ایئرسیال اور ویز ایئر کا پاکستان اور امارات کے درمیان پروازیں شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ایئرسیال اور ویز ایئر کا پاکستان اور امارات کے درمیان پروازیں شروع کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
اسلام اباد (سب نیوز )پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے دونوں ممالک کے درمیان فلائٹس کی تعداد بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔اس مقصد کے لیے پاکستان کی ایئرسیال اور ہنگری کی ویزایئر دونوں ممالک کے درمیان پروازیں چلائیں گی۔متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے جمعے کے روز عرب نیوز کو بتایا کہ یہ پیش رفت دونوں ممالک کے مضبوط اور پائیدار تعلقات کی نشان دہی کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے تحت پاکستان کی نجی ایئرلائن ایئرسیال جلد ملک کے تین شہروں سے ابو ظبی کے لیے اپنے آپریشنز کا آغاز کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ویز ایئر ابو ظبی اور پاکستان کے دو شہروں کے درمیان فلائٹس چلائے گی جس سے مسافروں کو سستا سفر میسر ہو سکے گا۔پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ فلائٹس آپریشن میں توسیع سے دونوں ممالک کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں اور سیاحت کو فائدہ ہوگا۔
ایئر سیال پاکستان کی نجی ایئرلائن ہے جس کا آغاز 25 دسمبر 2020 کو ہوا تھا۔ ایئر سیال نے پہلے مقامی فلائٹس شروع کیں اور بعد ازاں بین الاقوامی آپریشنز کا آغاز کیا۔ پاکستان کی نجی ایئرلائن کی پہلی بین الاقوامی پرواز 29 مارچ 2023 کو شاہ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ جدہ پہنچی تھی۔ جون 2023 میں ایئر سیال نے اپنے آپریشنز کو اومان کے دارالحکومت مسقط تک توسیع دے دی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
امریکہ سے باہر کے ممالک میں اسٹارلنک نے ڈشز مفت دینا شروع کردیں
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی رسائی کو تیز اور قابلِ اعتماد بنانے کے لیے اسپیس ایکس کی سیٹلائٹ سروس اسٹارلنک مسلسل نئی راہیں تلاش کر رہی ہے۔ اب کمپنی نے چند ممالک میں مزید صارفین کو متوجہ کرنے کے لیے حیرت انگیز پیشکش کا آغاز کیا ہے، ایک سالہ معاہدے کے بدلے اسٹارلنک ڈِش بالکل مفت۔
آسٹریلیا اور اٹلی میں شاندار آفر
اٹلی میں اسٹارلنک کی ویب سائٹ پر واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ صارفین معیاری ڈش، جس کی قیمت پہلے 349 یورو تھی، اب بغیر کسی قیمت کے حاصل کر سکتے ہیں، بس شرط یہ ہے کہ وہ کم از کم 12 ماہ کے لیے ریذیڈنشل پلان کی سبسکرپشن لیں۔ اسی طرح کی پیشکش آسٹریلیا میں بھی دیکھی گئی ہے۔
تاہم، کمپنی کی پالیسی کے مطابق اگر صارفین اپنی سروس میں تبدیلی کرتے ہیں، ایڈریس تبدیل کرتے ہیں، یا بل کی ادائیگی میں ناکام رہتے ہیں، تو انہیں ڈش کی قیمت ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔
اسٹارلنک کی عالمی توسیع اور پاکستان کا منظرنامہ
اسٹارلنک اس وقت دنیا کے 120 سے زائد ممالک میں اپنی سروس فراہم کر رہا ہے اور اس کے صارفین کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ اب یہ سروس بھارت میں داخلے کی تیاری کر رہی ہے، اور پاکستان بھی اس فہرست میں شامل ہونے والا ہے۔
حال ہی میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی محترمہ شزہ فاطمہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ، ’پاکستان میں اسٹارلنک کی تنصیب نومبر یا دسمبر 2025 تک متوقع ہے۔ چینی کمپنیوں نے بھی اس ضمن میں درخواستیں دی ہیں، تاہم اسٹارلنک کو جلد ہی لائسنس جاری کر دیا جائے گا۔‘
یہ خبر پاکستان کے صارفین کے لیے خاصی خوش آئند ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں فائبر یا دیگر روایتی انٹرنیٹ سہولیات دستیاب نہیں۔
جہاں اسٹارلنک اپنی تیز رفتار اور قابلِ اعتماد سروس کے لیے سراہا جا رہا ہے، وہیں اس کے بانی ایلون مسک کے متنازع بیانات اور سیاسی مؤقف کی وجہ سے کمپنی کو بعض ممالک میں تنقید کا سامنا بھی ہے۔ یورپ میں ٹیسلا کی فروخت میں کمی اور بعض ممالک میں اسٹارلنک انسٹالروں کے ساتھ بدتمیزی کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسپیس ایکس کی یہ نئی پیشکش ان لوگوں کے لیے ایک بہترین موقع ہو سکتی ہے جو تیز رفتار انٹرنیٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن ابتدائی خرچ ان کے لیے مسئلہ بنتا ہے۔ پاکستان میں اسٹارلنک کی آمد سے دیہی اور پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ انقلاب کی امید کی جا سکتی ہے، بشرطیکہ یہ منصوبہ بروقت مکمل ہو اور حکومتی سطح پر اس کی مکمل معاونت حاصل ہو۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی رہنماؤں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد