں بہت سے ایس ایم ایز کو سامنے آنے کا موقع ملا اور انہوں نے ثابت کیا کہ پاکستانی اشیا کا معیار بھی اچھا ہے اسے اور بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
باہر کے برانڈز پیکنگ اور پیشکش یعنی پریزینٹیشن میں آگے ہیں اور یہ کام پاکستانی بھی کرسکتے ہیں۔ اس نمایش میں پاکستان کے کئی بڑے بڑے برانڈز نظر نہیں آئے، اب لوگ ان کی بھی آمد کے منتظر رہیں گے۔ اس نمایش میں نہ صرف مصنوعات ملبوسات اور کھانے پینے کی چیزیں نظر آئیں بلکہ بہت سی ایسی چیزیں جو ہم سمجھتے رہے کہ غیر ملکی اس میں زیادہ آگے ہیں، ان میں بھی پاکستانی بہت آگے نظر آئے۔ جیسے ینگز والوں کے پیزا اور برگر اور مارننگ فریش کے کیک پیسٹری اور سینڈوچ واقعی اپنے معیار میں بہت اچھے ثابت ہوئے اور بہت مزیدار بھی۔ ہماری طرح بہت سے لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کی آوٹ لیٹ کہاں کہاں ہیں یا وہ صرف آن لائن کام کرتے ہیں۔ وہ اپنا ایک معیار رکھتے ہیں اور ایک معیار قائم کر چکے ہیں تو ان کو سامنے آنا چاہیے تاکہ ہم زیادہ سے زیادہ اپنی چیزوں سے مستفید ہو سکیں، یہ صارفین کا بھی حق ہے، بزنس فورم آئندہ ان کو اپنے نظام سے واقف کروانے کی تجویز بھی دے۔
کراچی جو ہمیشہ خیر کے کاموں میں آگے رہتا ہے بازی لے جاتا ہے اس کے لیے یہ بات بھی بہت خوش آئند تھی بلکہ یہ ایک خوشخبری تھی اور حیران کن بھی تھی کہ اس دور میں اس وقت ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے اپنی ساری آمدنی سارے منافع کو فلسطین کے لیے وقف کر دیا اور اسے فلسطین فنڈ میں دینے کا فیصلہ کر لیا اور لوگوں نے بھی بڑے جوش و خروش سے خریداری کی اور بڑے جذبے کے ساتھ یہ کام کیا۔ اور ہم دیکھتے ہیں کہ بڑے برانڈز کی طرح ایس ایم ایز نے بھی اپنے تناسب سے خوب منافع کمایا اور ان کے پاس بھی بہت آرڈر آئے اور آئندہ کے لیے ان کی بڑی ترقی کے امکانات پیدا ہوئے۔
اس نمایش کی جاندار اور شاندار ابتدا اور اسی طرح شاندار اختتام اور لوگوں کی بھرپور شرکت کا تقاضا ہے کہ آئندہ سال بھی اس سے بڑی اور اس سے اور اچھی اور نئے عزم، نئے جذبے کے ساتھ ایسی نمایش پاکستان بزنس فورم منعقد کرے، اور پاکستانی برانڈز کو دنیا بھر میں پھیلائے۔ ابھی تو ابتدا ہے ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان بزنس فورم اس نمایش میں کہ پاکستانی ہیں اور اور بہت اور اس کے لیے
پڑھیں:
پاک چین دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے ، وزیر اطلاعات
اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے ، ابھی ہم سی پیک فیز ٹو میں ہیں ،گوادر میں ایئرپورٹ کا افتتاح ہو چکا ہے ،ون بیلٹ ون روڈ جہاں جہاں سے گزرتی ہے وہاں اپنے معاشی اثرات چھوڑتی ہے۔چین کے قومی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ میرے لئے اعزاز اور خوشی کا مقام ہے کہ میں یہاں ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ پاک چین دوستی ہمیں کئی دہائیوں پر محیط ہمیں اپنے آباؤ اجداد سے وراثت میں ملی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میری والدہ نے بتایا کہ انہوں نے چواین لائی کا استقبال کیا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم میں بہت ساری قدری مشترک ہے ،یہ دوسری صرف کہنے کی حد تک لازوال نہیں ہے ،یہ تعلقات نہ صرف گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ہیں بلکہ عوام سے عوام بھی محبت میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری دوستی کو سمجھنے کیلئے چین جانا ہو گا ۔ انہوںنے کہاکہ میرا چھ دفعہ چائنا جانا ہوا ،مجھے چائینہ میں کبھی احساس نہیں ہوا ملک سے باہر ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی جتنی عزت وہاں کی جاتی ہے یہی لازوال دوستی کی مثال ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ابھی ہم سی پیک فیز ٹو میں ہیں ،گوادر میں ایئرپورٹ کا افتتاح ہو چکا ہے ،ون بیلٹ ون روڈ جہاں جہاں سے گزرتی ہے وہاں اپنے معاشی اثرات چھوڑتی ہے ،اس پیکٹ اینڈ کے ارد گرد بہت سے کہانیاں بہت سے ثبوت ہیں ،یہ پاک چین دوستی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے اگلی جنریشن کو یہ دوستی مزید مضبوط دے کر جانی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میری دعا ہے یہ دوسری اسی طرح جڑی رہے ،یہ دو آئرن بھائیوں کی داستان ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حال ہی میں وزیر اعظم کے ہمراہ چائینہ کے دورے کے موقع پر شی آن گئے ،صدر شی جنگ پنگ کا آبائی علاقہ ہے وہ ،اس دوستی کی مضبوطی میں جو کردار ہم ادا کر سکے وہ کریں گے ۔