جدہ ( رپورٹ؛سید مسرت خلیل)خاتون ٹریڈ اینڈ انویسمنٹ قونصلرسعودی عرب بزنس ووم ڈاکٹرسمیرا عزیزاور جسارت سے انٹرویو دیا، جس میں انھوں نے پاکستان اورسعودی عرب کے مابین تجارت کے فروغ، پاکستانی مصنوعات کوسعودی صارفین سے متعارف کرانا اوراپنیاحداف کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پرٹریڈ ڈویلپمنٹ آفیسر فہد چودھری بھی موجود تھے۔ ٹریڈ ڈویلیپمنٹ اتھارٹی آف(ٹڈاپ) پاکستان منسٹری آف کامرس کے تحت جدہ میں اولین “میڈان پاکستان” نمائش 5 تا 7 فروری 2025 جدہ انٹرنیشنل ایگزیبیشن اینڈ کنونشن سینٹرمیں منعقد ہوگی۔ جس میں پاکستان کے 100 سے زائد معروف ایکسپورٹرز/مینوفیکچررز پریمیم مصنوعات کی نمائش کریں گے۔ یہ بات پاکستان قونصلیت جدہ میں پاکستان اور سعودی عرب کی 77سالہ سفارتی تاریخ کی اولین خاتون ٹریڈ اینڈ انویسمنٹ قونصلرمحترمہ سعدیہ خان نے ایک انٹرویو میں بتائی۔ سعدیہ خان کو یہ اعزازحاصل ہوا ہے کہ وہ پاکستان اور سعودی عرب کی 77سالہ سفارتی تاریخ کی اولین خاتون ٹریڈ اینڈ انویسمنٹ قونصلرمتعین ہوئیں ہیں۔ ان کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبرپختخواہ (کے پی کے) شہرصوابی سے ہے۔ انھوں نے 2008 میں کامرس اینڈ ٹریڈ گروپ جوائن کیا۔ وہ پچھلے 15سال سے منسٹری آف کامرس میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ جدہ میں ان کی پوسٹنگ مئی 2024 میں کمرشل ڈیپارٹمنٹ پہلی خاتون ٹریڈ اینڈ انویسمنٹ قونصلر کے طورپرہوئی۔ سعدیہ خان نے کہا کہ پاکستان اورسعودی عرب کے مابین تجارتی تعلقات بہت اچھے ہیں۔ میری یہ کوشش ہے کہ جو پروڈکٹس سعودی مارکیٹ میں متعارف نہیں ہیں ان کو لیکر آئیں۔ اس میں جو چیز سرفہرست ہے، اس میں اسپورٹس ویئرز وغیرہ شامل ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان بزنس فورم تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک چھت تلے لائے گا۔ جوایک بہت اچھا پلیٹ فارم ہوگا- اس میں عوام کی بڑی تعداد اور پاکستانی مصنوعات کے مالکان شرکت کریں گے۔ ہمارے سعودی بھائیوں کے لئے بھی یہ بہت اچھا موقع ہے کہ ان کو معلوم ہوسکے گا کہ اس وقت پاکستان کیا کیا مصنوعات تیارکر رہا ہے۔ پاکستانی صنعتی اداروں کے مالکان و تاجراپنی سستی ومعیاری مصنوعات پیش کرتے ہوئے ان کی بآسانی فراہمی سے آگاہ کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد میں کمی سمارٹ فون سب کے لیے منصوبے کا اہم چیلنج ہے. ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جنوری ۔2025 )پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد میں کمی ”سمارٹ فون سب کے لیے“ کا اہم چیلنج ہے جس سے ڈیجیٹل تقسیم کو وسیع کرنے اور ملک بھر میں سماجی و اقتصادی ترقی کو روکنے کا خطرہ ہے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس میں امپلیمینٹیشن فنانشل لٹریسی کے سابق مینیجر اعتزاز حسین نے کہا کہ موبائل صارفین میں حالیہ کمی ملک کی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی کوششوں کو ایک اہم دھچکا ہے.

انہوں نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کا”سمارٹ فون سب کے لیے“اقدام جس کا مقصد قابل رسائی اسمارٹ فون کی قسط کے منصوبوں کے ذریعے ڈیجیٹل شمولیت کو بڑھانا ہے اب صارفین کی تعداد میں کمی کے چیلنج کا سامنا ہے. انہوں نے کہا کہ اس کمی کے مضمرات گہرے ہیں اگرچہ اس اقدام میں اسمارٹ فون کی رسائی میں اضافہ کرکے معاشی ترقی کو فروغ دینے کا وعدہ کیا گیا ہے موجودہ رجحان اس کے ممکنہ فوائد کو کمزور کرتا ہے پاکستان میں سیلولر صارفین کی تعداد اکتوبر 2024 کے آخر میں 193.309 ملین سے کم ہو کر نومبر کے آخر تک 193.238 ملین رہ گئی اسی طرح 3 اور 4جی صارفین اسی عرصے میں 139.123 ملین سے کم ہو کر 139.037 ملین ہو گئے ماہانہ نیکسٹ جنریشن موبائل سروس کی رسائی کی شرح اکتوبر 2024 میں 57.02 فیصد سے گھٹ کر نومبر میں 56.9 فیصد رہ گئی سمارٹ فون کو وسیع پیمانے پر اپنانا معاشی سرگرمیوں جیسے کہ ای کامرس اور ڈیجیٹل بینکنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے اہم ہے جو ملک کے جی ڈی پی میں حصہ ڈالنے اور مارکیٹ کی شرکت کو بڑھانے کے لیے ضروری ہیں تاہم کم سبسکرائبرز کے ساتھ ڈیجیٹل اکانومی میں متوقع فروغ توقع کے مطابق نہیں ہو سکتا.

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ روزگار کی تخلیق اور نئے کاروباری ماڈل جو اسمارٹ فون کے بڑھتے ہوئے استعمال پر انحصار کرتے ہیں خطرے میں ہیں ایپ ڈویلپمنٹ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ جیسے شعبے مضبوط صارف کی بنیاد پر ترقی کرتے ہیں اس طرح، سبسکرائبرز میں کمی ملازمت کے مواقع کو روک سکتی ہے اور ٹیک سے چلنے والے روزگار کے شعبوں کی ترقی میں رکاوٹ بن سکتی ہے.

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ایک ایسوسی ایٹ ریسرچ فیلو احد نذیر نے اس بات پر زور دیا کہ اسمارٹ فونز مالی شمولیت کو بڑھانے کے لیے بہت اہم ہیں خاص طور پر غیر بینک والے کمیونٹیز کے لیے تاہم موبائل صارفین کی کم ہوتی تعداد ایک اہم چیلنج ہے کیونکہ یہ ضروری مالیاتی خدمات تک رسائی کو محدود کر سکتی ہے اور بہت سے گھرانوں کو مالی استحکام حاصل کرنے سے روک سکتی ہے.

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل تقسیم ایک اہم مسئلہ ہے خاص طور پر پسماندہ کمیونٹیز کے لیے۔

(جاری ہے)

موبائل سبسکرپشنز میں کمی دیہی اور غیر محفوظ علاقوں میں موجودہ کنیکٹیویٹی خلا کو بڑھا دیتی ہے جسے ”سمارٹ فون سب کے لیے“اقدام کا مقصد پورا کرنا ہے انہوں نے کہاکہ سستی اسمارٹ فون کے اختیارات فراہم کرکے یہ پالیسی ان تفاوتوں کو نشانہ بنا سکتی ہے تاہم سبسکرائبرز میں مجموعی طور پر کمی کے ساتھ ایک متوازن ڈیجیٹل لینڈ سکیپ کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے سمارٹ فونز سیکھنے کے وسائل تک رسائی کو بڑھا کر اور دور دراز کی تعلیم کی سہولت فراہم کرکے تعلیم اور افرادی قوت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں موبائل سبسکرپشنز میں کمی آن لائن لرننگ پلیٹ فارمز تک رسائی کو محدود کر کے اور مہارت کی ترقی کے مواقع کو کم کر کے ان شعبوں میں پیش رفت کو روک سکتی ہے.


متعلقہ مضامین

  • ایف پی سی سی آئی ، یو اے ای بزنس کونسل کے اجلاس کا انعقاد
  • سعودی عرب پاکستانی ورکرز کو اہمیت دیتا ہے، سالک حسین
  • پاکستان ریلویز نے نئی ٹکٹ ریفنڈ پالیسی متعارف کرادی
  • سعودی عرب میں موجودپاکستانی قید یو ں سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
  • ٹیم "ہم سب کا پاکستان" کی نامزد سفیر پاکستان برائے کویت ڈاکٹر ظفر اقبال سے ملاقات!
  • پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد میں کمی سمارٹ فون سب کے لیے منصوبے کا اہم چیلنج ہے. ویلتھ پاک
  • لامحدود پاپ کارن کی پیشکش، سعودی شہری پتیلے لیکر سینما پہنچ گئے،ویڈیو وائرل
  • عزیز میموریل ہاکی کلب ٹیم سندھ لیول پر کھیلنے کراچی پہنچ گئی
  • میرا برانڈ پاکستان