Jasarat News:
2025-04-15@06:05:34 GMT

حکومت پنشن گریجویٹی میں کمی کا فیصلہ واپس لے،عبداللطیف

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے حکومت پنشن، گریجویٹی میں کمی کا فیصلہ واپس لے، سینیٹ و قومی اسمبلی کے اراکین کی طرح سرکاری و نجی ملازمین کی تنخواہوں میں بھی فوری اضافہ کرنے، بجلی کمپنیوں، پی آئی اے، ریلوے ، اسٹیل ملز ، سوئی گیس و دیگرقومی اداروں کی نجکاری کرنے کے بجائے ان کی درست خطوط پر نشونما کرکے ملازمین اور اداروں کو تحفظ فراہم کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیبر ہال میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں واپڈا سی بی اے یونین کے صوبائی سیکرٹری سندھ اقبال احمد خان، اعظم خان، محمد حنیف خان، ثروت جہاں، ناہیڈ اختر ، قرۃ العین صفدر، الہ دین کے کے، نور احمد نظامانی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللطیف نظامانی نے کہا کہ حکومت قومی اداروں کی نجکاری نہ کرے کیونکہ اس عمل سے پہلے سے موجود بے روزگاری میں مزید ناتلافی نقصان اور اضافہ ہوگا، حکومت کو چاہیے کہ مہنگائی کا خاتمہ ، روزگار کے ذرائع پیدا کرے، کنٹریکٹ اور ڈیلی ملازمین کو ریگولر کیا جائے۔ انہوں نے پشاور میں واپڈا ہائیڈرو یونین کے مرکزی چیئرمین گوہر تاج و دیگر رہنمائوں کی بلاوجہ گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے مزدور دشمن عمل قرار دیا ہے۔ اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی میں حادثات کو روکا نہیں جارہا کیونکہ حادثے کے ذمہ داران کے خلاف کوئی عملی ایکشن نہیں لیا جاتا بلکہ عارضی بنیادوں پر معطلی اور پھر بحالی کر دی جاتی ہے جس سے سزا کے ذمہ داران کی حوصلہ افزائی اور سانحے میں جاں بحق ملازمین کے اہل خانہ کی دل شکنی ہو رہی ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب پیکا آرڈینس کے نفاذ کو آزادی صحافت اور آزادی رائے کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کے خاتمے پر زور دیا۔ اس موقع پر واپڈا یونین کے صوبائی سیکرٹری اقبال احمد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کا محنت کش اور مزدوروں سے وابستہ ٹریڈ یونینز سخت مسائل کا شکار ہیں کیونکہ حکومت مسلسل روزگار کے دروازے محنت کشوں پر بند کرتی چلی جا رہی ہے اور ساتھ ہی وہ ایسی حکمت عملی لارہی ہے جس کے باعث آگے چل کر محنت کشوں کو صرف کنٹریکٹ اور عارضی طور پر رکھا جائے گا، ان کی پنشن اور گریجویٹی ختم کردی جائے گی جبکہ موجودہ ملازمین کی بھی پنشن اور گریجویٹی پر بھی کٹ لگایا اور اسے بوجھ قرار دیا جارہا ہے لیکن وہ دوسری جانب اراکین اسمبلی اور سینیٹ کی تنخواہوں میں بے تحاشا اضافہ کرکے غریب عوام کے منہ پر تمانچہ مار رہی ہے اور اپنے اس دہرے عمل کے باعث لوگ حکومت اور اس کے اراکین سے سخت نالاں اور بیزار ہوچکے ہیں اور حکومت کی سخت الفاظوں میں نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کے خلاف احتجاج بھی کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے

پڑھیں:

بجٹ میں ریٹیلرز سمیت مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے پر غور

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے جب کہ بجٹ میں ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان مذاکرات میں  بجٹ میں ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا جائے گا جس کے تحت اقتصادی زونز کو ٹیکس چھوٹ نہ دینے، پیٹرول و ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے اور الیکٹرک گاڑیوں کو مراعات دینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام تیزی سے جاری ہے، آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد سے مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔

فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے اقتصادی اور ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی جب کہ موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کو حاصل مراعات 2035 تک ختم کردی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پیٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کاربن لیوی کی حد اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار پر مشاورت کی جائے گی، کاربن لیوی کو اگلے مالی سال کے فنانس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے، اس حوالے سے ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی بھی تیاری ہورہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔

ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسد قیصر کی ضمانت کیخلاف دائر اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج، پنجاب پولیس کو مایوسی کیوں؟
  • ریٹائرڈ اور متوفی ملازمین کی بیواؤں کی پنشن بوگس پنشنرز کے نام نکلوانے کا انکشاف
  • پی پی کا عدم تعاون کا فیصلہ،قومی اسمبلی میں حکومت کی اہم قانون سازی متاثر ہونے کا خدشہ
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ حکومت کا حصہ، وہی فیصلہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں ہو: احسن اقبال
  • پرائیویٹ کمپنیوں کو بھی اپنے ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹنے کا اختیار مل گیا
  •  پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • بجٹ ، مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنی ختم کرنے پر غور
  •  بیت المقدس ان اسلامی دشمنوں کا خاص ٹارگٹ ہے اس کے بعد دیگر اسلامی ملک لپیٹ میں آئی گے، مفتی صدیق 
  • بجٹ میں ریٹیلرز سمیت مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے پر غور