مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی:2 کشمیری نوجوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت سے ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے ضلع پونچھ میں سرچ آپریشن کی آڑ میں مقامی کشمیریوں پر ظلم و تشدد کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔ قابض فوج نے داخلی اور خارجی راستے بند کر کے علاقے میں گھروں کی تلاشی لی، جہاں نہ صرف لوگوں کو ہراساں کیا گیا بلکہ خواتین کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔
نام نہاد آپریشن کے دوران موبائل نیٹ ورک اور ٹیلی فون سروسز کو معطل کر دیا گیا تھا جب کہ ایمبولینسوں کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، جس سے مقامی افراد کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا۔
فوج نے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ بعد ازاں ان کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے کرنے کے بجائے پولیس کے حوالے کردیا گیا، جس کے بعدشہدا کے اہل خاندان لاشیں لینے کے لیے ٹھوکریں کھا رہے ہیں جب کہ بے حس بھارتی انتظامیہ ان کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت کیساتھ جموں و کشمیر کا رشتہ دفعہ 370 اور 35A کی بنیاد پر جڑا ہے، فاروق عبداللہ
ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی کے بعد ہی لوگوں کے مسائل حقیقی معنوں میں حل ہو سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ جموں و کشمیر کا رشتہ دفعہ 370 اور 35A کی بنیاد پر جڑا ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی کے بعد ہی لوگوں کے مسائل حقیقی معنوں میں حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریاستی درجہ کی بحالی کیلئے کوششوں میں لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے ریاستی حیثیت کی بحالی کا وعدہ کیا ہے اب اس کو پورا کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی کی لڑائی سے دستبرداری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے 1927ء میں سٹیٹ سبجیکٹ قانون لایا تھا تاکہ یہاں کے عوام خصوصا جموں کے ڈوگروں کی زمینیں اور نوکریاں مقامی لوگوں کیلئے بچائی جا سکیں اور اسی قانون نے بعد میں 35اے کی شکل اختیار کی۔ انہوں نے کہا کہ انہی دفعات کی بنیاد پر جموں و کشمیر کا بھارت کیساتھ رشتہ جڑا ہے۔ انہوں نے منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے بارے میں کہا بحیثیت سماج یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اس کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔