ماتلی ( نمائندہ جسارت) ڈپٹی کمشنر بدین یاسر بھٹی نے سول اسپتال بدین میں بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر دیا ہے افتتاح کے بعد عوام میں پولیو کے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لیے سول اسپتال بدین سے ڈی ایچ او آفس تک آگاہی واک بھی کیا گیا ۔آگاہی واک سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بدین یاسر بھٹی نے کہا کہ پولیو ایک خطرناک بیماری ہے جو ہمارے بچوں کو عمر بھر کی معذوری میں مبتلا کر سکتی ہے، اس لیے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں ۔انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ پولیو کی روک تھام کے لیے پرعزم ہیں، اور ہمیں یقین ہے کہ جلد ہی ہمارا ملک پولیو سے پاک ہوگا۔ آگاہی واک کے دوران شرکا کو پولیو کی روک تھام کے بارے میں آگاہ کیا گیا آگاہی واک کے بعد پولیو سے بچاؤ کی قومی مہم کی تیاری کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر بدین یاسر بھٹی کی زیر صدارت دربار ہال میں ریڈینیس اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ نئے سال کی پہلی انسداد پولیو مہم 3 فروری سے شروع ہو رہی ہے جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کے افسران اور پولیو ٹیموں کو ہدایت کی کہ وہ گھر گھر جا کر ہر بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں اور کسی بھی علاقے کو نظرانداز نہ کریں۔ انہوں نے والدین کو آگاہ کرنے کے لیے شعوری مہمات چلانے کی بھی ہدایت کی تاکہ کوئی بچہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینے سے محروم نہ رہے ۔اس سلسلے میں انہوں نے ایڈیشنل ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر عبدالغفار کھوسہ کو ہدایت دی کہ لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ضلع بدین میں کام کرنے والی سماجی تنظیموں کی خدمات حاصل کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے عوام، محکمہ صحت، پولیس، سوشل ویلفیئر اور ضلعی انتظامیہ کو مل کر کام کرنا ہوگااور اس حوالے سے کوتاہی برتنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر نے اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پرائمری شوکت علی ملاح کی غیر حاضری پر سخت برہمی کا اظہار کیا جبکہ کچھ ٹاؤن آفیسرز کی غیر حاضری پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹاؤن آفیسرز پولیو سے بچاؤ کی قومی مہم کی کمیٹی کے ممبر ہیں اور ان کی غیر موجودگی افسوسناک ہے۔ ایسے ٹاؤن آفیسرز کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے لوکل گورنمنٹ کے سیکرٹری کو خط لکھا جائے گا۔ اجلاس میں این اسٹاپ آفیسر ڈاکٹر منظور میمن نے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پولیو مہم کے دوران پیدائش سے 5 سال تک کے 4 لاکھ 25 ہزار 824 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم میں 1259 موبائل ٹیمیں، 104 فکسڈ سائٹس، 73 ٹرانزٹ پوائنٹ ٹیمیں اور 80 ای پی آئی سینٹر شامل ہیں۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر انجم علی سومرو، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سیکنڈری احمد خان زئنور، ایڈیشنل ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر عبدالغفار کھوسہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو راجیش دلپت، ڈی ایس پی شہزاد سومرو، ڈسٹرکٹ منیجر پی پی ایچ آئی بدین اے میجر ریٹائرڈ ناصر علوی، ڈسٹرکٹ منیجر پی پی ایچ آئی بدین بی رضیہ اجن، ڈاکٹر کامل میمن، ڈاکٹر رجنیش، سی سی او ساون لطیف جونیجو، رمضان قمبرانی، تعلقہ ایجوکیشن آفیسر دلاور ہلیو، ڈی آئی بی انچارج انسپکٹر ایاز میمن، پروگرام منیجر ہینڈز ممتاز راہو سمیت ضلع کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ انہوں نے پولیو کے کے قطرے بچوں کو کے لیے ا فیسر

پڑھیں:

مصطفیٰ کمال نے آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی کردیا

کراچی(ڈیلی پاکستان آن  لائن)وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی کردیا اور کہا ہے کہ اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی اور کہا کہ رواں سال دسمبر 2025ء میں پاکستان کو پولیو فری کردیں گے، اب تک چھ نئے پولیو کیس سامنے آئے ہیں، 21 اپریل سے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم شروع ہو رہی ہے۔انہوں ںے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو ہی ممالک ہیں جہاں پولیو موجود ہے لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے، افغانستان میں طالبان کی مذہبی بنیاد پر حکومت ہے لیکن پورے افغانستان میں بھرپور پولیو مہم چل رہی ہے، اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔

پاک بحریہ کے بیڑے میں چوتھے آف شور پیٹرول ویسل پی این ایس یمامہ کی شمولیت

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مذہب سے انسداد پولیو ویکسین کا کوئی تعلق نہیں، حج اور عمرہ کیلئے جائیں تو لائن میں لگا کر پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں، پاکستان براہ راست یونیسیف سے پولیو ویکسین حاصل کرتا ہے، پاکستان میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کو پولیو ویکسین یونیسیف فراہم کرتا ہے، پاکستان پولیو ویکسین نہیں خریدتا بلکہ یونیسف خود خریداری کرتا ہے اور ہمیں فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پوری دنیا میں پولیو کا کوئی علاج نہیں صرف بچاؤ کی ویکسین ہے، پورے ملک میں سیوریج ٹیسٹ میں پولیو وائرس موجود ہے، وائرس پورے ملک میں موجود ہے بچاؤ کا طریقہ صرف ویکسین ہے، پاکستان میں بہت کم ایسے واقعات ہوتے ہیں جن پر پوری قوم متحد ہوجائے مگر پولیو ایسا مسئلہ ہے جس پر پورا ملک متحد ہے تمام صوبوں کے وزیر صحت یک زبان ہو کر اس مہم میں ایک مٹھی کی طرح شریک ہیں اس اتحاد کو دیکھ کر مجھے لگتا ہے کہ ہم پولیو پر قابو پالیں گے۔

189 کارروائیوں میں کالعدم تنظیموں کے 10 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا: سی ٹی ڈی پنجاب

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پولیو کی ویکسین یونیسف خریدتا ہے اور اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے، مصطفیٰ کمال
  • پولیو کے خاتمے میں خدانخواستہ ہم اکیلے نہ رہ جائیں: مصطفیٰ کمال
  • مصطفیٰ کمال نے آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی کردیا
  • کراچی کے تمام ضلعوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف
  • 85 ہزار پاکستانیوں نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کیا، وفاقی وزیر صحت
  • ملک بھر میں 44ہزار سے زائد افراد نے بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے سے انکار کیا،وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال
  • ملک کے 20 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
  • ملک میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ اور کیسز میں نمایاں کمی
  • پشاور، امتحانی مرکز میں طلبہ کو نقل فراہم کرنے میں پورا عملہ ملوث، تاحیات نااہل کردیا گیا
  • پشاور: امتحانی مرکز میں طلبہ کو نقل فراہم کرنے میں پورا عملہ ملوث، تاحیات نااہل کردیا گیا