امیرِ قطر اسد حکومت کے خاتمے کے بعد شام کا دورہ کرنے والے پہلے عرب رہنما WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز

دمشق (سب نیوز )قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی جمعرات کو دمشق پہنچے، وہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کا دورہ کرنے والے پہلے عرب رہنما ہیں۔ عرب نیوز کے مطابق شام کے عبوری صدر احمد الشارع نے دمشق کے انٹرنینشل ایئرپورٹ پر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا استقبال کیا۔شام کے وزیراعظم محمد البشیر، وزیر خارجہ اسد الشیبانی اور وزیر دفاع معارف ابو قصرہ بھی موجود تھے۔

قطر کی خبر رساں ایجنسی (کیو این اے) کے مطابق شیخ تمیم کا دورہ، قطر اور شام کے درمیان تعلقات کی بحالی کی نشاندہی کرتا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ قطر شام کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کرے گا۔ سیاسی تجزیہ کار اور مصنف خالد ولید محمود نے کیو این اے کو بتایا کہ شیخ تمیم کا دورہ علامتی اور تاریخی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ سابق حکومت کے خاتمے کے بعد یہ کسی عرب رہنما کا پہلا دورہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے سے سفارتی چینلز دوبارہ کھل سکتے ہیں اور دمشق میں پائیدار سیاسی حل کی حمایت مل سکتی ہے جس میں قطر کے امریکہ اور ترکیہ کے ساتھ مضبوط تعلقات اور شام اور مشرق وسطی میں ایک قابل اعتماد ثالث کے طور پر اس کا کردار ہے۔ قطر شام کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کرے گا، خاص طور پر توانائی، نقل و حمل اور رہائش جیسے اہم شعبوں میں جو خانہ جنگی سے تباہ ہو گئے تھے۔

عرب سینٹر فار ریسرچ اینڈ پالیسی سٹڈیز کے ایک ریسچر احمد قاسم حسین نے کیو این اے کو بتایا کہ امیر قطر کا یہ دورہ شام کے سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی کے شعبوں میں قطر کے بڑھتے ہوئے کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔2011 میں بند ہونے کے بعد دمشق میں سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ قطر کی جانب سے نئی شامی قیادت کے لیے حمایت کو واضح کرتا ہے۔ احمد قاسم حسین نے کہا کہ یہ دورہ قطر کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ شام کے ساتھ سفارتی تعلقات کو بحال کرے گا اور تعاون کو فروغ دے گا۔ دوحہ شام کی قیادت کو اس کے عبوری مرحلے میں رہنمائی فراہم کر رہا ہے اور طویل المدتی استحکام کی کوشش کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: حکومت کے خاتمے کے بعد کا دورہ کرتا ہے شام کے قطر کے

پڑھیں:

بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے خاتمے کا ذمہ دار حکومت کو قراردے دیا

ایبٹ آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے خاتمے کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جو سیاسی حل نہیں چاہتےتھے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے ہم نے نہیں حکومت نے بند کیے، حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہل کی اورکہا اپنے لیے ڈیل نہیں جمہوریت اور ملک کے لیے موقع دے رہا ہوں اور ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی اور کمیشن کا قیام پر مشتمل صرف دو مطالبات تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک مہینہ مذاکرات ہوئے کوئی حل نہیں نکلا، حکومت نے جو کچھ لکھا ہوا تھا وہ ہمارے ساتھ شیئر کرتے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پیکا ایکٹ کالا قانون ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کرتے، مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جوسیاسی حل نہیں چاہتے تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے خلاف صوابی میں تاریخی جلسہ ہو گا۔
علی امین گنڈاپور کو پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹانے کے بعد زیرگردش خبروں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے، علی آمین پر مکمل اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں صوبے کی نمائندگی نہیں، فوری مخصوص نشستیں دے کر سینیٹ کا الیکشن کرایا جائے اورہم سب اپوزیشن جماعتوں سے ملیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی ڈائیلاگ نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے، پی ٹی آئی کے بعد حکومت کا بھی مذاکرات ختم کرنے کا اعلان
  • جی بی کے آنے والے انتخابات ہمارے لیے بہت اہم ہیں،امیرمقام
  • قطر کے امیر دمشق پہنچ گئے
  • حکومت اور سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، وزیراعظم
  • واقعہ سانگھڑ نے سندھ حکومت کے مجرمانہ کردار کو بے نقاب کردیا،کاشف شیخ
  • صنم جاوید طیبہ راجا کے ساتھ ہونے والے جھگڑے پر کھل کر بول پڑیں
  • بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے خاتمے کا ذمہ دار حکومت کو قراردے دیا
  • برطانیہ کا انتہا پسندی کی تعریف کو وسیع تر کرنے کا مشورہ مسترد
  • مذاکرات کاباضابطہ’’دی اینڈ‘‘فیصل سلیم کامشکوک کردار