پولیو مہم کیلیے سخت محنت اور جدوجہد کرنا ہوگی، زاہد رند
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
سجاول (نمائندہ جسارت) ڈپٹی کمشنر زاہد حسین رند کی زیر صدارت 3 تا 9 فروری تک شروع ہونے والی قومی انسداد پولیو مہم کی تیاریوں سے متعلق دربار ہال میں اجلاس منعقدہ ہوا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ مستقبل کے معماروں کو پولیو وائرس سے تحفظ فراہم کرنا ہم سب کا قومی فریضہ ہے، آئندہ مہم کے دوران تمام اداروں مل کر مشترکہ طور پر سخت محنت اور جدوجہد کرنا ہوگی تاکہ ضلع کو پولیو سے پاک کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا ٹرانزسٹ پوائنٹس پر پولیس و دیگر متعلقہ ادارے گاڑیوں کو چند منٹوں کے لیے روکنے کو یقینی بنائیں تاکہ سفر کرنے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلاکر وائرس پر ضابطہ لایا جا سکے۔ انہوں نے محکمہ صحت سمیت دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کو سختی سے ہدایت کی کہ مہم کے دوران بہتر نتائج کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ مہم کو 100 فیصد کامیاب بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ٹیموں کی گھر گھر موجودگی کو یقینی بنایا جائے تاکہ کوئی بھی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے رہ نہ جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کے پولیو وائرس کے خاتمہ کیلئے تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہتے ہوئے مہم کے ساتوں دن جنگی بنیادوں پر جدوجہد کر کرنا ہوگی، مہم کے دوران کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
21 اپریل سے شروع ہونیوالی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے آج اجلاس بلایا ہے، مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال(فائل فوٹو)۔وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ 21 اپریل سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کو سو فیصد کامیاب بنانے کیلئے آج اجلاس بلایا گیا ہے۔ کراچی کے تمام اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس مثبت آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسینیشن کی وجہ سے کراچی میں پولیو کے زائد کیسز رپورٹ نہیں ہو رہے، پولیو ویکسین کے خلاف جاری پروپیگنڈے پر شہری کان نہ دھریں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پولیو ویکسین نہ پلوانے والا اپنے بچوں اور معاشرے کا مجرم ہے، پولیو ویکسین کی خریداری صرف یونیسیف کرتا ہے، سرکاری عمل دخل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین اگر ایکسپائر ہوتی ہے تو اسکی رنگت تبدیل ہو جاتی ہے، کے پی کے میں ایک مخصوص علاقے کے علاوہ تمام علاقوں میں انسداد پولیومہم جاری ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پولیو ویکسین پلانے ک لیے پولیس اور قانون کا سہارا نہ لیا جائے، انکاری والدین کو آگاہی اور کاؤنسلنگ کے ذریعے قائل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ زور و جبر سے ہم کسی کو بھی قائل نہیں کر سکتے، عباسی شہید اسپتال کے ایم سی کے زیر انتظام ہے، ہم جلد ہی انسداد ہیپا ٹائٹس مہم بھی شروع کرینگے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ نکاسی آب کے انتظام کی بہتری کےلیے بلدیہ کو گائیڈ لائنز دی جارہی ہے، فیک فنگر مارکنگ کا ہمارے پاس پورا ڈیٹا ہے، یہ پتہ ہوتا ہے کہاں پولیو ورکر نے فیک فنگر مارکنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ ورکر کی تنخواہیں کم ہیں، تاریخ میں پہلی بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ساتھ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو رہا ہے، افغانستان میں انسداد پولیو کےلیے ڈور ٹو ڈور مہم جاری ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ ویکسین بچوں کےلیے مکمل طور پر محفوظ ہے، بچوں کو معذوری سے بچانے کےلیے پولیو ویکسین کے 2 قطرے لازمی پلائیں، پورے ملک کے 44 ہزار والدین نے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کیا، 34 ہزار کراچی کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 21 اپریل سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہونے جا رہا ہے، صرف پاکستان اور افغانستان میں اب بھی پولیو موجود ہے، ہمارے ماحولیات کے نمونوں میں پولیو کے وائرس موجود ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پولیو ویکسین نہ پلانے والا معاشرے کا دشمن ہے، انسداد پولیو ورکرز کی عزت کیجیے، پولیو کے وائرس کو ہر حال میں ختم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپشن موجود ہے کہ جو پولیو ویکسن پلانے سے انکار کرے اس کے خلاف مقدمہ درج کرائیں، ہماری کوشش یہی ہے کہ والدین کو پولیو ویکسین پلانے کیلئے راضی کریں۔