مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بحراللہ خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ 1994ء سے بے نظیر بھٹو حکومت نے اپنے منظور نظر افراد کے آئی پی پیز کے ساتھ مہنگی بجلی خریدنے کے شرمناک معاہدوں کا سلسلہ شروع کیا اور بعد میں آنے والی زرداری، نواز شریف اور عمران خان کی حکومتوں نے بھی اس ظالمانہ معاہدوں کے سلسلہ کو جاری رکھا۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان انجیبئر حافظ نعیم الرحمٰن کی کال پر ملک بھر کی طرح پشاور سمیت صوبہ خیبر پختونخوا کے طول و عرض میں بھی بجلی کے بھاری بلز اور آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے اور شرمناک معاہدے کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔ اس سلسلے میں صوبائی ہیڈکوارٹر پشاور میں واپڈا ہاوس کے سامنے جماعت اسلامی کے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بحراللہ خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ 1994ء سے بے نظیر بھٹو حکومت نے اپنے منظور نظر افراد کے آئی پی پیز کے ساتھ مہنگی بجلی خریدنے کے شرمناک معاہدوں کا سلسلہ شروع کیا اور بعد میں آنے والی زرداری، نواز شریف اور عمران خان کی حکومتوں نے بھی اس ظالمانہ معاہدوں کے سلسلہ کو جاری رکھا۔ حکمرانوں نے اپنے قریبی شخصیات کو نوازتے ہوئے ان کے مہنگے آئی پی پیز کے ساتھ شرمناک معاہدوں کا سلسلہ تسلسل سے جاری رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک عوام سے 21 سو ارب روپے سے زائد رقم ہڑپ کئے ہیں اور ستم ظریفی کا مقام ہے کہ ان میں بعض آئی پی پیز نے ایک یونٹ بھی پیدا نہیں کیا لیکن کپیسٹی پیمنٹ کی آڑ میں انہیں بھی اربوں روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی اس وقت صوبے میں گزشتہ 13 سالوں سے اقتدار میں ہے اور آج صوبے میں کرپشن کا یہ عالم ہے کہ ٹرانسفر اور پوسٹنگ میں صوبے کے وزیراعلیٰ اور اس کے بھائی کانام زبان زدعام ہے جبکہ عمران خان ڈیڑھ سال سے جیل میں ہے اور ہر مسئلے پر جیل سے بیان دے رہا ہے لیکن اپنی صوبائی حکومت کی بدترین کرپشن پر خاموش ہے۔ صوبائی حکومت نے گزشتہ ہفتہ صوبے میں زرعی آمدن پر 45 فیصد انکم ٹیکس اور اس سے زائد آمدن پر سپر ٹیکس عائد کیا ہے جوکہ عوام اور زراعت دشمنی کی بدترین مثال ہے۔ تحت بھائی مردان میں بھی جماعت اسلامی کے تحت بجلی کے ناروا بلز اور مہنگے آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع اور ضلعی امیر غلام رسول کی قیادت میں احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا گیا۔

جس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر عبدالواسع نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے جب آئی پی پیز کے خلاف گزشتہ سال تحریک کا آغاز کیا تو حکومت اور سرکاری حکام کا موقف تھا کہ ماضی کی حکومتوں نے آئی پی پیز کے ساتھ تحریری معاہدے کئے ہیں اور یہ عالمی معاہدے ہیں جنہیں ہم ختم نہیں کرسکتے ہیں ہماری مسلسل احتجاجی تحریک کے نتیجے میں حکومت ایک تحریری معاہدے پر مجبور ہوگئی اور آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کے بعد پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کردیئے گئے جبکہ 14 کے ریٹ کم کردیئے گئے جن سے حکومت کو اربوں روپے کی بچت ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ حکومت کے آئی پی پیز کے ساتھ شرمناک معاہدوں کے خلاف جاری تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کے نتیجے میں جو اربوں روپے کی بچت ہوئی ہے تو اس کا فائدہ عوام کو منتقل کیا جائے اور سات روپے فی یونٹ بنے والی بجلی عوام کو 45 روپے فی یونٹ کیوں مل رہی ہے۔ صوابی، چارسدہ، نوشہرہ اور صوبے کے دیگر ضلعی ہیڈکوارٹرز پر بھی جماعت اسلامی کے تحت احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آئی پی پیز کے ساتھ جماعت اسلامی کے شرمناک معاہدوں معاہدوں کے نے کہا کہ کیا گیا کے خلاف

پڑھیں:

بجلی قیمتیں کم نہ کرنے کیخلاف کراچی میں کل 13 مقامات پر دھرنے ہونگے،منعم ظفر خان

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے بدھ کے روز ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ آئی پی پیز کے نظر ثانی شدہ معاہدوں سے ہونے والے 1100ارب روپے کا فائدہ عوام تک منتقل او ر بجلی کی قیمتیں کم نہ کرنے کے خلاف امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر کل بروز جمعہ 31جنوری کو حکومت
اور آئی پی پیز مافیا کے خلاف ملک گیر احتجاجی دھرنوں کے سلسلے میں کراچی میں بھی 13مقامات پر دھرنے ہوں گے ،عوام دھرنوں میں بھر پور شرکت کریں،ہمارامطالبہ ہے آئی پی پیز مافیا سے بچت کا فائدہ عوام کو دیا جائے، بجلی کے نرخوں میں کمی کی جائے، کراچی کے عوام کو کے الیکٹرک مافیا سے نجات ، لوڈشیڈنگ ،اووربلنگ اور ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے ۔پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت جامعات پر حکومتی کنٹرول کے لیے ان کی خود مختاری ختم کر کے بیوروکریسی کے حوالے کرنا چاہتی ہے ، گزشتہ 10روز سے جامعات میں کلاسز کا بائیکاٹ ہورہا ہے لیکن سندھ حکومت کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگ رہی، فپواسا سندھ کے صدر اختیار گھمرواور ان کی ٹیم کو سندھ کی جامعات اور ملک کے مستقبل کا مقدمہ لڑنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،شہر میں مسلح ڈکیتی واسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، سندھ حکومت وزیرداخلہ ، پولیس ،رینجرزو قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ، کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوام پانی ، بجلی ، گیس ،تعلیم ،صحت سمیت بنیادی ضروریات کی اشیا سے محروم ہیں ، سندھ حکومت کی نااہلی و ناقص کارکردگی کے باعث صرف جنوری کے مہینے میں سگ گزیدگی کے2ہزار سے زاید کیس رپورٹ ہوچکے ہیں لیکن کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ۔جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک جاری ہے ، کراچی کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،مسائل کے حل تک جدوجہد جاری رکھیں گے ۔پریس کانفر نس میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈرکے ایم سی قاضی صدرالدین،چیئرمین جناح ٹاؤن رضوان عبد السمیع،وائس چیئرمین ماڈل ٹاؤن فیصل باسط،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہدو دیگر بھی موجود تھے۔منعم ظفر خان نے مزیدکہا کہ کے الیکٹرک مافیا بھاری بل وصول کرنے کے باوجود 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کررہی ہے، جماعت اسلامی کے سوا کوئی بھی جماعت کے الیکٹرک کے خلاف آواز نہیں اٹھاتی،ہم نے آئی پی پیز مافیا کے ظالمانہ اور عوام دشمن معاہدوں کے خلاف راولپنڈی میں 14روزہ دھرنا دیا، حکمران کہتے تھے کہ آئی پی پیز کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوسکتی لیکن جماعت اسلامی کی جدوجہد کی بدولت حکومت مجبور ہوئی اور آج آئی پی پیز سے معاہدوں کے حوالے سے بات چیت ہورہی ہے، اب تک کے معاہدوں پر نظر ثانی سے ملک کو 1100روپے کی بچت ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک،نیپرا اور حکومت کا ایک شیطانی اتحاد ہے، ماضی میں کے الیکٹرک کی نجکاری اس لیے کی گئی تھی کہ عوام کو سستی اور بلا تعطل بجلی ملے گی، لیکن کے الیکٹر ک آج 40 سالہ پرانے اور بوسیدہ پلانٹس چلارہی ہے، جنریشن میں اضافے کے بجائے کمی واقع ہوئی ہے، سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کی دشمن ہے، ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ جب تک کے الیکٹرک کی عوام دشمنی ختم نہیں ہوگی ،اس کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔منعم ظفر خان نے کہاکہ سندھ حکومت جامعات کو خود مختاری دینے کے بجائے بیوروکریسی کے حوالے کررہی ہے، جس نے 70سال میں پاکستان کو تباہی کے دہانے سے دوچار کردیا ، ان تعلیمی اداروں اور جامعات نے ملک کوشعرا،محقق،ماہرتعلیم،ڈاکٹرز،وکلا سمیت نامور شخصیات دی ہیں،جنہوں نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے،پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت بضد ہے کہ بیوروکریٹس کو وائس چانسلر کی سیٹ پر لایا جائے، اساتذہ کرام کو عارضی بنیادوں پر بھرتی کیا جائے۔ جامعات مالی بحران کا شکار ہورہی ہیں،جماعت اسلامی سندھ کی جامعات کے اساتذہ کرام اور طلبہ کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے، طلبہ یونین کے انتخابات کے معاملے میں بھی ہم ان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومت اپنی شاہ خرچیاں ترک کرنے کے لیے تیار نہیں ،ملک میں متوسط طبقہ غربت کی لکیر سے نیچے جا پہنچا ہے اور حکمران اپنی تنخواہوں میں 140فیصد اضافہ کررہے ہیں اوراسسٹنٹ کمشنرز کو 2ارب کی گاڑی دلاناچاہتے ہیں،اس معاملے میں پیپلز پارٹی،ن لیگ،ایم کیوایم،پی ٹی آئی سب ایک ہیں،جو اپنی شاہ خرچیاں کم کرنے کے لیے تیار نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی نے کے پی حکومت کیجانب سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کو مسترد کردیا
  • کوئٹہ، جماعت اسلامی کا مہنگی بجلی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
  • حکومتی عوام کش پالیسی کیخلاف بھرپور احتجاجی تحریک شروع کرینگے ‘عبدالواسع
  • مہنگی بجلی‘ آئی پی پیز مافیا کیخلاف آج ملک گیر مظاہرے‘ دھرنے ہوں گے‘ حافظ نعیم الرحمن
  • بجلی قیمتیں: جماعت اسلامی ضلع غربی کا مظاہرہ پونے پانچ اورنگی میں ہوگا
  • آئی پی پیز معاہدے، بجلی قیمتیں کم نہ کرنے کے خلاف جماعت اسلامی 13 مقامات پر احتجاج کرے گی
  • گستاخ امام زمانہ کیخلاف کل پورے گلگت بلتستان میں مظاہرے ہوں گے، انجمن امامیہ
  • گستاخ امام زمانہ کی عدم گرفتاری کیخلاف کل بلتستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان
  • بجلی قیمتیں کم نہ کرنے کیخلاف کراچی میں کل 13 مقامات پر دھرنے ہونگے،منعم ظفر خان