WE News:
2025-04-15@06:00:29 GMT

شادی کے رشتے میں ظاہری کشش کی اہمیت

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

’ آخر مجھ میں کیا کمی تھی جو میرے خاوند نے مجھے چھوڑ دیا‘، یہ جملہ آپ نے سنا ہو گا جو کوئی عورت علیحدگی کے بعد کہہ رہی ہوگی۔

’میں نے اپنی بیوی کو ہر سہولت دی تھی، لیکن پھر بھی وہ بیوفائی کر گئی‘، یہ جملہ بھی آپ نے سنا ہوگا جو کوئی مرد بیوی کے چھوڑ جانے پر کہہ رہا ہوگا۔

دراصل یہ ہماری اس عمومی سوچ کو ظاہر کرتا ہے کہ انسان کو شادی میں آخر کیا چاہیے ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آپ کی پرانی شادی کو نئے دور میں خطرہ ہے

 مرد کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ایک عدد عورت اس کو میسر آ جائے تو بس اس کی ساری خواہشات مکمل۔ اب اس کو یہ شادی یہ تعلق ہر حال میں چلانا چاہیے۔

عورت کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ خرچہ پانی دے دیا جائے اور کپڑے لتَّے کا خیال رکھا جائے تو بس عورت کی تسلی ہو گئی۔ اب اس کو اس شادی سے کبھی بھی ناخوش نہیں ہونا چاہیے۔

ایسی سوچ رکھنے والے ہی اکثر پھر یہ شکایت کرتے پائے جاتے ہیں کہ آخر میں نے کیا کمی چھوڑی جو یہ رشتہ نہ چل سکا۔

حقیقت یہ ہے کہ شادی دراصل واحد رشتہ ہے جس میں جسمانی کشش سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔  جسمانی تعلقات سے لے کر ایک دوسرے کے ساتھ دن رات گزارنا، اکٹھے سونا اکٹھے جاگنا اور بچے پیدا کرنا اور پالنا یہ سب کام ایسے ہیں کہ کسی ناپسندیدہ انسان کے ساتھ کرنا عذاب ہو جاتا ہے۔

اس لیے دنیا کے تمام مذاہب، تمام فلاسفرز 2 انسانوں کے درمیان خاص تعلق کو پسندیدگی، رضامندی اور اکثر محبت کے ساتھ جوڑتے ہیں اور ان کے بغیر تعلق کو غلط قرار دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں:کیا کامیاب کیریئر کامیاب شادی کی گارنٹی ہوتا ہے؟

شادی ایک جذباتی، ذہنی اور جسمانی تعلق کا مجموعہ ہے۔ جسمانی کشش بھی ایک اہم عنصر ہے جو میاں بیوی کے رشتے میں محبت، قربت اور خوشی کو بڑھاتی ہے۔ اگرچہ وقت کے ساتھ ساتھ جذباتی اور ذہنی ہم آہنگی زیادہ اہم ہو جاتی ہے، لیکن جسمانی کشش کی اہمیت کبھی ختم نہیں ہوتی۔

شادی شدہ زندگی میں رومانس اور جذباتی لگاؤ کو قائم رکھنا اشد ضروری ہوتا ہے۔ جب میاں بیوی ایک دوسرے کو پرکشش محسوس کرتے ہیں، تو ان کے درمیان محبت کا اظہار زیادہ فطری اور خوشگوار ہو جاتا ہے۔ اگر میاں بیوی کے درمیان تعلق پسندیدگی پر مبنی ہوگا تو ان کا جسمانی اور جذباتی تعلق گہرا ہوگا۔ یہ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنے اور ایک دوسرے کے قریب رہنے کی خواہش کو بڑھاتا ہے، جو رشتے کو مضبوط بناتا ہے۔

جب دونوں پارٹنرز ایک دوسرے کے لیے پرکشش ہوتے ہیں، تو وہ اپنے آپ کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ صحت مند زندگی گزارنا، اچھی خوراک لینا اور اپنی ظاہری شخصیت کا خیال رکھنا نہ صرف خود اعتمادی بڑھاتا ہے بلکہ شریک حیات کو بھی خوشی دیتا ہے اور اگر میاں بیوی ایک دوسرے کے لیے پرکشش نہیں ہوں گے، تو اس بات کا امکان بڑھ جاتا ہے کہ ان میں سے کوئی ایک یا دونوں کسی ایکسٹرا میریٹل افیئر کا شکار ہو جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:تنہا زندگی کے مثبت و منفی پہلو

شادی شدہ زندگی میں جسمانی تعلق ایک فطری ضرورت ہے۔ جب دونوں پارٹنرز ایک دوسرے کے لیے پسندیدہ ہوتے ہیں، تو یہ تعلق زیادہ خوشگوار اور تسکین بخش ہوتا ہے، جو ذہنی سکون اور خوشی میں اضافہ کرتا ہے۔ جبکہ ناپسندیدہ شخص سے جسمانی تعلق ایک ذہنی عذاب کی شکل اختیار کر جاتا ہے اور اگر ایسا مسلسل کئی سال تک ہوتا رہے تو یقیناً انسان نفسیاتی امراض کا شکار ہو جاتا ہے۔

جب میاں بیوی ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں تو وہ ایک دوسرے کی تعریف بھی کرتے ہیں تو اس سے ان کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔  یہ جذباتی اور ذہنی خوشحالی کے لیے بھی ضروری ہے۔ محض جذباتی ہم آہنگی کافی نہیں ہوتی، وقت کے ساتھ ساتھ جسمانی کشش بھی رشتے میں جوش و خروش برقرار رکھتی ہے۔ یہ شادی کے رشتے کو خوشگوار اور طویل بنانے میں مدد دیتی ہے۔

اگر آپ کے تعلق میں مسائل آ رہے ہیں تو سب سے پہلے جو ٹیسٹ آپ کو کرنا چاہیے۔ وہ یہی ہوگا کہ آپ دونوں کے درمیان جسمانی کشش کس قدر ہے۔ اگر آپ یہ ٹیسٹ پاس کر جاتے ہیں تو پھر باقی مسائل کے حل کی طرف توجہ دینا چاہیے۔ لیکن اگر آپ جسمانی کشش کو نظر انداز کر کے دیگر مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے تو بالآخر ناکام ہوں گے۔ اگر یہ رشتہ کسی مجبوری کی وجہ سے قائم بھی رہتا ہے تو یہ ایک پھیکا اور تکلیف دہ تعلق رہےگا۔

اکثر ہم یہ مشورہ بھی سنتے ہیں کہ بچوں کی خاطر اس رشتے کو چلاتے رہنا ہی بہتر ہے۔ لیکن ایک ناخوشگوار تعلق کا اثر اردگرد کے تمام افراد پر ہوتا ہے اور سب سے زیادہ اثر خود اس جوڑے کی اولاد پر ہوتا ہے۔

جب میاں بیوی کے درمیان ایک صحت مند جسمانی کشش ہوتی ہے، تو ان کا تعلق خوشگوار رہتا ہے۔ اس کا اثر ان کے بچوں اور خاندان کے دیگر افراد پر بھی پڑتا ہے، کیونکہ خوشگوار ازدواجی زندگی کا ماحول بچوں کی ذہنی نشوونما کے لیے بھی بہتر ہوتا ہے۔

میاں بیوی کی جسمانی کشش ہمیشہ ایک جیسی نہیں رہتی، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تعلق میں کئی طرح کی نفسیاتی اور جذباتی تبدیلیاں آتی رہتی ہیں۔ کوشش یہ کرنی چاہیے کہ یہ تبدیلیاں مثبت ہوں منفی نہ ہوں۔

بیوی میں اگر گھر کے کام کاج اور بچوں کی پیدائش کی وجہ سے جسمانی تبدیلیاں آتی ہیں اور وہ وزن بڑھنے، جسمانی ساخت کی تبدیلی اور تھکاوٹ کا شکار ہوتی ہے تو شوہر بھی مسلسل ملازمت، کاروبار اور دیگر معاشی تناؤ کی وجہ سے موٹاپے، گنجے پن اور بڑھے ہوئے پیٹ کے ساتھ عجیب ہییت اختیار کرنے لگتا ہے۔

ایسے میں اگر میاں بیوی اوپر شروع میں بیان کیے گئے خیالات رکھتے ہیں کہ میں اپنی حد تک اپنی شادی میں سب کچھ کر رہا ہوں یا کر رہی ہوں، تو مجھے مزید کچھ کرنے کی ضرورت نہیں۔ تو یقیناً اس کشش کو برقرار رکھنے کے لیے وہ اپنے اندر کوئی موٹیویشن نہیں رکھتے۔ لیکن جن شادی شدہ جوڑوں کو جسمانی کشش سے ملنے والے فائدوں کا اندازہ ہو جاتا ہے وہ اپنے تعلق کی تازگی اور صحت برقرار رکھنے کے لیے بھرپور کوشش کرتے ہیں۔

آخری بات یہ ہے کہ ازدواجی تعلقات میں اگرچہ جسمانی کشش ہی بنیادی چیز ہے اور اس کے بغیر باقی سب کوششیں بیکار ہیں۔ لیکن جسمانی کشش کی کمی کو شادی کے مسلسل تعلق میں کئی اور باتوں سے پورا کیا جا سکتا ہے۔

مسلسل ساتھ رہنے میں آپ کو ایک دوسرے کے ساتھ خوبصورت یادیں بنانے کا موقع ملتا ہے۔ آپ ایسے جملے تخلیق کرتے ہیں جو صرف آپ دونوں ہی جانتے ہیں۔ ایسے اشارے جو صرف آپ دونوں کے لیے مخصوص ہیں۔ مختلف سفری یادیں، بیماری میں ایک دوسرے کا خیال رکھنے کی یادیں۔

 ایک دوسرے کے دوستوں رشتے داروں کے لیے اچھی دعوتیں وغیرہ یہ سب باتیں ایسی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے آپ اپنے ساتھی میں ایک خاص کشش محسوس کرتے ہیں۔ یہ مخصوص کشش وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کم ہونے والی جسمانی کشش کا مداوا کر دیتی ہے۔

اگر آپ جسمانی کشش کے علاوہ جذباتی کشش پر مزید پڑھنا چاہیں تو ہمیں کامنٹس میں ضرور آگاہ کریں۔ اگلے ہفتے اس موضوع پر مزید تفصیل سے بات کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

محمود فیاض

محمود فیاض ہمہ جہت لکھاری ہیں۔ سماجی و سیاسی موضوعات پر پچھلے 10سال سے لکھ رہے ہیں۔ ایک کتاب "مرد و عورت" کے مصنف ہیں۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل میڈیا پر ان کی 12ہزار کے قریب تحاریر موجود ہیں۔ سماجی تعلقات اور ازدواجیات پر انکی بیشمار تحریریں وائرل ہوتی رہتی ہیں۔

ازدواجی زندگی پارٹنر تسکین بخش ٹیسٹ جذباتی جسمانی تعلق خوشگوار رضامندی شادی شدہ صحت مند کشش محض میاں بیوی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ازدواجی زندگی پارٹنر تسکین بخش ٹیسٹ جذباتی خوشگوار میاں بیوی کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے ہو جاتا ہے کے درمیان میاں بیوی کی وجہ سے کرتے ہیں بیوی کے ہوتا ہے اگر ا پ ہیں کہ ہے اور کے لیے ہیں تو

پڑھیں:

لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 11 افراد جاں بحق، 4 پاکستانی شامل

اسلام آباد:

لیبیا میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی ہے، حادثے میں گیارہ نعشیں نکال لی گئی ہیں،جن میں سے چار کی پاکستانیوں کے طور پر شناخت کر لی گئی ہے۔

لیبیا میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے وزارت خارجہ کو بھیجی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیبیا کے مشرقی علاقے میں سیریت شہر کے قریب ہراوا کوسٹ میں کشتی کو حادثہ12اپریل کو پیش آیا۔

حادثے کے مقام سے اب تک گیارہ نعشیں نکالی جاچکی ہیں جن میں سے چار پاکستانیوں کی ہیں۔ پاکستانی سفارتخانے کی ایک ٹیم نے سیریت شہر کا دورہ کر کے واقعہ کی معلومات حاصل کیں اور قومی دستاویزات سے چار نعشوں کی پاکستانیوں کے طور پر شناخت کر لی ہے۔

 ان میں سے تین کا تعلق منڈی بہاؤالدین اور ایک کا گوجرانوالہ سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق زاہد محمود ولد لیاقت علی کا تعلق گوجرانوالہ جبکہ سمیر علی ولد راجہ عبدالقدیر،سید علی حسین ولد شفقت الحسنین اورآصف علی ولد نذرمحمد کا تعلق منڈی بہاوالدین سے ہے۔ اس کے علاوہ دو نعشوں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی،پانچ نعشیں مصری شہریوں کی ہیں۔

پاکستانی سفارتخانہ حادثے کے متعلق مزید معلومات کیلئے مقامی حکام سے رابطے میں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 11 افراد جاں بحق، 4 پاکستانی بھی شامل
  • لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 11 افراد جاں بحق، 4 پاکستانی شامل
  • مظفرگڑھ میں ماموں اور قریبی رشتے دار کی زیادتی کا شکار 16 سالہ لڑکی نے مبینہ خودکشی کرلی
  • مدھیا پردیش میں مرضی کے خلاف بیٹی کی شادی پر باپ نے خودکشی کرلی
  • 9 مئی کے مقدمات، جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری
  • ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا طبی معائنہ، وائٹ ہاوس نے رپورٹ جاری کردی
  • ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا معائنہ، ڈاکٹرز کی رپورٹ منظرعام پرآگئی
  • امریکا اسٹریٹجک پارٹنر اور چین سے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، وزیرخزانہ
  • قومی اہمیت کے حامل 2 اہم کیسز آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر
  • صدر زرداری کو اپنی ذہنی اور جسمانی حالت کی وجہ سے مستعفی ہونا چاہیئے ، بیرسٹر سیف