صدر زرداری کا پاک فضائیہ کے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا دورہ ، تفصیلی بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے پاک فضائیہ کے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا دورہ کیا۔
صدر آصف علی زرداری کے ہمراہ سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی موجود تھے۔
صدر مملکت کو پارک کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک پاک فضائیہ کے ترقی کے سفر میں اہم سنگ میل ہے، یہ علم اور ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کی بنیاد بننے کو تیار ہے، پارک کا مقصد خلائی، سائبر، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، ایرو اسپیس میں نجی اور پبلک سیکٹر کو جوڑنا ہے۔
5 ماہ سے جرگے کر رہےہیں، نفرتوں کو ایک طرف کریں اور محبت کو آگے بڑھائیں:بیرسٹر سیف
یہ پارک دنیا کے بہترین ایرو اسپیس، سائبر، آئی ٹی کلسٹرز میں سے ایک بننے کو تیار ہے، پارک ابھرتی ٹیکنالوجیز، تحقیق و تیاری اور اختراعی مراکز کے ساتھ قومی منظر نامے کو بدل دے گا، پارک سے ملک کو سماجی، اقتصادی، سیکیورٹی اور سائنسی طور پر فائدہ ہوگا۔
صدرِ مملکت آصف زرداری نے پارک میں جدید ترین تکنیکی نظام، پاک فضائیہ اور اس کے ہنر مند اہلکاروں کی تعریف کی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ ایرو اسپیس
پڑھیں:
صدر مملکت آصف زرداری کئی روز بعد اسپتال سے ڈسچارج
ڈاکٹر عاصم کے مطابق ڈاکٹرز نے صدر مملکت کو مزید فزیوتھراپی کا مشورہ دیا ہے، اس سے قبل صدر مملکت 10 روز سے زائد نجی اسپتال میں زیرعلاج رہے ہیں، انہیں عید کی رات نواب شاہ سے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم حسین کے مطابق صدر مملکت کو کورونا رپورٹ منفی آنے پر اسپتال سے ڈسچارج کردیا۔ ڈاکٹر عاصم کے مطابق ڈاکٹرز نے صدر مملکت کو مزید فزیوتھراپی کا مشورہ دیا ہے، اس سے قبل صدر مملکت 10 روز سے زائد نجی اسپتال میں زیرعلاج رہے ہیں، انہیں عید کی رات نواب شاہ سے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔
ذاتی معالج کے مطابق ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ ان کو کورونا ہوگیا ہے لہٰذا ہم نے فوراً اس کا علاج شروع کیا، کچھ ایسی دوائیاں تھیں جو پاکستان میں نہیں ملتیں انھیں باہر سے منگوایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ کورونا نہیں ہو رہا، دراصل یہ پہلے جیسا نہیں لیکن اب بھی پاکستان میں موجود ہے، اب بھی اس کے کیسز آ رہے ہیں، یہ کورونا کا کسی اور قسم کا ویرینٹ ہے۔