Express News:
2025-04-15@04:56:10 GMT

گائے اور فیصلوں کی دکان

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

اب تک تو صرف چوزے کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ چوزہ یا چلیے مرغا مرغی بھی ساتھ شامل کردیں کہ انھیں آپ’’پیدا‘‘ ہونے سے پہلے بھی کھا سکتے ہیں لیکن جدید دور انکشافات کا دور ہے اس لیے ایسی اور بھی بہت ساری چیزیں پتہ چلی ہیں جنھیں آپ پیدا ہونے سے پہلے کھاسکتے ہیں جی بھر کر کھاسکتے ہیں پیٹ بھر کر کھا سکتے ہیں۔مثلاً پاکستانیوں کو لے لیجیے اس وقت جو پاکستانی پاکستان میں پائے جاتے ہیں ان کو بہت پہلے یعنی پیدائش سے پہلے کھایا جاچکا ہے بلکہ پچایا بھی جاچکا ہے۔اور اس کی حکومتیں بڑی حکمت سے ان پاکستانیوں کو کھا رہی ہیں جو ابھی پیدا نہیں ہوئے ہیں کہیں بعد میں جاکر پیدا ہوں گے۔

اسی دلچسپ موضوع پر وہ ایک لطیفہ بھی ہے نا کہ ایک ریسٹورنٹ پر موٹے موٹے حروف میں لکھا تھا کہ، آئیے جی بھر کر کھایئے۔بل آپ کے ’’پوتوں‘‘ سے لیا جائے گا۔یہ مژدہ جاں فزا دیکھ کر ایک شخص ریسٹورنٹ میں چلا گیا۔بیٹھا اور جی بھر کر کھانا کھا لیا۔لیکن ابھی اٹھنے کا ارادہ ہی کررہا تھا کہ بیرے نے ایک بل پلیٹ میں رکھ کر پیش کردیا۔بل دیکھ کر اس نے کہا۔یہ کیا بے ایمانی ہے تم لوگوں نے لکھا ہے کہ  ’’بل‘‘ ہمارے پوتے ادا کریں گے۔اس پر بیرے نے مودب ہوکر عرض کیا۔حضور بل آپ کا نہیں ہے بلکہ آپ کے پرکھوں نے جو کھانا کھایا تھا۔

اس کا ہے۔اب اس بیچارے کو کیا علم تھا کہ اس کے پرکھوں نے کھانا کھایا تھا یا نہیں یا کتنا کھایا تھا کیونکہ وہ تو قبر میں جا سوئے تھے۔ہمیں بھی اسی طرح معلوم نہیں کہ جو قرضے ہم ادا کررہے ہیں یہ ہمارے پرکھوں نے کھائے تھے یا نہیں یا ان کو بھی کھانے سے پہلے کھایا جاچکا تھا یا پیدا ہونے سے پہلے کھایا جاچکا تھا۔اسی لیے ایک ایسے ہی مقروض نے کہا تھا کہ ؎

مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے

وہ قرض چکائے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے

خیر یہ تو ہم پاکستانیوں کا ناقابل تنسیخ مقدر ہے کہ ان کو چوزوں کی طرح پیدا ہونے سے پہلے کھالیا جاتا ہے اور پھر پوتے اپنے پرکھوں کے ’’بل‘‘ادا کرنے میں خود بھی کھالیے جاتے ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ ’’کھائے جانے‘‘ والے چوزے تو معلوم ہیں لیکن ’’کھانے والے‘‘ کون تھے یہ معلوم نہیں ہے کیوں کہ یہاں پر وہ’’سانپ اور نیولے‘‘ کا واقعہ سامنے آتا ہے۔ جو ایک شخص نے یوں بیان کیا ہے کہ، سامنے میدان میں ایک نیولا اور ایک سانپ لڑرہے تھے۔پھر نیولے نے سانپ کی دم منہ میں لے لی۔دونوں آہستہ آہستہ ایک دوسرے کو نگلنے لگے نگلتے رہے نگلتے رہے۔ 

آخر دونوں نے ایک دوسرے کو نگل لیا۔نہ وہاں سانپ رہا اور نہ نیولا۔دونوں نے ایک دوسرے کو نگل لیا۔اب اگر آپ پوچھیں گے کہ سانپ کہاں گیا۔تو جواب ملے گا کہ اسے نیولے نے نگل لیا۔اور پھر پوچھیں گے کہ نیولا کدھر گیا۔تو اسے سانپ نے نگل لیا۔تو کیابچا۔اکثر مقروض اور یکسر منحوس عوام۔ خیر آپ سانپ ڈھونڈتے رہیئے اور ہم نیولے کا پتہ لگانے میں لگ جاتے ہیں۔ لیکن یہ سارا کھٹراک ہم نے جس بات کے لیے شروع کیا تھا اب وہ بات سنیے اور وہ بات یہ ہے کہ چوزے کی طرح سرکاری محکمے اور ملازمتیں بھی پیدائش سے پہلے کھانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے بلکہ زوروں سے چل رہا ہے۔اٹھارویں ترمیم کے بارے میں تو آپ نے سنا ہوگا اس اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو کچھ اضافی دسترخوان ملے یا پہلے والے دسترخوان کچھ وسیع ہوئے۔

جہاں تک بھرتیوں کا تعلق ہے توسرکاری اداروں میں اب تک نہ جانے کتنے بھرتی ہوئے یا کتنوں نے پوسٹ خریدے۔اور پھر انھیں نکال کر وہ پوسٹ دوسرے کو بیچ دی گئی آج کل پھر اداروں میں دکانداری زوروں پر ہے کیوں کہ نئے مینڈیٹ کو لیے ہوئے نئے دکاندار آگئے ہیں۔اور وہی سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔جو پگڑی اور گائے کا قصہ کہلاتا ہے۔دو لوگوں کے درمیان کوئی تنازعہ چل رہا تھا اور دونوں نے اپنا کیس عدالت میں دائر کیا ہوا تھا۔منصف نے دونوں فریقوں کے بیانات سنے۔ثبوت دیکھے اور شہادتیں ملاحظہ فرمائیں تو کہا کہ مقدمے پر غور وحوض کے بعد فیصلہ فلاں تاریخ کو سنایا جائے گا۔ان میں سے ایک شخص نے منصف جی کو ایک پگڑی پیش کی تاکہ فیصلہ اس کے حق میں سنایا جائے لیکن مقررہ دن پر منصف نے فیصلہ دوسرے کے حق میں سنادیا۔

پگڑی والے فریق نے منصف سے شکایت کی کہ اس نے تو پگڑی پیش کی تھی لیکن آپ نے پھر بھی فیصلہ دوسرے کے حق میں سنادیا۔منصف جی نے کہا تم بالکل ٹھیک کہہ رہے ہو اور میں آپ کی دی ہوئی پگڑی کے مدنظر فیصلہ آپ کے حق میں سنانا چاہتا تھا لیکن گائے نے آکر وہ پگڑی کھالی۔دوسرے فریق نے گائے پیش کی تھی۔آج کل ہر سرکاری اور نیم سرکاری ادارے میں نئے مینڈیٹ کی گائے پرانے مینڈیٹ کی پگڑیوں کو نگل رہی ہے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہونے سے پہلے بھر کر کھا کے حق میں دوسرے کو نگل لیا تھا کہ کو نگل

پڑھیں:

روس سے معاہدے سے پہلے ٹرمپ یوکرین کا دورہ کریں، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) جرمنی کے ممکنہ اگلے چانسلر فریڈرش میرس نے یوکرین کے شہر سومے میں روسی میزائل حملے میں بچوں سمیت کم از کم 34 افراد کی ہلاکت کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر جنگی جرم کے ارتکاب کا الزام عائد کیا ہے۔

میرس نے اتوار کے روز جرمن پبلک براڈکاسٹر اے آر ڈی سے گفتگو کے دوران کہا کہ یہ ہلاکت خیز روسی میزائل حملہ "دانستہ اور سمجھ بوجھ کے ساتھ کیا گیا جنگی جرم" ہے۔

میرس نے کہا، "حملے دو بار ہوئے اور دوسری بار (حملہ) اس وقت ہوا، جب ایمرجنسی ورکرز متاثرین کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔"

انہوں نے جرمنی میں ان لوگوں کا تذکرہ کرتے ہوئے، جو پوٹن کے ساتھ امن مذاکرات کی حمایت کر رہے ہیں، مزید کہا، "یہ (پوٹن کا) جواب ہے، جو ان کے ساتھ جنگ بندی کی بات کرتے ہیں پوٹن ان لوگوں کے ساتھ یہی کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

"

میرس نے کہا، "ان کے ساتھ بات چیت کرنے کی ہماری رضامندی کو امن کی سنجیدہ پیشکش کے طور پر نہیں بلکہ کمزوری سے تعبیر کیا جاتا ہے۔"

یوکرینی شہر سومے پر روسی میزائل حملہ، تیس سے زائد ہلاکتیں

یوکرین کو ٹورس میزائل فراہم کرنے کا اشارہ

میرس نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹورس میزائلوں کی فراہمی کے لیے اپنی حمایت کا بھی اعادہ کیا۔

تاہم انہوں نے اس کے لیے یہ شرط بھی رکھی اس سمت میں بھی کوئی اقدام یورپی اتحادیوں کے ساتھ مربوط طریقے کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ برطانیہ، فرانس اور امریکہ جیسے بعض ممالک، پہلے ہی یوکرین کو میزائل فراہم کر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ عنقریب اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے جرمن چانسلر اولاف شولس نے تنازعہ بڑھنے کے خطرات کے پیش نظر یوکرین کو ٹورس میزائل فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

یوکرین پر روسی فضائی حملوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، زیلنسکی

سنٹر لیفٹ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے رکن شولس نے اس سے قبل سومے پر حملے کو "ظالمانہ" قرار دیا تھا اور کہا تھا: "اس طرح کے حملے اس بات کو عیاں کرتے ہیں کہ روس کے امن سے متعلق دعووں کی حقیقت کیا ہے۔"

ٹرمپ کو یوکرین کے دورے کی دعوت

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے جنگ ​​کے خاتمے کے لیے روس کے ساتھ کسی بھی طرح کے معاہدے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کو کییف کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے۔

زیلنسکی نے سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "براہ کرم، کسی بھی قسم کے فیصلے، کسی بھی قسم کے مذاکرات سے پہلے، تباہ شدہ یا مردہ لوگوں، عام شہریوں، جنگجوؤں، ہسپتالوں، گرجا گھروں، بچوں کو دیکھنے کے لیے تشریف لائیں۔"

یہ انٹرویو یوکرین کے شہر سومے پر اتوار کے روز تباہ کن روسی میزائل حملے سے پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا، جس میں دو بچوں سمیت 34 افراد ہلاک اور 117 زخمی ہوگئے۔

اس دوران صدر ٹرمپ نے اس حملے کو "نہایت برا" قرار دیا۔ حملے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ یہ "نہایت برا" تھا اور انہیں "بتایا گیا ہے کہ انہوں نے ایک غلطی کی ہے۔" تاہم انہوں نے اس غلطی کی وضاحت نہیں کی۔

روسی حکومت یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کر رہی ہے، نیٹو

اس سے قبل یوکرین کے لیے ٹرمپ کے خصوصی ایلچی ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کیتھ کیلوگ نے ​​کہا تھا کہ یہ حملہ مناسب رویے شرافت کی کسی بھی حد کو عبور کر گیا ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے روس پر "انسانی جانوں، بین الاقوامی قانون اور صدر ٹرمپ کی سفارتی کوششوں کی صریح بے عزتی کرنے" کا الزام لگایا۔

انہوں نے کہا کہ روس پر جنگ بندی نافذ کرنے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ "فرانس اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس مقصد کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔"

زیلنسکی کا روس کے بیلگوروڈ میں یوکرینی فوج کی موجودگی کا اعتراف

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن کہا: "روس بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے، جارح تھا اور رہے گا۔

جنگ بندی کو نافذ کرنے کے لیے فوری طور پر سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ یورپ اپنے شراکت داروں سے صلاح و مشورہ جاری رکھنے کے ساتھ ہی روس پر اس وقت تک سخت دباؤ برقرار رکھے گا، جب تک کہ خونریزی ختم نہیں ہو جاتی۔"

ص ز/ ا ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

متعلقہ مضامین

  • زیلنسکی کا ٹرمپ کو دوٹوک پیغام، فیصلوں سے پہلے یوکرین آ کر تباہی اپنی آنکھوں سے دیکھیں
  • روس سے معاہدے سے پہلے ٹرمپ یوکرین کا دورہ کریں، زیلنسکی
  • جَلد دوسرے مہمان کو خوش آمدید کہنے والی گوہر خان کی ریمپ واک نے مداحوں کے دل جیت لیے
  • حاجی کیمپ میں حج تربیت کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا
  • حاجی کیمپ میں حج تربیت کے دوسرے مرحلے کا آغاز،21اپریل تک جاری رہیگا
  • بھارتی میڈیا عامر، صائم کے درمیان تلخ جملوں کی جھوٹی خبریں پھیلانے لگا
  • پہلے ہی کہا تھا کہ میچ میں خاص حکمت عملی بنائیں گے: ڈیوڈ وارنر
  • پی ایس ایل 10: کراچی کنگز کا ٹاس جیت پر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • عمران خان جب بھی حکم کریں گے پہلے سے بڑی تعداد میں اسلام آباد جائیں گے، جنید اکبر
  • مدھوبالا اور مینا کماری: پکی سہیلیاں ایک دوسرے کی بدترین دشمن کیوں بن گئیں؟