امام مہدی کی شان میں گستاخی ناقابل قبول ہے، گلگت جلسے سے اہلسنت عمائدین کا خطاب
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے صدر رحمت اللہ اور سابق ڈی ایس پی حکم خان نے کہا کہ امام مہدی پر صرف شیعوں کا ہی نہیں اہلسنت کا بھی عقیدہ ہے۔ حکومت جلد اس منحوش شخص کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گلگت میں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اہلسنت عمائدین نے واضح کیا کہ استور میں جاہل شخص کی جانب سے توہین امام زمانہ ناقابل قبول ہے۔ کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے صدر رحمت اللہ اور سابق ڈی ایس پی حکم خان نے کہا کہ کسی بھی شخص کو گلگت بلتستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیئے۔ امام مہدی پر صرف شیعوں کا ہی نہیں اہلسنت کا بھی عقیدہ ہے۔ حکومت جلد اس منحوش شخص کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شہباز شریف کا بیان مطالبات سے ہٹ کر ہے، پیشکش قبول نہیں کی جا سکتی، پی ٹی آئی
وزیراعظم کے بیان کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے خلاف چارج شیٹ بہت لمبی ہے، وزیراعظم کی جانب سے آفر کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا بیان ہمارے مطالبات سے ہٹ کر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش پر اپنا ردِ عمل دے دیا۔ وزیراعظم کے بیان کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری حکومت کے خلاف چارج شیٹ بہت لمبی ہے، وزیراعظم کی جانب سے آفر کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا بیان ہمارے مطالبات سے ہٹ کر ہے، ہم نے اسیران کی رہائی اور 2 واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ہم نے مینڈیٹ کی تو ابھی بات بھی نہیں کی ہے، وزیراعظم کی باتیں غیر متعلقہ ہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے راہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ہاؤس کمیٹی بنانا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے، کمیشن پر لوگوں کا اعتماد ہوتا ہے، ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز کوئی بہتر نہیں ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ حکومت اگر مذاکرات پر سنجیدہ ہوتی تو کمیٹی اب تک بن چکی ہوتی، ہماری قانون اور انصاف کی جنگ چل رہی ہے، جیسے بھی ممکن ہو ہم قانون اور انصاف کے سامنے پیش ہوتے رہیں گے۔ راہنما تحریک انصاف نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات کا دروازہ کھولنے کا مقصد تھا کہ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے، ملک کو سیاسی بحرانوں سے نکالنے کے لیے ہم مذاکرات کے لئے راضی ہوئے۔ شبلی فراز نے مزید کہا کہ معاملات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے حکومت کی نیک نیتی شامل ہونی چاہئے۔