Jasarat News:
2025-04-15@09:36:47 GMT

ترکیہ : سیاحتی شعبے کی آمدن سالانہ 61ارب ڈالر سے متجاوز

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ کی سیاحتی شعبے کے آمدن 2024 ء میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 8.3 فیصد اضافے کے ساتھ 61 ارب 10کروڑ 30لاکھ 419 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔ ترکیہ محکمہ شماریات نے 2024 کی چوتھی سہ ماہی اور عمومی طور پر سیاحتی اعدادوشمار کا اعلان کیا ،جس کے مطابق سیاحتی آمدن نے گزشتہ سال کا ریکارڈ توڑ دیاہے۔دوسری جانب بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے ترکیہ کی کریڈٹ ریٹنگ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا کہ انقرہ حکومت کی نمایاں طور پر سخت مالی پالیسی نے ملکی قرضوں محدود کیا ہے۔ اس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ادب کے شعبے میں نوبل انعام یافتہ ماریو برگاس یوسا چل بسے

عالمی شہرت یافتہ ہسپانوی پیرو مصنف اور نوبیل انعام یافتہ ادیب ماریو ورگاس یوسا 89 برس کی عمر میں چل بسے۔

ماریو ورگاس یوسا کو ان کی انقلابی ادبی تخلیقات کے باعث جانا جاتا ہے جس میں آمریت، آزادی اور انفرادی مزاحمت جیسے موضوعات کا گہرا تجزیہ ملتا ہے۔

ان کے بیٹے الوارو ورگاس یوسا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں والد کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہائی افسوس کے ساتھ ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے والد ماریو ورگاس یوسا لیما میں چل بسے۔

ورگاس یوسا 1936ء میں جنوبی پیرو کے شہر اریکوِیپا میں پیدا ہوئے، بچپن کے کچھ سال بولیویا میں اپنے نانا کے ساتھ گزارے، جو وہاں پیرو کے قونصل تھے، بعد ازاں انہوں نے لیما میں نیشنل یونیورسٹی آف سان مارکوس سے تعلیم حاصل کی، ان کی پہلی تخلیق ایک ڈرامہ La guía del Inca تھا جو 1952ء میں شائع ہوا۔

انہوں نے بطور صحافی، نشریاتی میزبان اور ادیب دنیا بھر میں نام کمایا۔

وہ پیرس، لندن، واشنگٹن اور بارسلونا میں مقیم رہے اور متعدد جامعات میں تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔

ماریو ورگاس یوسا ناصرف ادبی دنیا میں بلکہ سیاست میں بھی سرگرم رہے، 1990ء میں وہ پیرو کے صدارتی امیدوار کے طور پر میدان میں اُترے، جہاں انہوں نے کلاسیکی لبرل ازم کے نظریے کی حمایت کی، تاہم انہیں دوسرے مرحلے میں البرٹو فوجی‌موری کے ہاتھوں شکست ہوئی۔

اس کے بعد انہوں نے اسپین کی شہریت حاصل کر لی اور 1994ء میں اسپین کا سب سے بڑا ادبی اعزاز سروانتس پرائز حاصل کیا۔

2010ء میں انہیں ادب کا نوبیل انعام دیا گیا، سوئیڈش اکیڈمی نے ان کے کام کو طاقت کے ڈھانچوں کا نقشہ، انسانی مزاحمت، بغاوت اور شکست کی بھرپور عکاسی قرار دیا، ورگاس یوسا کو متعدد شاہکار ناولوں کے خالق کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

پیرو کی صدر دینا ایرسیلیا بولوارٹے نے یوسا کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک اے عظیم پیروین ہیں جس کی ادبی خدمات ہمیشہ آنے والی نسلوں کے لیے رہنمائی کا باعث بنی رہیں گی۔

ماریو ورگاس یوسا کی آخری رسومات ایک نجی تقریب میں ادا کی جائیں گی، جس میں صرف قریبی عزیز و اقارب اور دوست شریک ہوں گے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • پاکستان 2024 میں سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا
  • چیف جسٹس سے سفیر ترکیہ ‘ ایران کی ملاقات عدالتی شعبے کو فروغ دینے پر اتفاق
  • چیف جسٹس سے ترکیہ اور ایران کے سفیر کی ملاقات، عدالتی شعبے میں تعلقات کوفروغ دینے پر اتفاق
  • گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، گورنر سٹیٹ بینک کا اعتراف
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنیوالا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • ادب کے شعبے میں نوبل انعام یافتہ ماریو برگاس یوسا چل بسے
  • آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • آرمی چیف سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • گرمیوں کے حج سے چھٹی! سعودی اعلان نے حجاج کو خوش کر دیا
  • ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور