مغربی کنارے میں کریک ڈاؤن کے نام پر ملٹری آپریشن کرنے میں مصروف اسرائیلی فوج کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے کے علاقے جنین میں ملٹری آپریشن کے لیے جانے والی ٹیم اور حماس کے درمیان گھمسان کی جھڑپ ہوئی۔

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اسٹاف سارجنٹ 20 سالہ لیام ہازی مارا گیا جب کہ دیگر 5 اہلکار شدید زخمی اور زیر علاج ہیں۔

زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں میں سے 2 کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جیسے ہی فوجی ٹیم جنین پناہ گزین کیمپ کی ایک عمارت میں داخل ہوئے پہلے  سے موجود 2 بندوق برداروں نے فائرنگ کردی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جھڑپ کے بعد دونوں بندق بردار دوسری عمارت کے راستے فرار ہوگئے۔ جن کی تلاش جاری ہے۔

یاد رہے کہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ 46 اسرائیلی فوجی اور شہری مارے گئے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جنین میں القدس بریگیڈز کا حملہ، کئی صیہونی فوجی ہلاک و زخمی

غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس نے بتایا ہے کہ اس کے مجاھدین نے آج جمعرات کو جنین کیمپ میں ایک بوبی ٹریپ دھماکہ کر کے قابض صہیونی فوجیوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایک مکان میں گھسے ہوئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ جنین مین القدس بریگیڈز کے حملے میں کئی صیہونی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس نے بتایا ہے کہ اس کے مجاھدین نے آج جمعرات کو جنین کیمپ میں ایک بوبی ٹریپ دھماکہ کر کے قابض صہیونی فوجیوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایک مکان میں گھسے ہوئے تھے۔ دھماکے میں مکان ان فوجیوں کے سروں پر آگر جس کے نتیجے میں متعدد صہیونی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔ القدس بریگیڈز نے ٹیلیگرام چینل پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس نے ایک پیچیدہ انجینئرنگ آپریشن میں صہیونی فوج کے ایلیٹ بریگیڈ گولانی کے اہلکاروں کو بوبی ٹریپ کے بعد مکان کو دھماکے سے اڑا دیا۔

بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ آپریشن میں استعمال ہونے والا دھماکہ خیز مواد کئی دنوں سے جاری فوجی آپریشن کے دوران مزاحمت کاروں نے قابض اسرائیلی فوج سے قبضے میں لے لیا تھا۔ القدس بریگیڈز کی جنین بٹالین نے کہا کہ یہ بم حملہ اس بزدلانہ قاتلانہ کارروائی کے جواب میں کیا گیا جس میں اس نے کل بدھ کی رات طوباس کے قریب طمون قصبے میں 10 مزاحمت کاروں کو شہید کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بوبی ٹریپ مکان میں بم دھماکہ اس وقت کیا گیا جب قابض اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز جنین کیمپ کی گلیوں میں مبینہ فتح کا اعلان کیا تھا۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز نے ویڈیو کلپس نشر کیے جن میں قابض فوج کا ایک ہیلی کاپٹر جنین کیمپ میں مزاحمتی حملے کے بعد زخمی فوجیوں کو لے جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمت کاروں سے فائرنگ کے تبادلے میں اسرائیلی فوجی ہلاک
  • اسرائیلی فوجی خاتون ایگم برجر کی رہائی کے وقت میز پر یہ بندوق کیوں رکھی گئی؟
  • فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں اسرائیلی فوجی ہلاک
  • جنین میں القدس بریگیڈز کا حملہ، کئی صیہونی فوجی ہلاک و زخمی
  • حماس کی جانب سے مزید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع
  • غزہ جنگ بندی: حماس نے اسرائیل کی خاتون فوجی اہلکار کو رہا کردیا
  • غزہ : اسرائیلی حملوں میں مزید 10 فلسطینی شہید
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی حملہ، 10 فلسطینی شہید
  • مغربی کنارے میں صیہونی فورسز کا حملہ، 10 فلسطینی شہید، متعدد زخمی