امریکی شہریت صرف غلاموں کی اولادوں کیلیے تھی (کسی اور کو فائدہ نہیں اْٹھانے دیں گے، ٹرمپ)
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی شہریت صرف غلاموں کی اولادوں کیلیے تھی،کسی اور کو فائدہ نہیں اْٹھانے دیں گے، ٹرمپ۔تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ “برائٹ رائٹ سٹیزن شپ” صرف غلاموں کے بچوں کے لیے تھا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں برائٹ رائٹ سٹیزن شپ کے حوالے سے بحث دوبارہ تیز ہوگئی ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس میں پیش پیش ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل یہ دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ یہ شق اصل میں صرف اور صرف غلاموں کے بچوں کے فائدے کے لیے بنائی گئی تھی۔امریکی صدر نے کہا کہ اس شق سے فائدہ اْٹھا کر دنیا بھر سے لوگ امریکا آ رہے ہیں جن میں سے اکثر نامناسب اور غیر اہل ہیں۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ برائٹ رائٹ سٹیزن شپ ایک اچھی اور عظیم شق ہے، میں اس کے حق میں ہوں لیکن یہ پوری دنیا کو امریکا میں آباد کرنے کے لیے نہیں تھی۔یاد رہے کہ اپنے عہدے کا حلف اْٹھاتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کا مقصد برائٹ رائٹ سٹیزن شپ کو منسوخ کرنا تھا۔البتہ صدر ٹرمپ کے اسے حکم نامے کو سیئٹل کی ایک وفاقی عدالت نے جلد ہی کالعدم کر دیا تھا تاہم ٹرمپ پْراعتماد ہیں کہ سپریم کورٹ ان کے حق میں فیصلہ دے گی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ممنوع اودویات کی ترسیل اور مہاجرین کی آمد نہ روکی تو پچیس فیصد ٹیرف لگا دوں گا۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کو ایک اور ٹیرف لگانے کی دھمکی دیدی، ٹرمپ کی جانب سے دونوں ممالک پر تیل کی درآمدات پر ٹیرف فوری طور پر لگائے جانے کا امکان ہے۔ٹرمپ کی جماعت کے ریپبلکن کے سینیٹرز لنڈسی گراہم، ٹیڈ کروز، اور کیٹی بریٹ نے ایک بل متعارف کرایا ہے جو ٹرمپ کے خیالات سے ہم آہنگ ہے۔یہ بل جس کا نام “برائٹ رائٹ سٹیزن شپ ایکٹ 2025” ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ برائٹ رائٹ سٹیزن شپ کو غیر قانونی تارکین وطن اور عارضی ویزے پر آنے والے افراد کے بچوں تک محدود کر دیا جائے۔ان سینیٹرز کا کہنا ہے کہ موجودہ پالیسی غیر قانونی امیگریشن کا ایک بڑا سبب ہے اور یہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔یاد رہے کہ امریکا دنیا کے ان 33 ممالک میں شامل ہے جو برائٹ رائٹ سٹیزن شپ پر کوئی پابندیاں نہیں لگاتے۔سینٹر فار امیگریشن اسٹڈیز کے مطابق، 2023 میں امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے تقریباً سوا دو لاکھ بچوں کی پیدائش ہوئی، جو مجموعی پیدائشوں کا تقریباً سات فیصد ہیں۔تاہم اب برائٹ رائٹ سٹیزن شپ ایکٹ 2025 کے تحت شہریت کے حق کے لیے نئے معیارات متعارف کرائے جائیں گے، جو صرف ان بچوں کو شہریت دیں گے جن کے والدین میں سے کم از کم ایک امریکی شہری ہو یا امریکا میں سرکاری ملازمت، قانوناً مستقل رہائشی اور فوج میں خدمات انجام دینے والا غیر ملکی ہو۔علاوہ ازیںامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن فضائی حادثے کا ذمہ دار سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹھہرا دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس میں خطاب کے دوران بغیر ثبوت فراہم کیے ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہر قسم کے لوگوں کی بھرتیاں اس حادثے کی ذمہ دار ہو سکتی ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ میری انتظامیہ ایوی ایشن سیفٹی کیلیے قابل افراد کو نامزد کرے گی۔ٹرمپ نے کہا کہ موسم بالکل صاف تھا، لائٹس بھی جل رہی تھیں، امریکا اور امریکی شہریوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔امریکی صدر نے کہا کہ میں نے حفاظت کو اولین ترجیح دی، اوباما، بائیڈن اور ڈیموکریٹس نے پالیسی کو اولین ترجیح دی ۔اسی حوالے سے وزیر دفاع پیٹی ہیگ ستھ کا کہنا ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر تربیتی مشن پر تھا جس دوران غلطیاں ہوئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے سربراہ نے ایلون مسک کے ساتھ اختلافات کے باعث ٹرمپ کی حلف برداری سے پہلے ہی استعفادے دیا تھا اور حادثے کے وقت ایف اے اے میں سربراہ اور نائب سربراہ سمیت 8 اہم آسامیاں خالی تھیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز واشنگٹن کے اوریگن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے تھے جس کے نتیجے میں 67 افراد ہلاک ہوگئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: برائٹ رائٹ سٹیزن شپ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں صرف غلاموں امریکی صدر نے کہا کہ کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
فلسطینیوں کو بےگھر کرنا ٹھیک نہیں، جرمنی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز مسترد کردی
جرمن حکومت نے بھی صاف لفظوں میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کو بےگھر کرنے کی ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز قبول نہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمن وزارت خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ کے شہریوں کے حوالے سے تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو اردن یا مصر منتقل کرنے کے عمل پر فلسطینی آبادی کو غزہ سے بےدخل نہیں کیا جانا چاہیے۔ واضح رہے امریکی صدر کی تجویز پر بڑے پیمانے پر رد عمل سامنے آیا ہے۔جرمنی کا یہ موقف امریکی صدر کی جانب سے غزہ سے فلسطینیوں کو مصر اور اردن سمیت بعض پڑوسی عرب ممالک میں منتقل کرنے کی تجویز کے بعد سامنے آیا ہے۔