میٹا کا باتیں لیک کرنیوالے ملازمین کیخلاف جاری کیا گیا انتباہ بھی ’لیک‘
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کی میٹنگز میں کی گئی باتیں لیک کرنے والوں کے لیے جاری کیا گیا انتباہ لیک ہوگیا۔
میٹا سی ای او مارک زکربرگ میٹنگز کی باتیں باہر آنے سے ناخوش ہیں اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کمپنی نے ایک میمو جاری کیا جس میں خبردار کیا گیا کہ خبریں لیک کرنے والے کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے۔
مارک زکربرگ نے حال میں منعقد ہونے والی آل ہینڈز میٹنگز (جن میں کمپنی کے تمام ملازمین شریک ہوتے ہیں) میں حساس نوعیت کی معلومات شیئر کی تھیں، جن میں کمپنی کے ڈی ای آئی پروگرامز کو ختم کرنے کے فیصلے پر کمنٹری بھی شامل تھی۔
اس سے قبل میٹا ملازمین کو کھلے عام سوالات پوچھنے کی اجازت تھی، جس کے حوالے سے سب اپنے ووٹ دیا کرتے تھے۔ تاہم، وہ ووٹ دیکھے نہیں جا سکتے تھے۔
مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ وہ بات کم کریں گے کیوں کہ جو بھی وہ کہتے ہیں وہ بات باہر آجاتی ہے۔
میٹا کے سیکیورٹی چیف گائے روزن کی جانب سے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک اندرونی میمو جاری کیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ باتیں لیک کرنے والوں کو نوکری سے نکال دیا جائے گا۔
بعد ازاں کمپنی کی جانب سے جاری کیا گیا تنبیہی میمو بھی لیک ہوگیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جاری کیا گیا
پڑھیں:
راولپنڈی میں فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ پر فلسطین کے حق میں احتجاج کرنیوالے 14 نوجوان گرفتار
پولیس نے 14 اپریل کو صدر کے مصروف علاقے میں واقع نجی ریسٹورنٹ پر نوجوانوں کے احتجاج کو حملہ ہنگامہ آرائی اور حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں نے روڈ بلاک کیا اور شدید ہنگامہ آرائی کی۔ اسلام ٹائمز۔ راولپنڈی کے تھانہ نیوٹاؤن کے علاقے میں ایک معروف فاسٹ فوڈ چین کی برانچ کے باہر احتجاج کے واقعے میں شامل 14 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق، گرفتار افراد میں اعجاز، عمر فاروق، محمد شہباز، شہزاد علی، صدی احمد، ساجد علی، نعمان حسین، اختشام، منیب احمد، انور زیب، اسامہ، شہزاد اعظم اور منیب سلطان شامل ہیں۔
پولیس نے 14 اپریل کو صدر کے مصروف علاقے میں واقع نجی ریسٹورنٹ پر نوجوانوں کے احتجاج کو حملہ ہنگامہ آرائی اور حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں نے روڈ بلاک کیا اور شدید ہنگامہ آرائی کی۔ پولیس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بعض افراد کے بازوؤں پر فلسطینی پرچم بندھا ہوا تھا اور ایک شخص کے ہاتھ میں بیس بال کا ڈنڈا بھی تھا۔ ان افراد نے نہ صرف ریسٹورنٹ میں توڑ پھوڑ کی بلکہ موجود گاہکوں، خصوصاً خواتین کو بھی ہراساں کیا۔
پولیس نے ویڈیوز کی مدد سے نوجوانوں کی شناخت کی اور مختلف مقامات پر چھاپے مار کر انہیں گرفتار کیا۔ مقدمے کے متن کے مطابق نوجوانوں نے ریسٹورنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی اور عملے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد کی بنیاد پر چالان تیار کر کے انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا، شہر میں قانون کی عملداری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور احتجاج برداشت نہیں کیا جائیگا۔