Jasarat News:
2025-02-01@01:16:07 GMT
ترکیہ : سیاحتی شعبے کی آمدن سالانہ 61ارب ڈالر سے متجاوز
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ کی سیاحتی شعبے کے آمدن 2024 ء میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 8.3 فیصد اضافے کے ساتھ 61 ارب 10کروڑ 30لاکھ 419 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔ ترکیہ محکمہ شماریات نے 2024 کی چوتھی سہ ماہی اور عمومی طور پر سیاحتی اعدادوشمار کا اعلان کیا ،جس کے مطابق سیاحتی آمدن نے گزشتہ سال کا ریکارڈ توڑ دیاہے۔دوسری جانب بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے ترکیہ کی کریڈٹ ریٹنگ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا کہ انقرہ حکومت کی نمایاں طور پر سخت مالی پالیسی نے ملکی قرضوں محدود کیا ہے۔ اس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملک کے سب سے مشہور سیاحتی ریجن میں برفباری کے نئے سلسلے کا آغاز ہو گیا
نتھیاگلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جنوری2025ء) ملک کے سب سے مشہور سیاحتی ریجن میں برفباری کے نئے سلسلے کا آغاز ہو گیا، نتھیاگلی، ٹھنڈیانی سمیت گلیات کے مختلف علاقوں نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی، خیبرپختونخواہ کے دیگر سیاحتی علاقوں میں بھی برفباری نے موسم مزید سرد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے سب سے مشہور سیاحتی ریجن گلیات اور خیبرپختونخواہ کے دیگر سیاحتی مقامات پر برفباری کے نئے سلسلے کا آغاز ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نتھیاگلی، ٹھنڈیانی اور گلیات کے دیگر علاقوں میں برفباری کی وجہ سے موسم مزید سرد ہو گیا ہے۔ جبکہ اپر چترال اور ملحقہ علاقوں میں بھی گزشتہ شب سے بارشوں اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ ریسکیو1122 کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ریسکیو 1122 اپر چترال ہائی الرٹ پر ہے۔(جاری ہے)
اپر چترال بونی میں ہلکی برفباری کے باعث بونی پل سے بازار تک ٹریفک متاثر ہو رہی تھی۔
ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے بونی پل سے بازار تک سڑک پر مٹی ڈال کر اپر چترال کے عوام کےلئے ٹریفک کی روانی کو بحال کیا۔ ریسکیو 1122 نے اپر چترال کے عوام سے گزارش کی ہے کہ بارشوں اور برفباری کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں جبکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ریسکیو1122 کے ٹال فری نمبر "1122"پر رابطہ کریں۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختو نخواہ، گلگت بلتستان،کشمیر اور خطہ پوٹھوہار میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سکردو میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔اس کے علاوہ ہنزہ میں منفی 6، کوئٹہ منفی 3، اسلام آباد ایک، پشاور، مظفرآباد 3، ملتان، سکھر، ڈیرا اسماعیل خان 6، لاہور، نوابشاہ7 اور کراچی میں 12ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔