پی پی اور مسلم لیگ نون کو ملکر مسائل حل کرنا ہوں گے، سردار سلیم حیدر خان
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
لاہور سے جاری اپنے ایک بیان میں گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو انتشار کی سیاست نہیں بلکہ صحت مندانہ سرگرمیوں کی طرف آنا چاہیے۔ صوبے میں کالی بھیڑوں کے سد باب کے لئے ٹھوس اقدام اٹھانا ہوں گے تاکہ ملک بہتر انداز میں آگے بڑھ سکے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) مل کر ان تمام مسائل کو حل کرنا ہو گا۔ لاہور سے جاری اپنے ایک بیان میں سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ معیاری اور جدید تعلیم سے آراستہ مزید پروگراموں کا جلد اعلان کریں گے، 60 اور 70 کی دہائی میں دنیا ہمارے تعلیمی نظام کو سراہتی تھی، آج ہمیں اس میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ممالک تعلیم اور صحت کے شعبے میں ہم سے بہت آگے ہیں، ہمیں اپنی سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ان شعبوں میں بہتری لانا ہوگی۔ نوجوان ملک کا سرمایہ ہیں، انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر مند بھی بنانا ہے۔ گورنر پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو انتشار کی سیاست نہیں بلکہ صحت مندانہ سرگرمیوں کی طرف آنا چاہیے، صوبے میں کالی بھیڑوں کے سد باب کے لئے ٹھوس اقدام اٹھانا ہوں گے تاکہ ملک بہتر انداز میں آگے بڑھ سکے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
رقبے آباد کرنا پاک آرمی کا کام نہیں، حسن مرتضیٰ جنرل سیکرٹری پی پی پی وسطی پنجاب
پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے سیکرٹری جنرل حسن مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ رقبے آباد کرنا پاک آرمی کا کام نہیں ہے، اب اگر مجھے کوئی کہہ کہ بندوق اٹھا کر باڈر پر چلے جاؤ تو یہ میں تو نہیں کر سکتا۔
وی نیو کو انٹرویو دیتے ہوئے سید حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ،ہم کروڑوں ایکڑ رقبے کو چھوڑ کر چولستان کو آباد کرنے جارہے ہیں، ہم اپنے لہلہاتے کھیتوں کا پانی چولستان کو دینے جارہے ہیں، ہم کیوں قدرت کو چھیڑ رہے ہیں۔ اللہ نے پہاڑ بنائے، سمندر بنائے، وہیں صحرا بھی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ محفوظ شہید کینال بنائی جارہی ہے، مجھے نہیں پتہ چولستان کی زمین کو کون سیراب کرے گا، یہ پاک آرمی کے پاس ہے یا پنجاب حکومت کے پاس، ہم چھوٹے چھوٹے ایشوز میں پاک فوج گھیسٹ لاتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم آرمی کو ان کا پروفیشنل کام انہیں کرنے دیں۔ کبھی انہیں ہم زمینوں کے ایشوز میں لا رہے ہیں، کبھی ہم ان پر الیکشنز میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہیں۔ کبھی ہم انہیں واپڈا میں گھسیٹتے ہیں، پاک آرمی کا اپنا اتنا کام ہے جس کی وجہ سے انہیں وطن کے لیے جانیں قربان کرنا پڑ رہی ہیں۔ ہمیں انہیں ان ایشوز میں نہیں لانا چاہیے۔ رقبے آباد کرنا پاک آرمی کا کام نہیں ہے ،اب اگر مجھے کوئی کہہ کہ بندوق اٹھا کر باڈر پر چلے جاؤ تو یہ میں تو نہیں کر سکتا۔
نہروں کے مسئلے پر ہمارا موقف بڑا واضح ہےایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سید حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ نہروں کے معاملے پر ہمارا موقف بڑا واضح ہے۔ ہم ہر فورم پر اس ایشو کو اٹھائیں گے۔ آصف زرداری اپنا موقف پارلمنٹ کے اندر دے چکے ہیں۔ بلاول بھٹو 18 اپریل کو حیدر آباد میں اس مسئلے پر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ ہم نہروں کے ایشو پر جماعت کے اندر موجود مختلف فورم میں مشاورت کریں گے۔
ن لیگ کی اپنی جماعت کی وجہ سے پیپلزپارٹی کے جو ایشوز ہیں وہ حل نہیں ہو پارہےپاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی کوارڈینیشن کمیٹیوں کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں بہت سے ایشوز پر بات ہوئی اور لیگی حکومت نے ان ایشوز کو حل کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ وفاق اور پنجاب میں ن لیگ کی حکومت ہے اور ہمارے مسائل حل نہ ہونے میں اگر کوئی رکاوٹ ہے تو ان کی جماعت کی اپنی اندرونی لڑائیاں ہیں جس کی وجہ سے ہمارے ایشوز حل نہیں ہو رہے ہیں۔ ن لیگ نے کہا کہ ہمارے بندے سندھ میں ایڈجسٹ کریں، ہمیں وہ جو نام دیے جائیں ہم انہیں صوبہ سندھ میں ایڈجسٹ کریں گے۔
میرا مطالبہ ہے لیگی کوارڈینیشن کمیٹی کے ممبران سے کہ اب جب بھی میٹنگ ہو تو وہ میڈیا کو ہمارے ساتھ کھڑے ہو کر بریفنگ دیں کہ پیپلزپارٹی کی یہ ڈیمانڈ ہے، یہ پیپلزپارٹی پنجاب کے اندر ہم سے مانگ رہی ہے۔
عمران خان کو فیئر ٹرائل کا حق ملنا چاہیےانٹرویو دیتے ہوئے سید حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرادری اور بلاول بھٹو چاہتے ہیں کہ عمران خان کے ساتھ جو بھی معاملہ ہو وہ آئین اور قانون کے دائرہ میں رہے، انہیں آئین اور قانون کے تحت فیئر ٹرائل کا حق ملنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی پی پی سید حسن مرتضیٰ