Juraat:
2025-02-01@04:55:03 GMT

حکومت کی حمایت جس روز ختم ہوئی یہ گر جائے گی ،فضل الرحمان

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

حکومت کی حمایت جس روز ختم ہوئی یہ گر جائے گی ،فضل الرحمان

٭اس حکومت کو جو لائے وہی چلا رہے ہیں، میں سیاسی کارکن ہوں اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل پر یقین رکھتا ہوں،پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ بات چیت سے قبل اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا
٭پیکا ایکٹ پر صدر مملکت سے فون پر رابطہ کیا، صدر زرداری نے مجھ سے اتفاق کیا ،یکطرفہ قانون پاس کرنے کے بجائے صحافیوں کی تجاویز لینی چاہئیں، سربراہ جمعیت علماء اسلام کی گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس

(جرأت نیوز)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے جس روز اس حکومت کی حمایت ختم ہوئی یہ گر جائیگی۔ گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کو جو لائے وہی چلا رہے ہیں، میں سیاسی کارکن ہوں اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل پر یقین رکھتا ہوں، پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ بات چیت سے قبل اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جو لوگ میرے پاس آتے ہیں ان کا یہی موقف ہوتا ہے کہ وہ عمران خان کی ہدایت پر تشریف لائے ہیں، اگر ان کا کوئی شخص خلاف بات کرتا ہے تو اس کا نوٹس انہی کو لینا چاہیے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی، وہاں پر مسلح گروہوں کا راج ہے، جبکہ بلوچستان کی صورتحال بھی انتہائی تشویشناک ہے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں جو حالات ہیں پنجاب میں اس کا کسی کو احساس نہیں، ضروری ہے کہ بلوچستان کے حالات کو ریاست کی سطح پر سنجیدگی سے دیکھا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ پر صحافیوں سے بات ہوئی ہے، ان کی بات میں وزن ہے، متنازع ایکٹ پر صحافیوں کی تجاویز لینی چاہئیں تھیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہاسلام آباد میں صحافیوں کے ایک وفد سے پیکا ایکٹ سے متعلق ملاقات ہوئی، یکطرفہ قانون پاس کرنے کے بجائے صحافیوں کی تجاویز لینی چاہئیں۔پیکا ایکٹ پر صدر مملکت سے فون پر رابطہ کیا، صدر زرداری نے مجھ سے اتفاق کیا کہ وہ صحافیوں سے بھی تجاویز لیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: فضل الرحمان پیکا ایکٹ ایکٹ پر

پڑھیں:

پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج، صدر نے صحافیوں کو اعتماد میں لینے تک بل پر دستخط روک دیے

اسلام آباد:

پارلیمانی رپورٹر نے پیکا ایکٹ کے خلاف مولانا فضل الرحمان کے ذریعے صدر مملکت تک اپنی آواز پہنچادی، صدر نے صحافیوں کو اعتماد میں لینے تک بل پر دستخط روک دیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق متنازع پیکا ترمیمی بل کے خلاف احتجاج رنگ لانے لگا، پیکا ایکٹ کے خلاف پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ذریعے صدر مملکت آصف علی زرداری سے رابطہ کیا، مولانا فضل الرحمان نے پارلیمانی رپورٹرز کے تحفظات صدر مملکت تک پہنچا دیئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے مولانا فضل الرحمن کی درخواست پر بل کچھ وقت کے لیے روک لیا، صدر مملکت آصف علی زرداری نے پی آر اے کی پیکا ترمیمی بل پر فوری دستخط نہ کرنے کی  درخواست مان لی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے صدر پارلیمانی رپورٹرز کو صدر مملکت سے رابطے کے بارے میں آگاہ کردیا۔

ذرائع کے مطابق پیکا ایکٹ پر دستخط سے قبل وزیر داخلہ اور صحافتی تنظیموں کی ملاقات پر غور جاری ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی اور پارلیمانی رپورٹرز کے درمیان جلد ملاقات متوقع ہے۔

واضح رہے کہ پی آر اے وفد نے کل جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پیکا ایکٹ پر صدر مملکت سے بات کی درخواست کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت ایسی نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے، جس روز حمایت ختم ہوئی یہ گر جائےگی، مولانا فضل الرحمان
  • فلسطینی کامیاب ہوئے، انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان
  • جس روز حکومت کی حمایت ختم ہوئی یہ گر جائےگی، مولانا فضل الرحمان
  • پیکا ایکٹ پر صدر زرداری نے مجھ سے اتفاق کیا ہے، فضل الرحمان
  • جس روز حکومت کی حمایت ختم ہوئی یہ گر جائیگی: مولانا فضل الرحمان
  • متنازعہ پیکا ایکٹ پر صحافیوں سے تجاویز لی جائیں، مولانا فضل الرحمان
  • حکومت کو جو لائے وہی چلا رہے ہیں، جس روز حمایت ختم ہوئی گر جائےگی، مولانا فضل الرحمان
  • پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کے دھرنے کی حمایت کرتے ہیں، سید علی رضوی
  • پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج، صدر نے صحافیوں کو اعتماد میں لینے تک بل پر دستخط روک دیے