تحریک انصاف کی وکیل کے انسداددہشتگردی عدالت میں داخلے پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
تحریک انصاف کی وکیل کے انسداددہشتگردی عدالت میں داخلے پر پابندی WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز )پی ٹی آئی کی وکیل تابش فاروق کے راولپنڈی انسداد دہشت گردی عدالت میں داخلے پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی گئی، انہیں توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ دونوں نوٹس انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جاری کیے ہیں، تابش فاروق ایڈوکیٹ پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی سیکشن 21 ایک اے کے تحت پابندی عائد کی گئی ہے۔
توہین عدالت کا نوٹس انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 37 اے اور بی کے تحت جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کے دوران نعروں کا جواب دے کر آپ نے قیدیوں کے ہجوم کو چارج کرکے دھمکانے کا ماحول پیدا کیا، آپ کے پیدا کردہ ماحول کے باعث ملزمان عدالت پر دھاوا بول سکتے تھے۔
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ آپ کا طرز عمل نہ صرف عدالت کی توہین بلکہ پیشہ ورانہ بدتمیزی بھی ہے، آپ کے طرز عمل کے حوالے سے معاملہ پنجاب بار کونسل لاہور کو بھجوایا جا رہا ہے۔نوٹس کے مطابق عدالت پیش ملزمان کو آپ نے نعرے بازی کر کے اکسایا جنہوں نینعروں کا جواب دیا، آپ کے عمل کے باعث عدالتی امور نمٹانے میں شدید رکاوٹ پیش آئی،آپ کے عمل کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے جو شہادتوں کی ریکارڈنگ کے وقت سامنے رکھی جائے گی۔
تابش فاروقی کو توہین عدالت کے نوٹس کا تین دن کے اندر جواب داخل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تین دن میں جواب داخل نہ کرانے پر یہ تصور ہوگا کہ آپ کے پاس دفاع میں کچھ موجود نہیں۔واضح رہے کہ ایڈوکیٹ تابش فاروق نے اٹک اور جہلم سے 350 ملزمان کی عدالت پیشی کیگزشتہ روز وقت نعرے بازی کی تھی، جب ملزمان کو اٹک اور جہلم جیل سے جسمانی ریمانڈ کے لیے انسداد دہشتگردی عدالت پیش کیا تھا۔ ملزمان کے خلاف ضلع اٹک کے6 تھانوں میں 26نومبر احتجاج کے حوالے سے مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عدالت میں
پڑھیں:
26 نومبر کا احتجاج: پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کی ضمانت کی درخواستیں خارج
اسلام آباد کی انسداددہشت گردی عدالت نے گزشتہ برس 26 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کی ضمانت کی درخواستیں خارج کردی ہیں۔
دارالحکومت کی انسداد دہشتگردی عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے آج محفوظ فیصلہ سنایا۔
یہ بھی پڑھیں:26 نومبر احتجاج کیس، سالار خان کاکڑ سمیت دیگر پی ٹی آئی کارکان مقدمے سے ڈسچارج
عدالت کی جانب سے عدالت نے ناجائز اسلحہ کیس میں 6 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں 5 ہزار روپے کے مچلکوں کی عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 26 نومبر کو اسلام آباد میں عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجی مظاہرے میں شریک پی ٹی آئی کے کارکنوں پر مبینہ طور پر تشدد آمیز کارروائیوں کے الزام میں دارالحکومت کے تھانہ ترنول اور کوہسار میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: 26 نومبر احتجاج کے دوران مبینہ ہلاکتیں، وزیراعظم سمیت دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج
11 اپریل کی سماعت پر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے 26 نومبر کو احتجاج کے موقع پر درج مقدمات میں گرفتار پی ٹی آئی کے 108 کارکنوں میں 86 کارکنوں کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے 22 کارکنوں کو مقدمات سے ڈسچارج کردیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
26 نومبر اسلام اباد انسداد دہشتگردی عدالت پی ٹی آئی جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین خارج ضمانت عمران خان کارکنوں محفوظ فیصلہ