نوشہرو فیروز: ڈپٹی کمشنر محمد ارسلان سلیم تعلقہ اسپتال میں بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کر رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
نوشہرو فیروز: ڈپٹی کمشنر محمد ارسلان سلیم تعلقہ اسپتال میں بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کر رہے ہیں.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملک کے 20 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
ملک کے 20 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ قومی ادارہ صحت میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک عہدیدار کے مطابق 51 اضلاع سے 60 ماحولیاتی (سیوریج) نمونے جمع کیے گئے اور ان کی جانچ کی گئی۔انہوں نے کہا کہ 31 اضلاع کے مجموعی نمونوں میں سے 35 نمونے منفی پائے گئے اور ان میں پولیو وائرس نہیں پایا گیا جبکہ 25 مثبت پائے گئے، یہ رجحان مثبت نمونوں میں کمی اور بہت سے علاقوں میں وائرس کی گردش میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیبارٹری نے دکی، کیچ، خضدار، لسبیلہ، لورالائی، نصیر آباد، پشین، کوئٹہ، اوستہ محمد، بنوں، کوہاٹ، لکی مروت، پشاور، جنوبی وزیرستان لوئر، بہاولپور، بہاولنگر، ڈی جی خان، لاہور، ملتان اور رحیم یار خان کے سیوریج کے نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) کی نشاندہی کی تصدیق کی ہے۔دوسری جانب مظفرآباد، دیامر، گلگت، بارکھان، قلعہ سیف اللہ، مستونگ، کوئٹہ، سبی، حب، نوشکی، اسلام آباد، ایبٹ آباد، باجوڑ، بٹگرام، ڈی آئی خان، لوئر دیر، چارسدہ، مردان، نوشہرہ، پشاور، سوات، شمالی وزیرستان، اٹک، بہاولپور، گجرات، جھنگ، خانیوال، میانوالی، راولپنڈی، ساہیوال اور سرگودھا سے لیے گئے نمونے منفی آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام بچوں کو فالج زدہ پولیو سے بچانے اور وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے حفاظتی ٹیکوں کے سخت شیڈول پر عمل درآمد کر رہا ہے، ستمبر 2024 کے بعد سے اعلیٰ معیار کی مہمات کی بدولت ملک بھر میں پولیو کے کیسز 2024 میں 74 سے کم ہو کر 2025 میں صرف 6 ہو گئے ہیں۔اگلی ملک گیر مہم 21 سے 27 اپریل تک شیڈول ہے.جس کا مقصد ملک بھر میں 5 سال سے کم عمر کے 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ جب بھی پولیو کے قطرے پلائے جائیں تو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں. انہوں نے کہا کہ بار بار ویکسینیشن سے بچوں کی قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے اور وہ پولیو وائرس سے محفوظ رہتے ہیں. یہ والدین اور کمیونٹی ممبرز کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے گھروں یا پڑوس میں کوئی بھی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ قطروں سے محروم ہر بچہ خطرے میں ہے اور پولیو وائرس کے مسلسل پھیلاؤ میں کردار ادا کرسکتا ہے.بچوں کو پولیو سے بچانا ایک مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس کا آغاز بروقت حفاظتی قطرے پلانے سے ہوتا ہے۔