150 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار سے بولنگ ہو تو پھر فرینڈشپ کہاں؟ سارو گنگولی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ممبئی (اسپورٹس ڈیسک )آئی سی سی چمپئینز ٹرافی میں روایتی حریف پاک بھارت ٹیموں کے ٹاکرے سے قبل سارو گنگولی نے پاک بھارت فرینڈ شپ کپ کی یادیں تازہ کردیں۔اس حوالے سے نیٹ فلکس سیریز کے پرومو میں سابق کپتان سارو گنگولی نے کہا کہ 1996میں دونوں ٹیموں کے درمیان کینیڈا میں فرینڈ شپ کپ کھیلا گیا، جو بس نام کا ہی فرینڈشپ کپ تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کپ میں پاک بھارت میچ کے دوران ایک طرف سے وسیم اکرم کی سوئنگ بولنگ سے پریشان کررہے تھے اور دوسری طرف شعیب اختر جیسا بولر 150کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار سے بولنگ کررہا ہو تو پھر فرینڈشپ کہاں رہ جاتی ہے۔ سابق بھارتی کپتان کے جواب میں راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے سارو گنگولی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دادا آپ منفرد ہو، بھارتی کرکٹ آپ کے بغیر نامکمل ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سارو گنگولی
پڑھیں:
اثر و رسوخ ہوتا تو آج چیئرمین پی سی بی ہوتا، شاہد آفریدی
گلگت:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مشہور آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ اگر ان کا اثر و رسوخ ہوتا تو وہ آج پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین ہوتے۔
گلگت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہدخان آفریدی نے کہا کہ اگرمیرا اثررسوخ ہوتا تو آج میں پی سی بی کا چیئرمین ہوتا، ہمارے دور میں قومی کرکٹ ٹیم میں میچ ونرز بہت تھے اب اتنے میچ ونرز نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈر 16، 17 اور 19 میں کھلاڑیوں کو سکھانا پڑتا ہے، ہمیں نچلے لیول میں تگڑے لوگ چاہئیں تاکہ وہ کھلاڑیوں کی اچھی ٹریننگ کر سکیں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کا اسٹرکچر بیوروکریٹ کو دیا جائے تو کسی کو سمجھ نہیں آئے گی، پی سی بی کا چیئرمین جو بھی آتا ہے وہ سیاسی بنیاد پرآتا ہے، چہرے بدلنے سے نظام نہیں بدلتا۔
شاہد خان آفریدی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اگر ٹیلنٹ ہوا تو وہ ضائع نہیں ہوگا، میں اگر پی سی بی میں آیا تو پاکستان کی خاطر آؤں گا مجھے کوئی کنٹریکٹ وغیرہ نہیں چاہیے۔