فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز (فپواسا) کے تحت آج بعد نماز جمعہ سندھ اسمبلی کے سامنے سندھ کی مختلف جامعات کے اساتذہ نے بڑی تعداد میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ 

مظاہرین نے اردو سندھی اور انگریزی زبان میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بیوروکریٹ وائس چانسلر نامنظور، کنٹریکٹ بھرتی نامنظور اور تعلیم دشمن ترمیمی بل نامنظور کے نعرے درج تھے۔ 

احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے فپواسا سندھ کے رہنماؤں پروفیسر ناگ راج اور دیگر نے صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی سندھ کی جانب سے بیوروکریٹ وائس چانسلر کی بل کی منظوری کا نوٹس لیں اور اس بل کو واپس کرائیں۔ 

رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ غیر جمہوری طرز عمل نا مناسب اور جامعات کے اساتذہ کے خلاف ہے، انھوں نے سندھ کی سرکاری جامعات میں جاری بحران کا براہ راست ذمہ دار وزیر اعلیٰ سندھ کو ٹھہرایا اور کہا کہ ان کے غیرسنجیدہ اور متکبرانہ رویے نے بحران کو مزید سنگین کر دیا ہے۔

انکے مطابق حکومت کی لاپرواہی اور اشتعال انگیز رویے کی وجہ سے اساتذہ کو تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ تدریسی برادری بیوروکریٹس کو بطور وائس چانسلر قبول نہیں کرے گی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محسن نے کہا کہ انجمن اساتذہ بیوروکریٹس کی تعیناتی کی شدید مخالفت کرتی ہے، آج اساتذہ کو اسمبلی پر لا کھڑا کیا ہے۔ 

دریں اثنا جمعہ کو بھی بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تعیناتی کے خلاف سندھ کی 17 جامعات میں تدریسی عمل معطل رہا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بیوروکریٹ وائس چانسلر سندھ کی کہا کہ

پڑھیں:

کنٹریکٹ اساتذہ کی تعیناتی کیلئے خصوصی انکوائری کمیٹی تشکیل

ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کیچ میں کنٹریکٹ اساتذہ کی تعیناتیوں کی چھان بین کے لئے خصوصی انکوائری کمیٹی قائم ہوئی۔ اسی طرح انکوائری کمیٹی کی سربراہی سپیشل سیکرٹری زراعت، ڈی جی اینٹی کرپشن اور 2 سینئر ایجوکیشن افسران شامل ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں کنٹریکٹ اساتذہ کی تعیناتی کیلئے خصوصی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کیچ میں کنٹریکٹ اساتذہ کی تعیناتیوں کی چھان بین کے لئے خصوصی انکوائری کمیٹی قائم ہوئی۔ اسی طرح انکوائری کمیٹی کی سربراہی سپیشل سیکرٹری زراعت، ڈی جی اینٹی کرپشن اور 2 سینئر ایجوکیشن افسران شامل ہوں گے جبکہ عوامی شکایات پر ضلع کیچ کی ریکروٹمنٹ کمیٹی کے تمام ممبران معطل کر دیئے گئے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کنٹریکٹ اساتذہ کی تعیناتیوں کو منسوخ کرکے ازسرنو شفاف بھرتی کا عمل یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بیوروکریٹ کے وائس چانسلربننے کی راہ ہموار: سندھ اسمبلی میں ترمیمی بل منظور
  • بیوروکریٹ سندھ میں وائس چانسلر بن سکے گا، سندھ اسمبلی میں ترمیمی بل منظور
  •  بیوروکریٹس کو وائس چانسلر بنانےکا ترمیمی بل  منظور
  • جامعات ترمیمی بل کے تحت کوئی بھی حاضر سروس افسر وائس چانسلر بننے کا اہل ہوگا
  • جامعات میں بیوروکریٹس کو وائس چانسلر مقرر کرنیکا مجوزہ قانون سندھ اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان
  • کنٹریکٹ اساتذہ کی تعیناتی کیلئے خصوصی انکوائری کمیٹی تشکیل
  • انٹر کے متنازع نتائج؛ اسمبلی کمیٹی نے انکوائری وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی کے سپرد کردی
  • ٹنڈوجام ،سندھ یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تقرری کیخلاف اساتذہ کا احتجاج
  • یونیورسٹیز میں وی سیز کی تعیناتی کے قوانین میں ترامیم کی تجاویز منظور