کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 4 فراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
شہرمیں فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 4 فراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بن قاسم کے علاقے پیپری نصیرآباد نیو اللہ بخش گوٹھ میں گھر کے اندر فائرنگ کے واقعہ میں 30 سالہ کوثر نامی خاتون شدید زخمی ہوگئی جسے فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال لیجایا گیا۔
بن قاسم پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ جھگڑے کے دوران پیش آیا ہے جس کی مزید چھان بین کی جا رہی ہے جبکہ اسی تھانے کی حدود بن قاسم ٹاؤن کے علاقے مری گوٹھ روٹ ڈی ون بس اسٹاپ کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 22 سالہ محمد عمر زخمی ہوگیا ۔
سرجانی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 36 جمعرات بازار کے قریب فائرنگ کے واقعہ میں 25 سالہ یاسین نامی نوجوان شدید زخمی ہوگیا جسے ایدھی کے رضا کاروں نے عباسی شہید اسپتال پہنچایا ۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر پیش آنے کا بتایا جا رہا ہے جبکہ نوجوان کو پیٹ پر گولی لگی ہے۔
دریں اثناء محمود آباد کے علاقے اختر کالونی ٹی سی ایف اسکول کے قریب فائرنگ سے 25 سالہ ڈینیئل زخمی ہوگیا۔محمود آباد پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی جھگڑے کے دوران پیش آیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی ، پورٹ قاسم کے قریب کمپنی میں گیس پائپ لائن پھٹنے سے 2 افراد جاں بحق اور 4 زخمی
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جنوری 2025)کراچی کے علاقے پورٹ قاسم کے قریب کمپنی میں گیس پائپ لائن پھٹنے سے 2 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونے والے دونوں افراد کی شناخت 40 سالہ ناظم اور 45 سالہ کامران کے ناموں سے ہوئی ہے، تفصیلات کے مطابق نجی کمپنی میں گیس پائپ لائن پھٹنے سے دو افراد موقع پر ہی دم تو گئے ۔حادثے میں 2 زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔چھیپا ذرائع کے مطابق متاثرہ افراد میں 30 سالہ تنویر ولد ممتاز اور 40 سالہ خالد ولد نامعلوم شامل ہیں تاہم دو افراد کی شناخت نہیں ہو سکی ہے جن کی عمریں 38 اور 35 سال ہے۔گیس پائپ لائن پھٹنے سے حالت غیر ہونے والے چاروں افراد کو فوری طبی امدادکیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔حکام کا کہنا ہے کہ گیس پائپ لائن دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں اور دھماکے کی وجہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔(جاری ہے)
ریسکیو کے مطابق پورٹ قاسم کے قریب کمپنی میں گیس پائپ لائن پھٹنے سے حالت غیر ہونے والے افراد کو پہلے جناح ہسپتال لے جایا گیا، پھر وہاں سے چھیپا ایمبولینس کے ذریعے انہیں سول برنس وارڈ منتقل کیا گیا۔یاد رہے کہ چند روزقبل بھی ملتان کی انڈسٹریل اسٹیٹ میں گیس سے بھرے باوزر میں دھماکے سے 6 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوگئے تھے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچیں اور پانچ گھنٹے طویل آپریشن کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا تھا۔جاں بحق اور زخمیوں کو نشتر ہسپتال منتقل کر دیا گیاتھا۔،ڈسٹرکٹ ریسکیو آفیسر کے مطابق واقعہ فہد ٹاون میں پیش آیا تھا۔ گیس سے بھرا ٹینکر آگ لگنے سے پھٹ گیاتھا۔ آگ بجھانے کیلئے ریسکیو کی 16 گاڑیوں نے آپریشن میں حصہ لیاتھا۔ مظفر گڑھ اور خانیوال سے بھی فائر ٹینڈرز طلب کئے گئے تھے۔زور دار دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی ۔کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی تھی جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ریسکیو حکام کے مطابق ایل پی جی باﺅزر میں دھماکے سے آگ لگ گئی اور باﺅزر پھٹنے سے ٹکڑے قریبی آبادی پر جا گرے تھے۔ریسکیو حکام نے بتایا تھاکہ کئی گھنٹوں کی جدو جہد کے بعد آگ بجھا دی گئی تھی۔ آگ بجھانے میں 10سے زائد گاڑیوں نے حصہ لیا اور فوم بھی استعمال کی گئی تھی۔ریسکیو حکام کے مطابق آگ کے باعث ٹینکر پھٹنے سے بستی حامد پور کے کچھ گھروں میں بھی آگ پھیل گئی جس سے متعدد مکانات کو نقصان پہنچا اور گھروں کی چھتیں گر گئیں تھیں۔ بعض گھروں میں موجود مویشی بھی آگ کی لپیٹ میں آ گئے تھے۔