میرپورخاص،واپڈا افسران نے شہری و تاجران سے بدسلوکی پر معذرت کرلی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
میرپورخاص(نمائندہ جسارت)شہری ایکشن فورم۔تنظیم تاجران میرپورخاص آفس میں SE واپڈا کی دیگر افسران کے ہمراہ آمد شہریوں اور تاجروں کے ساتھ بجلی بقایاجات کے ساتھ غیر انسانی سلوک پر معذرت۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں واپڈا حکام کی جانب سے بقایا جات اور بچلی چوری مہم کے دوران شہریوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک واقع کے خلاف شہری ایکشن فورم اور مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کی جانب سے احتجاجی تحریک کے اعلان کے بعد اے سی واپڈا امیر احمد میمن ایکسیئن علی رضا بھٹی ایس ڈی او ریاض میو شاہد کاظمی سکندر مہر کے ہمراہ مرکزی آفس پہنچے جہاں حافظ محمد صادق سعیدی کامران میمن ،بشیر الہی،حاجی فقیر محمد میمن شمش الدین پھنور ایڈووکیٹ علی حسن چانڈیو عدنان میئو، حاجی عثمان شہزاد خان زاہد قائم خانی ناصر اقبال فیصل خان زئی اور دیگر نے واپڈا افسران سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تاجر وکلا علما اور دیگر تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے شہر میں بدترین لوڈ شیڈنگ کے خاتمے بقایاجات اور بجلی چوری کے خلاف جاری مہم میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں مگر اس مہم کی آڑ میں شہریوں بچوں کی گرفتاری اور غیر انسانی سلوک پر تمام شہری شدید غم و غصے میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم واپڈا افسران کے ساتھ شانہ بشانہ اس مہم میں ساتھ کھڑے میں مگر واپڈا حکام اپنا قبلہ درست کرے اور شہریوں کا آئین پاکستان کے مطابق جو حقوقِ حاصل ہیں ان کو سلب نہ کیا جائے کیونکہ ایسے غیر انسانی سلوک سے شہریوں میں غم غصہ اور بڑھتا ہے جس کی وجہ سے شہری سراپا احتجاج ہوتے ہیں تمام مختلف شعبہ جات کے لوگوں نے بجلی چوری بقایاجات مہم اور بدترین لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے ایک مسودہ واپڈا افسران کو پیش کیا۔ اس موقع پر اے سی واپڈا امیر احمد میمن نے شہری ایکشن فورم اور مرکزی تنظیم تاجران کے تمام دوستوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میرپورخاص شہر میرا شہر ہے یہاں 2006ء سے 2008 ء تک میں ایس ڈی او واپڈا رہے چکا ہوں اور یہاں کے شہریوں کی محبت اور تعاون کی وجہ سے مجھے اس ہی شہر کی بہتر کارکردگی پر پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ محکمہ کی جانب سے مل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران پیش آنے والے واقعہ پر مجھے افسوس ہے اور ہماری جانب سے شہر کے تمام اسٹک ہولڈر سے ملاقاتوں میں آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔ امیر احمد میمن کا کہنا تھا کہ تمام بلدیاتی یوسی چیئرمین علما وکلا تاجر سب کے ساتھ مل کر ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو ایک دوسرے سے رابطہ کرتے ہوئے بقایاجات اور بجلی چوری کی روک تھام کے لیے کام کرے گی اور ان شاء اللہ شہریوں پر لگنے والے ناجائز ڈیڈ کشن ختم کیے جائیں گے اور شہریوں کو سہولیات فراہم کرتے ہوئے بہتر سروس فراہم کی جائے گی۔ اس موقع پر تمام افراد نے ایس ای واپڈا کے اقدامات اور یقین دہانی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: غیر انسانی سلوک کے ساتھ کہا کہ
پڑھیں:
داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں اضافہ کے حوالے سے واپڈا کی وضاحت
داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ : فوٹو واپڈاداسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں اضافہ کے حوالے سے واٹر اینڈ پاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے وضاحت جاری کردی۔
واپڈا کے اعلامیے میں کہا گیا کہ 10 اپریل کو سی ڈی ڈبلیو پی نے داسو پراجیکٹ کے دوسرے نظرثانی شدہ پی سی ون کا جائزہ لیا، نظرثانی شدہ دوسرا پی سی ون 1737 ارب روپے پر مشتمل ہے، سی ڈی ڈبلیو پی نے یہ پی سی ون ایکنک میں زیرغور لانے کی سفارش کی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ قراقرم ہائی وے کی ازسر نو تعمیر سمیت دیگر کنٹریکٹس عالمی مسابقتی بولی کے ذریعے ایوارڈ کیے گئے، کنٹریکٹس بنیادی طور پر پاکستانی روپے میں ایوارڈ کیے گئے ہیں۔
واپڈا ہر سال اوسطاً 32 ارب یونٹ سستی پن بجلی نیشنل گرڈ کو مہیا کرتا ہے، واپڈا پن بجلی کا ٹیرف محض 3 روپے 71 پیسے فی یونٹ ہے، پن بجلی ملک میں بجلی کے صارفین کیلئے اوسط ٹیرف کم سطح پر رکھنے کا سب سے بڑا عنصر ہے۔