گوگل ملازمین کمپنی عہدے داران کے خلاف ایک ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کی جانب سے گزشتہ دو برسوں میں ہزاروں ملازمین کو نوکری سے نکالنے کے بعد ملازمین نے جاب سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کمپنی کے عہدے داران کے خلاف ایکا کر لیا۔
رواں ہفتے کے شروع میں امریکا اور کینیڈا میں ایلفابیٹ ورکرز یونین فار گوگل ورکرز نے ایک پٹیشن تشکیل دی ہے جس میں گوگل کے سی ای او سندر پچائی کو مخاطب کرتے ہوئے نوکریوں سے نکلانے کو گوگل میں عدم استحکام کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
پٹیشن کو سائن کرنے کے لیے ملازمین کو اپنے نام، آفس اور نان کارپوریٹ ای میلز کو پوشیدہ رکھنا ہوگا۔ اس پٹیشن پر اب تک 1343 ملازمین کی جانب سے دستخط کر دیے گئے ہیں۔
پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نوکریاں ختم کرنے کے لیے جاری ان ادوار سے ملازمین اپنی نوکریوں کے حوالے سے غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ کمپنی کے مالی معاملات مستحکم ہیں، گراں قدر ساتھیوں کا بغیر کسی وجہ سے نکالا جانا مزید تکلیف دہ ہوتا ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر میں جاری ہونے والی گوگل کی آمدنی کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گوگل کا مجموعی ریوینیو گزشتہ سے پیوستہ سال کے مقابلے میں 13 فی صد اضافے کے بعد 76.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
ٹرمپ کی برکس ممالک کو امریکی ڈالر کی جگہ اپنی کرنسی استعمال کرنے کے خلاف وارننگ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 جنوری 2025ء) صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ' پر جمعرات کو پوسٹ ایک بیان میں کہا، "ہم بظاہرمخالف ملکوں سے یہ وعدہ حاصل کرنے جارہے ہیں کہ وہ نہ تو کوئی نئی برکس کرنسی بنائیں گے اور نہ ہی کسی ایسی دوسری کرنسی کی حمایت کریں گے جو کہ طاقت ور امریکی ڈالر کی جگہ لینے کی کوشش کرے، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو انہیں 100 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔
"ٹرمپ اور مودی کی فون پر گفتگو، دو طرفہ تجارت بھی اہم موضوع
روس نے کچھ عرصے قبل کہا تھا کہ امریکہ کی طرف سے دیگر ملکوں کو ڈالر استعمال کرنے کے لیے مجبور کرنا اسے الٹا بھی پڑسکتا ہے۔
برکس گروپ برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ اور چند دوسرے ممالک پر مشتمل ہے، جو پچھلے چند برسوں کے دوران اس میں شامل ہوئے ہیں۔
(جاری ہے)
اس گروپ کی کوئی مشترک کرنسی نہیں ہے لیکن اس موضوع پر طویل عرصے سے بات چیت جاری ہے۔ اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے مغربی ملکوں کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد اس معاملے میں تیزی آگئی ہے۔ٹرمپ کی میکسیکو اور چین پر بھاری محصولات نافذ کرنے کی دھمکی
ٹرمپ نے کہا،"اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ بین الاقوامی تجارت میں، یا کہیں اور، برکس کی نام نہاد کرنسی امریکی ڈالر کی جگہ لے لے۔
لیکن اگر کسی نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو اسے امریکی ٹیرف کا خیرمقدم اور امریکہ کو الوداع کہنا پڑے گا۔" کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف کا اعلان یکم فروری کوٹرمپ نے برکس ممالک کو اس تنبیہ سے قبل کینیڈا اور میکسیکو پر یکم فروری سے پچیس فیصد ٹیرف نافٓذ کرنے کا اعلان کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے سے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کی اپنی دھمکی کو دہرایا ہے لیکن تیل کی درآمدات کو اس سے مستثنیٰ رکھنے کے امکان کو کھلا رکھا۔
جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ وہ "ممکنہ طور پر آج رات تیل کو ٹیرف سے خارج کر سکتے ہیں یا نہیں بھی کر سکتے ہیں۔"
امریکہ: عدالت نے پیدائشی حق شہریت پر ٹرمپ کے حکم کو روک دیا
ٹرمپ نے کہا، ''ہم شاید آج رات تیل پر یہ فیصلہ کرنے جا رہے ہیں۔ "کیونکہ وہ ہمیں تیل بھیجتے ہیں۔ ہم دیکھیں گے، یہ اس پر منحصر ہے کہ ان کی قیمت کیا ہے۔
"ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ درآمدات میں ہونے والی کسی بھی کمی کو "بہت جلد" پورا کر سکے گا۔ "ہمیں ان کی مصنوعات کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے پاس وہ تمام تیل ہے جس کی آپ کو ضرورت ہے۔"
اٹلانٹک کونسل کے جیو اکنامکس سینٹر کی طرف سے گزشتہ سال کیے گئے ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی ڈالر کو دنیا کی بنیادی ریزرو کرنسی کی حیثیت حاصل ہے۔
اور نہ تو یورو اور نہ ہی نام نہاد برکس ممالک کی کرنسی ڈالر پر عالمی انحصار کو کم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔دریں اثنا کینیڈا اور میکسیکو نے امریکی ٹیرف کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے تاہم واشنگٹن کو یقین دہانی کرائی کہ سرحدی سکیورٹی کے حوالے سے اس کے خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ج ا ⁄ ص ز (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)