امیر قطر کا دورئہ دمشق‘ صدر احمد الشرع سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
شامی صدر احمد الشرع امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا استقبال کررہے ہیں
دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے دمشق کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شام کے عبوری صدر احمد الشرع سے ملاقات کی۔ شامی وزیرِ خارجہ اسد الشیبانی نے اپنے بیان میں بتایا کہ قطری وفد کے ساتھ بات چیت میں شام کی تعمیر نو شامل تھی۔ بشار الاسد کی معزولی کے بعد کسی سربراہ مملکت کا شام کا یہ اولین دورہ ہے۔ الشیبانی نے وزارتِ خارجہ میں قطری ہم منصب محمد خلیفی کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 14 سال کی خانہ جنگی سے تباہ شدہ ملک میں تعمیر نو کے حوالے سے ہم نے دوطرفہ تعاون کے جامع فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا۔گفتگو میں انفراسٹرکچر، سرمایہ کاری ، بینکنگ کی خدمات، اقتصادی بحالی، صحت اور تعلیم کی راہ ہموار کرنے سمیت اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا۔ اس موقع پر الخلیفی نے کہا کہ دوحہ انسانی ہمدردی ، انفراسٹرکچر اور بجلی کے حوالے سے بھی مطلوبہ مدد فراہم کرتا رہے گا۔ یاد رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں قطر کے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی بھی شام کا دورہ کر چکے ہیں،جس میں انہوں نے شام کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے تعاون کا وعدہ کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ معاہدے میں شام کو 200 میگا واٹ بجلی فراہم کرنا اور پیداوار میں بتدریج اضافہ کرنا شامل تھا۔ قطر سرکاری شعبے کی تنخواہوں میں شام کی مدد کرنے کے منصوبوں پر بھی غور کر رہا ہے۔دوسری جانب اردن کی قومی فضائی کمپنی نے جمعہ کے روز ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ 13 برس کے وقفے کے بعد عمان اور دمشق کے درمیان براہ راست تجارتی پروازوں کا دوبارہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر ہفتے میں 4پروازیں چلائی جا رہی ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سابق نائب امیرجماعت اسلامی و سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی غائبانہ نماز جنازہ منصورہ کی جامع مسجد میں ادا
غائبانہ نماز جنازہ سے قبل ہونے والی مختصر تقریب سے لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ اور حافظ محمد ادریس نے پروفیسر خورشید احمد کی دینی و ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور مرحوم کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے پروفیسر خورشید کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ اسلام ٹائمز۔ بانی جماعت اسلامی سید ابوالاعلی مودودی کے دیرینہ ساتھی سابق نائب امیر و سینیٹر پروفیسر خورشید احمد کی غائبانہ نماز جنازہ منصورہ کی جامع مسجد میں ادا کی گئی، جس میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نائب امیر لیاقت بلوچ نے نماز جنازہ پڑھائی۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، سید وقاص جعفری، شیخ القرآن مولانا عبدالمالک، مرکزی رہنما جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید پراچہ، حافظ محمد ادریس، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، نائب امیر لاہور ذکر اللہ مجاہد، سیکرٹری لاہور اظہر بلال، حافظ عبدالرحمن انصاری، سید احسان اللہ وقاص بھی اس موقع پر موجود تھے۔
غائبانہ نماز جنازہ سے قبل ہونے والی مختصر تقریب سے لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ اور حافظ محمد ادریس نے پروفیسر خورشید احمد کی دینی و ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور مرحوم کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے پروفیسر خورشید کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ مقررین نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد نہ صرف جماعت اسلامی بلکہ دنیا بھر کی نمایاں اسلامی تحریکات کی پالیسی سازی میں کلیدی کردار ادا کرتے تھے۔ انھوں نے ایک طویل عرصہ تک اس نظریہ کی آبیاری کی جو اللہ کے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم انسانیت کی دنیاوی و اخروی کامیابی کے لیے پیش کیے۔ پروفیسر خورشید ایک مثالی ناظم اعلی تھے جنھوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے ابتدائی ایام میں ہی اس کے مستقبل کے خدوخال اور پالیسی کا رخ متعین کر دیا تھا۔