Jasarat News:
2025-02-01@01:12:38 GMT

مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کے وفد کاسیالکوٹ چیمبر کا دورہ

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

سیالکوٹ (کامرس رپورٹر ) نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن ( نیپا) کی زیر نگرانی ان لینڈ سٹڈی ٹور 42 ویں مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کے 13 رکنی وفد نے ڈپٹی سیکرٹری( نیپا )سروش اعجاز کی قیادت میں سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ نائب صدر سیالکوٹ چیمبرعمر خالد نے شرکاکا خیر مقدم کرتے ہوئے سرکاری افسران کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں نیپا کے کردار کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ تمام افسران آنے والے دنوں میں مختلف وفاقی، صوبائی یا ضلعی سطح پر تعیناتی کے بعد پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پیکا ایکٹ: پیپلز پارٹی کا دہرا کردار

وطن عزیز میں یوں تو اکثر سیاسی جماعتیں دہرے کردار کی حامل ہیں تاہم پیپلز پارٹی اس حوالے سے اپنا ثانی نہیں رکھتی نعروں کی حد تک یہ جماعت غریبوں، محنت کشوں اور پسے ہوئے طبقات کی نمائندگی کی دعوے دار ہے مگر پارٹی کا ڈھانچہ دیکھا جائے، اس کے جماعتی اور حکومتی مناصب پر براجمان شخصیات کا جائزہ لیا جائے تو ہر جگہ سرمایا دار اور جاگیر دار چھائے ہوئے ملیں گے، کم وسائل شخص کسی اہم منصب پر ڈھونڈے سے نہیں ملے گا چنانچہ گزشتہ نصف سے زائد عرصہ کی پارٹی کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو یہ حقیقت منکشف ہونے میں دیر نہیں لگے گی کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک کے جاگیردار اور سرمایا دار طبقے کے مفادات کا تحفظ کیا ہے۔ اسی طرح ملک میں جمہوریت کے سب سے بلند آہنگ دعوے بھی پیپلز پارٹی کی قیادت ہی سے سننے کو ملتے ہیں مگر عملی کردار یہاں بھی یہی ثابت کرتا ہے کہ جنرل محمد ضیاء الحق کے مارشل لا کے استثنیٰ کے ساتھ پیپلز پارٹی کی قیادت نے ہر فوجی آمریت کو تقویت بھی پہنچائی ہے اور اس کے اقتدار کا حصہ بھی رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت کے منافقانہ دہرے کردار کی متعدد دیگر مثالیں بھی پیش کی جا سکتی ہیں مگر ان کی تفصیل میں جائے بغیر ہم پارٹی کے تازہ ترین دہرے کردار اور قول و فعل کے تضاد کو دیکھیں تو پیکا کا متنازع قانون اس کی نادر مثال ہے، جس کے بل پر دستخط کر کے صدر آصف علی زرداری نے اسے ملک کا نافذ العمل قانون بنا دیا ہے جب کہ اب تک پیپلز پارٹی اس قانون کے خلاف زبانی احتجاج کرتی اور اسے آزادی اظہار کے منافی قرار دے کر ناقابل قبول قرار دیتی رہی ہے۔ ابھی چند روز قبل پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں جب پیکا ایکٹ کا معاملہ زیر غور آیا تو ارکان کی اکثریت کا موقف یہ تھا کہ بل جب صدر آصف زرداری کے پاس آئے تو وہ اسے اپنے پاس روکے رکھیں اور اس پر دستخط نہ کریں۔ اجلاس میں بعض ارکان نے پارٹی چیئرمین بلاول زرداری کو یہ بھی یاد دلایا تھا کہ تحریک انصاف کے دور اقتدار میں جب پیکا ایکٹ کا آغاز ہوا تھا تو بلاول زرداری خود بھی اس قانون کے خلاف احتجاج میں شریک ہوئے تھے اس لیے پارٹی کو اس بل کی منظوری میں زیادہ متحرک کردار ادا نہیں کرنا چاہیے ارکان مجلس عاملہ کے علاوہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خاں اور بعض دیگر اہم رہنما بھی پیکا ایکٹ کے خلاف بیانات دیتے رہے ہیں۔ گورنر پنجاب کا بیان تو جمعرات کے اخبارات میں بھی چھپا ہوا ہے، جب کہ صدر زرداری بدھ کو بل پر دستخط کر چکے تھے، گورنر سردار سلیم حیدر کا کہنا ہے کہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر تمام صحافی برادری سراپا احتجاج ہے اس لیے حکومت کو اس بل پر نظر ثانی کرنا چاہیے۔ گورنر ہائوس میں پارٹی کارکنوں سے ملاقات میں گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی مظلوم طبقات کو اکیلا نہیں چھوڑے گی اور صحافیوں سمیت عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ تاہم صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیکا ایکٹ پر معمولی تاخیر بھی روا نہیں رکھی اور فوری طور پر اس پر دستخط کر کے حکومت کے موقف کی تائید و توثیق کر کے اپنے پارٹی رہنمائوں اور مرکزی مجلس عاملہ کے ارکان کے لیے شرمندگی کا وافر سامان فراہم کر دیا ہے۔ یہ البتہ الگ معاملہ ہے کہ پیپلز پارٹی میں منافقت، دو عملی اور قول و فعل کے تضاد پر شرمندہ ہونے کی روایت سرے سے موجود ہی نہیں۔ پارٹی کی تاریخ ایسی باتوں سے بھری پڑی ہے اور بیانات کو نظر انداز کر کے عملی کردار دیکھا جائے تو بل کی مخالفت کے دعویدار تمام پارٹی رہنمائوں نے قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیکا ایکٹ کے حق ہی میں ووٹ دیے ہیں!!

متعلقہ مضامین

  • نمایاں کارکردگی دکھانے والے ٹریفک افسران کیلیے تعریفی اسناد
  • امیرِ قطر اسد حکومت کے خاتمے کے بعد شام کا دورہ کرنے والے پہلے عرب رہنما
  • وکالت کے لائسنس حاصل کرنے کے خواہشمند طلبا کیلئے بار ووکیشنل کورس لازمی
  • پیکا ایکٹ: پیپلز پارٹی کا دہرا کردار
  • ’’پاک قطر انکم پلان‘‘ کی درجہ بندی A+ سے AA- کر دی گئی
  • پاکستان کسی وقت جرمنی اور چین جیسے ملکوں کو قرض دیتا تھا
  • کراچی چیمبر اور فیڈریشن کے ساتھ مل کر وفد لے کر ایران جائیں گے، گورنر سندھ
  • گلگت بلتستان کے اسپتالوں کی صفائی کے لیے ویسٹ منیجمنٹ سے معاہدہ طے پاگیا
  • چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن کی ڈیجیٹل سروسز کا افتتاح کردیا