خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 10 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کھلاچی میں انٹیلی جنس کی بنیادوں پر آپریشن کیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے 30 اور 31 جنوری کو خیبر پختونخوا میں مختلف آپریشنز کے دوران 10 خوارجیوں کو ہلاک کر دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں انٹیلی جنس کی بنیادوں پر آپریشن کیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ اسی دوران شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں، دتہ خیل، حسن خیل، غلام خان اور میر علی میں 4 مختلف جھڑپیں ہوئیں، ان میں سیکیورٹی فورسز نے 6 مزید دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
تمام ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کے خلاف مختلف دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے، علاقے میں کسی بھی باقی ماندہ دہشت گرد کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاک فوج ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز نے
پڑھیں:
سیکورٹی فورسز کا تیمرگرہ میں آپریشن، ہائی ویلیو ٹارگٹ سمیت 2 خوارج ہلاک
سیکورٹی فورسز نے ضلع لوئر دیر کے عمومی علاقے تیمر گرہ میں انٹیلجنس بیسڈ آپریشن میں ہائی ویلیو ٹارگٹ خوارجی حفیظ اللہ عرف کوچوان سمیت 2 خوارجی کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 10 اور 11 اپریل کی درمیانی شب سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ضلع لوئر دیر کے عمومی علاقے تیمرگرہ میں آپریشن کیا۔شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 2 خوارج جن میں ایک ہائی ویلیو ٹارگٹ خوارجی "حفیظ اللہ عرف کوچوان" بھی شامل تھا ہلاک کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 10خوارج ہلاک
سیکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر اپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ خوارجی حفیظ اللہ عرف کوچوان سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں پر متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا۔ خوارجی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔
حکومت کی جانب سے اس کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی ۔ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے خدشے کے پیشِ نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ پاک فوج ملک سے دہشتگردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔