مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی:2 کشمیری نوجوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت سے ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے ضلع پونچھ میں سرچ آپریشن کی آڑ میں مقامی کشمیریوں پر ظلم و تشدد کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔ قابض فوج نے داخلی اور خارجی راستے بند کر کے علاقے میں گھروں کی تلاشی لی، جہاں نہ صرف لوگوں کو ہراساں کیا گیا بلکہ خواتین کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔
نام نہاد آپریشن کے دوران موبائل نیٹ ورک اور ٹیلی فون سروسز کو معطل کر دیا گیا تھا جب کہ ایمبولینسوں کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، جس سے مقامی افراد کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا۔
فوج نے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ بعد ازاں ان کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے کرنے کے بجائے پولیس کے حوالے کردیا گیا، جس کے بعدشہدا کے اہل خاندان لاشیں لینے کے لیے ٹھوکریں کھا رہے ہیں جب کہ بے حس بھارتی انتظامیہ ان کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں 1.14 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں
اجلاس کو بتایا گیا کہ 114416کشمیری بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جن میں سے 24261 شدید غذائی قلت، 69177 عمومی غذائی قلت اور 20978 خون کی کمی کے شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک سینئر سرکاری افسر نے ایک اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ علاقے میں 1 لاکھ 14 ہزار سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ بات محکمہ سماجی بہبود کے کمشنر سیکرٹری سنجیو ورما نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری اتل ڈلو کی طرف سے بلائے گئے ایک اجلاس میں بتائی۔ 9 لاکھ 14 ہزار سے زائد افراد کو سپلیمنٹری نیوٹریشن اسکیم کا حصہ بنایا گیا ہے اور اسکیم سے استفادہ کرنے والوں میں سے 99 فیصد کی تصدیق ہو چکی ہے، اس طرح بدعنوانی کے کسی بھی امکان کو ختم کر دیا گیا۔ ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ سنجیو ورما چیف سکریٹری اٹل ڈلو کی طرف سے جموں و کشمیر میں محکمے کی طرف سے چلائی جا رہی متعدد اسکیموں کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے طلب کئے گئے اجلاس کو بریفنگ دے رہے تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 114416کشمیری بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جن میں سے 24261 شدید غذائی قلت، 69177 عمومی غذائی قلت اور 20978 خون کی کمی کے شکار ہیں۔