پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اداروں میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے منفرد حکمت عملی اپناتے ہوئے سرکاری ملازمین سے کرپشن نہ کرنے کا حلف لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے حوالے سے نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے صوبے کے 37 ضلعی ہیلتھ افسران (ڈی ایچ اوز) کو حلفیہ بیان دینے کی ہدایت کی ہے، جس میں وہ بدعنوانی سے مکمل اجتناب کا عہد کریں گے۔ اس حوالے سے تمام متعلقہ افسران کو مشیر صحت کے دفتر طلب کیا جائے گا، جہاں انہیں تحریری حلف نامے دیے جائیں گے۔

منصوبے کے مطابق تمام افسران اور عملے سے یہ وعدہ لیا جائے گا کہ وہ قومی خزانے کا ناجائز استعمال نہیں کریں گے، ایمانداری سے فرائض سرانجام دیں گے اور صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے خلوص نیت سے کام کریں گے۔ اس حلف نامے میں واضح طور پر درج ہوگا کہ اگر کسی نے کرپشن کی تو وہ اللہ کے عذاب کا مستحق ہوگا۔

صوبائی مشیر صحت احتشام علی نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں اور کوئی بھی شخص اس سے مستثنیٰ نہیں ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی کے خلاف کرپشن کی شکایت موصول ہوئی اور تحقیقات میں الزام ثابت ہوا تو سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ایس ایل کے میچوں میں خالی کرسیاں اب ایک معمول بن چکی ہیں۔ حالیہ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلے گئے ہائی وولٹیج میچ میں بھی یہی منظر دیکھنے کو ملا۔

سوال یہ ہے کہ آخر کراچی کے تین کروڑ شہری اپنی ہی ٹیم کے میچ دیکھنے اسٹیڈیم کیوں نہیں آتے؟

معروف کانٹینٹ کری ایٹر ارسلان نصیر نے اس مسئلے کا ایک انوکھا حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر اسٹیڈیم میں ’جیتو پاکستان‘ کی طرز پر تین موٹرسائیکلیں رکھ دی جائیں، تو گراؤنڈ کھچاکھچ بھرجائے گا۔‘‘ یہ بات انہوں نے اپنے مخصوص طنزیہ انداز میں کہی، لیکن اس میں ایک کڑوا سچ بھی چھپا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ کراچی والے انعامات والے شوز کےلیے تو قطار میں لگ جاتے ہیں، لیکن اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے اسٹیڈیم نہیں آتے۔ حالانکہ اس بار چیمپئنز ٹرافی کے دوران روڈ بند کرنے کی پابندی ختم کردی گئی تھی اور پارکنگ کی بھی مناسب سہولت فراہم کی گئی تھی، مگر یہ سب کچھ بے سود ثابت ہوا۔

ارسلان نصیر کی یہ تجویز دراصل کراچی کے کرکٹ شائقین کے رویے پر ایک طنز ہے۔ کیا واقعی ہمیں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے موٹرسائیکل جیتنے کا لالچ چاہیے؟ یا پھر ہمیں اپنے اس رویے پر نظرثانی کرنی چاہیے؟ فی الحال تو صورتحال یہی ہے کہ کراچی والے گھر بیٹھے چھوٹی اسکرین پر میچ دیکھنا ہی ترجیح دیتے ہیں، چاہے اسٹیڈیم میں ان کی اپنی ٹیم کھیل رہی ہو!

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی کیخلاف عالمی پالیسی تیار کی جائے : محسن نقوی : مل کر کام کرینگے: امریکی ارکان کانگریس
  • لاہور: عدالتوں میں دیر سے آمد، پولیس افسران کو صبح 8 بجے لوکیشن شیئر کرنے کا حکم
  • دہشتگردی کیخلاف کثیر الجہتی بین الاقوامی حکمت عملی تیار کی جائے، محسن نقوی
  • پرائیویٹ کمپنیوں کو بھی اپنے ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹنے کا اختیار مل گیا
  • کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا
  • ملک میں پہلا اوورسیز پاکستانیز کنونشن کل شروع ہوگا
  •  پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • نیب کی کرپشن کے الزامات پر سندھ بلنڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جیز کیخلاف تحقیقات
  • پہلا 3 روزہ اوورسیز پاکستانیز کنونشن کل سے اسلام آباد میں شروع ہوگا