کندھکوٹ: پیکا قانون تسلیم نہیں کریں گے، صحافیوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی مرکزی کال پر پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پیکا ایکٹ کیخلاف علی حسن ملک، دلیپ کمار ٹھاکر، غلام رسول میرانی، راجا گوپی چند، حفیظ ملک، بقا محمد بھنگوار، نصیر منگی، حضوربخش منگی، ممتاز سندھی، احمد علی مغل، قدرت اللہ میرانی ودیگر کی قیادت میں بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے کالا قانون پیکا ایکٹ نامنظور، صحافت زندہ آباد کی نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحافت کی آزادی پر حملہ ہے، حکومت پیکا قانون لاکر صحافیوں کے خلاف کارروائیاں کرے گی، ہم اس قانون کو تسلیم نہیں کریں گے، فوری قانون ختم کیا جائے، قانون کے ختم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کوئی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچ رہا ہے تو ذہن سے نکال دے، فضل الرحمان
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کوئی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچ رہا ہے تو ذہن سے نکال دے، اسرائیل سے معاشی تعلقات قائم کرنا کسی کیلئے آسان نہیں ہوگا۔
کراچی میں شارع قائدین پر اسرائیل مخالف مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام نے اہل فلسطین کو حوصلہ دیا ہے، خون کے آخری قطرے تک فلسطینی عوام کے ساتھ رہیں گے، اسرائیل کے خلاف سیلاب بن کر کھڑا ہونا ہوگا، اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہمیں سب سے بڑا خطرہ پاکستان سے ہے۔
ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی غزہ کیلئے آواز اٹھائیں، امریکا و اسرائیل کی مذمت کریں، حافظ نعیمامیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمراں اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کریں، غزہ میں بربریت سے مغرب کے رہنماوں کا چہرہ بے نقاب ہوگیا،
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کوئی ملک نہیں، اس نے سرزمین فلسطین پر قبضہ کیا ہے۔ امریکا اور یورپ نے ظالم کے حق میں اپنا مؤقف لیا ہوا ہے، آج کے اجتماع سے پیغام دیا ہے کہ مظلوم فلسطینی تنہا نہیں، 27 اپریل کو لاہور میں فلسطین مارچ کیا جائے گا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ غزہ کے 60 ہزار افراد کی شہادت بھی حکمرانوں کو نہیں جگا سکی، حکمرانوں کی پرواہ کیے بغیر امت مسلمہ کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔
مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ ہزاروں لوگ اسرائیل مخالف مارچ میں شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ فلسطینیوں نے اپنی زمین یہودیوں کو فروخت کی، 1917 میں صرف 2 فیصد علاقے پر یہودی آباد تھے، پھر کیسے کہا جاتا ہے کہ فلسطین نے اپنی زمین فروخت کی، 1948میں صرف چھ فیصد حصے پر یہودی فلسطین میں رہتے تھے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف فیصلہ دے چکی کہ اسرائیل جنگی مجرم ہے۔