’ٹیرف ٹرمپ کارڈ‘، کینیڈا اور میکسیکو جوابی چال کے لیے مستعد
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کینیڈا اور میکسیکو کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے ممکنہ بھاری محصولات کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا کولمبیا پر 25 فیصد محصولات سمیت پابندیوں کا اعلان
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دونوں ممالک نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف بڑھانے سے اجتماعی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہوگا تاہم اگر امریکا ایسا کچھ کرتا ہے تو پھر ہم بھی جوابی اقدام کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کی اپنی دھمکی کو دہرایا تھا۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے وہ جلد ہی فیصلہ کریں گے کہ کینیڈا اور میکسیکو کی تیل کی درآمدات کو محصولات سے خارج کیا جائے یا نہیں۔
ریپبلکن صدر کے انتظامی اقدامات خطرے کی گھنٹی بجاتے رہتے ہیں جس میں امریکی غیر ملکی امداد کو منجمد کرنے کا حکم بھی شامل ہے جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی انسانی امداد کی کوششوں کو متاثر کرے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ممنوعہ اودویات کی ترسیل اور مہاجرین کی آمد نہ روکی تو میں 25 فیصد ٹیرف لگا دوں گا۔
واضح رہے کہ کینیڈا اور میکسیکو امریکا کو خام تیل برآمد کرنے والے 2 سب سے بڑے ممالک ہیں لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ خام تیل کو محصولات میں شامل کیا جائے گا یا نہیں۔
مزید پڑھیے: امریکا کی ریاست بن جائیں، ٹیرف ختم کردیں گے، ٹرمپ کی کینیڈا کو پیشکش
یو ایس انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق سنہ 2023 میں اعداد و شمار کے آخری پورے سال میں کینیڈا نے کل درآمدات کے 6.
دریں اثنا کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ممکنہ محصولات سے پہلے کینیڈا امریکی کونسل کا اجلاس طلب کرلیا۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ ملک کو ایک نازک لمحے کا سامنا ہے۔
ٹورنٹو میں نو تشکیل شدہ کینیڈا امریکا تعلقات کونسل کے اجلاس سے پہلے خطاب کرتے ہوئے ٹروڈو نے کہا کہ اگر ٹرمپ کینیڈا کے خلاف کوئی محصولات عائد کرتے ہیں تو ملک اس کا جواب کے لیے تیار ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جواب زبردست لیکن معقول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ نہیں ہے جو ہم چاہتے ہیں لیکن اگر ٹرمپ آگے بڑھے تو پھر ہم بھی اپنا کام کریں گے۔
مزید پڑھیں: گرین لینڈ کے باشندوں کا ٹرمپ کو منہ توڑ جواب
جسٹن ٹروڈو نے مزید کہا کہ کونسل کے اراکین نے واضح کیا ہے کہ امریکی ٹیرف کے امریکا کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے جن میں امریکی ملازمتوں کو خطرے میں ڈالنا، امریکیوں پر قیمتیں بڑھانا شامل ہوگا اور ہماری اجتماعی سلامتی کو بھی نقصان پہنچے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ کا ٹیرف کارڈ ٹرمپ کارڈ ٹیرف ٹرمپ کارڈ جسٹن ٹروڈن کی دھکمی کینیڈا اور میکسیکو ٹرمپ کی زد میںذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ٹرمپ کا ٹیرف کارڈ ٹرمپ کارڈ ٹیرف ٹرمپ کارڈ کینیڈا اور میکسیکو ٹرمپ کی زد میں ٹرمپ کا ٹرمپ کی کہا کہ نے کہا کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ کا دوٹوک اعلان: چین ہم سے بدسلوکی کرے گا تو ٹیرف سے نہیں بچے گا
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے خلاف سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، خاص طور پر چین بھی نہیں بچے گا۔
اپنے حالیہ بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ چین ہم سے بدترین سلوک کرتا ہے، اسی لیے اس پر سخت ٹیرف لگائے جائیں گے۔ امریکی صدر نے واضح کیا کہ موبائل فونز پر ٹیرف جلد نافذ کیا جائے گا، تاہم اس میں کچھ لچک رکھی جائے گی۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سیمی کنڈکٹرز پر بھی ٹیرف کی شرح اگلے ہفتے کا اعلان کریں گے، البتہ کچھ کمپنیوں کے لیے رعایت دی جا سکتی ہے۔
اس کے برعکس، چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوابی ٹیرف کی پالیسی مکمل طور پر ختم کرے اور باہمی احترام کے راستے پر واپس آئے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کو چاہیے کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے اور غیرمنصفانہ اقدامات ختم کرے۔
یاد رہے کہ اس وقت امریکا نے بیشتر چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے، جبکہ چین نے بھی جواباً 125 فیصد ٹیرف امریکی اشیاء پر نافذ کر دیا ہے۔