قومی ٹیم کے نوجوان آل راؤنڈر محمد وسیم جونئیر کی شادی کی تقریبات کا آغاز ہوگیا، جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر کھلاڑی نے اپنی مہندی و ڈھولک کی خوبصورت تصاویر شیئر کیں۔گزشتہ برس خاموشی سے نکاح کے بندھن میں بندھنے والے 23 سالہ آل راؤنڈر اب اپنی دلہنیا کو گھر لانے کو تیار ہیں۔

مختلف سوشل میڈیا پیجز پر وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز سے معلوم ہوتا ہے کہ کھلاڑی کی دلہنیا کا نام اسماء ہے۔شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے پہلے قومی کرکٹر کی مہندی اور ڈھولک کی تقریب کا انعقاد اسلام آباد میں ہوا ہے، جس میں ان کے اہلِ خانہ سمیت قریبی عزیز و اقارب نے شرکت کی۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے وسیم جونیئر نے کیپشن میں صرف مہندی کی تقریب کی تاریخ درج کی ہے، جس کے مطابق ان کی مہندی 29 جنوری 2025ء کو منعقد ہوئی۔گزشتہ برس جون میں کرکٹر نے نہایتی سادگی کیساتھ اہلیہ کے ہمراہ عمرہ کرتے ہوئے نکاح کا اعلان کیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ برس انجری کا شکار ہونے والے محمد وسیم جونیئر تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

قذافی اسٹیڈیم کے انکلوژر سے” عمران خان “کا نام ہٹایا جارہا ہے؟اہم خبر آ گئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

لٹی جو فصل بہاراں تو کیا دیکھا ؟

دجالی چینلز ، اور بے لگام سوشل میڈیا کی تباہ کاریاں پوری شدت سے جاری ہیں، روزنامہ اوصاف وہ واحد اخبار ہے کہ جس نے ملک میں بڑھتی ہوئی فحاشی وعریانی اور میڈیائی دجل و فریب کے خلاف نہ صرف یہ کہ آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی،بلکہ اکابر علماء کرام اور مذہبی جماعتوں کے قائدین کو بھی اس طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ،روزنامہ اوصاف کے چیف ایڈیٹر محترم مہتاب خان صاحب نے ’’میڈیا اور منبرکا کردار‘‘ سلوگن کے ساتھ اس دجل وفریب کاری اور فحاشی وعریانی کے سیلاب بلا کے سامنے بند باندھنے کی بڑی کوشش کی ، مگر!اے بسا کہ آرزو خاک شد،اب تو وزیر اعظم سے لے کر آرمی چیف تک ہر کوئی سوشل میڈیا کی بے لگامی سے تنگ ہی نہیں، بلکہ پریشان ہے اور حکومت اس بے لگامی کو روکنے کے لئے نت نئے قوانین بنا رہی ہے،کاش اے کاش، اگر 2016-17ء سے سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام ﷺ،آپ کے صحابہ واہل بیت رضوان اللہ علیہم اجمعین کی گستاخیاں کرنے والے شیطان ملعونوں کو بروقت قانون کے مطابق سزائیں دے دی جاتیں تو آج حکمرانوں ،سیاست دانوں ،علماء کرام سنجیدہ فکر انسانوں کو میڈیا کی ’’بے لگامی‘‘کا رونا نہ رونا پڑتا،مولانا عبد المنعم فائز نے بالکل درست لکھا کہ ڈاکٹر عبدالحی عارفی ؒنے حکم فرمایا،آپ دونوں بھائی جلسوں میں نہ جایا کریں۔ یہ حکم دیا گیا تھا حضرت مفتی محمد رفیع عثمانی اور مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم کو۔ ان حضرات کو جلسوں میں بلایا جاتا، اشتہارات میں نام شائع ہوتے اور دینی تقریبوں اور مجلسوں کی زینت بنایا جاتا۔
مفتی محمد رفیع عثمانی دامت برکاتہم فرماتے ہیں، کریں، تقریر نہ کریں۔ اب مختلف مدارس کا اصرار اور بے شمار چاہنے والے اصرار کرنے لگے۔ حضرت کی خدمت میں عرض کیا تو فرمایا، ان کو میرا نام لے دینا کہ اس نے منع کیا ہے۔ ریڈیو پاکستان کے منتظمین آئے کہ عرصہ سے آپ کی تقریر نہیں ہوئی۔ حضرت ڈاکٹر صاحب کی خدمت میں عرض کیا تو منع فرمادیا۔ فقہ و تصوف پربڑی محنت سے ایک تحریر لکھی، ایک روزنامہ میں وہ شائع ہونے کے لیے دیدی۔ حضرت کی نظر سے وہ تحریر گزری۔ پیر کے روز مجلس میں فرمایا، وہ مضمون جو آپ نے ایک اخبار میں چھاپ دیا ہے، اس کا تو کوئی فائدہ مجھے محسوس نہیں ہوا۔ بھئی!اخبار میں بھی مضمون نہ دیا کریں۔ مفتی محمد رفیع عثمانی دامت برکاتہم پر جب یہ پابندی لگی، اس وقت آپ کی عمر 41سال تھی، آپ کے چار بچے تھے اور دارالعلوم کراچی میں مہتمم تھے، دورہ حدیث میں مسلم شریف پڑھاتے تھے۔ شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم کی عمر اس وقت 35 سال تھی اور آپ کی کتابیں ہرجگہ پڑھی جاتی تھیں۔ مگر ان دونوں حضرات کو ڈاکٹر عبدالحی عارفی ؒنے فرمایا، ابھی آپ ناپختہ ہیں، ابھی آپ کو بلوغ نہیں۔ ابھی تقریر کرنا چھوڑ دیں، کیونکہ خدانخواستہ اگر شہرت کا شوق ہوگیا تو ساری محنت بے کار جائے گی۔ یہ پابندی چند دن یا چند سال کے لئے نہیں لگی، اگلے دس سال تک علم کے یہ ستون اور عمل کے یہ پیکر تقریر و تحریر سے دور رہے۔ دس سال تک عوامی جلسوں میں جانے، تحریر شائع کرنے پر پابندی عائد رہی۔
ہیچ کس از نزد خود چیزے نہ شد
ہیچ آہن خنجر تیزے نہ شد
مولوی ہرگز نہ شد مولائے روم
تاغلامے شمس تبریزے نہ شد
یہ آج سے تقریبا ً43سال پرانا واقعہ ہے۔ جب نہ ٹی وی، نہ کیمرہ، نہ الیکٹرانک میڈیا، نہ سوشل میڈیا تھا۔ اخبار، جلسے جلوس اور زیادہ سے زیادہ ریڈیو موجود تھا۔ آج ہم اس دور میں سانس لے رہے ہیں جہاں دنیا ہتھیلی پر آچکی ہے۔ دنیا ایک کلک کی دوری پر موجود ہے۔ فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک جیسی اپلی کیشنز پر عجب کا بازار سجاہے، حب جاہ کا میلا لگا ہے، حب مال کی منڈی گرم ہے، خودرائی کا سیلاب ہے جو ہماری نوجوان نسل کو بہائے لے جارہا ہے، ریا کاری کی آگ بھڑکی ہے جو ہماری اقدار بہالے جارہی ہے۔ میرے سوشل میڈیائی ایکٹویسٹس کے لئے یہ بات سمجھنا ہی مشکل ہورہا ہے کہ اصلاح نفس فرضِ عین ہے۔ اپنے نفس کو حب جاہ و منصب، مال و منال، عجب و خود پسندی، خود رائی اور ریاکاری سے بچانا بھی فرض ہے۔ کسی عام آدمی سے کیا شکوہ، خود اہل علم اس فتنے کا شکار ہوئے جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر شہرت، دکھائوے اور ریا کاری کے جتنے مواقع ہیں، وہ کسی اور جگہ نہیں رکھا ہے، شیئرز نے خرد کو چندھیا دیا ہے۔ اللہ کا یہ فرمان اوجھل ہوا جاتا ہے: آخرت کا گھر تو انہی لوگوں کا ہے جو زمین پر برتری اور تکبر نہیں چاہتے، نہ ہی فساد کرتے ہیں۔(قصص: 83 )
نیا موٹرسائیکل بھی ہوتو اس کی رننگ پوری کی جاتی ہے، اس کے بعد وہ سواری کے قابل ہوتا ہے۔ گاڑی بھی ہو تو اسے اسٹارٹ کرکے گرم کیا جاتا ہے، پھر پہلا گیئر، دوسرا گیئر اور تیسرا گیئر لگایا جاتا ہے۔ ہمارے سوشل میڈیائی دوست طالب علمی کے دور میں ہی چوتھے گیئر میں گاڑی بھگا رہے ہیں۔ ابھی علمی میدان میں ایک آدھ صفحہ لکھا ہے، مگر دنیا سے رخصت ہونے والے اہل علم پر نقد و جرح کررہے ہیں۔ ابھی پڑھنے کی عمر ہے مگر لائیکس کی ہوس نے دنیا کو پڑھانے پر لگا رکھا ہے۔ بگٹٹ بھاگے جارہے ہیں، ہر شخص دوسرے سے آگے نکلنا چاہتا ہے، لائکس اور سبسکرائبز کی میراتھن ریس ہورہی ہے۔ مگر اس ہا ہو میں ہم یہ بھول رہے ہیں کہ یہ کوڑھ کی کاشت ہے، یہ کانٹوں کی فصل ہے، یہ زہر کا بیوپار ہے، یہ گھاٹے کا سودا ہے۔ اگلے دس سال میں یہ بیج درخت کا روپ دھاریں گے، یہ پھل پکے گا اور جب یہ فصل کٹے گی تو ہم اندازہ کرسکتے ہیں کہ کیا منظر ہوگا۔ احمد فراز کے الفاظ میں:
جب فصل کٹی تو کیا دیکھا
کچھ درد کے ٹوٹے گجرے تھے
کچھ زخمی خواب تھے کانٹوں پر
کچھ خاکستر سے کجرے تھے
اور دور افق کے ساگر میں
کچھ ڈولتے ڈوبتے بجرے تھے

متعلقہ مضامین

  • ہماری زندگی کا سب سے بڑا تحفہ؛ کیارا اور سدھارتھ خوشی سے نہال
  • جاپانی نوجوان نے کلاس فیلو کی ماں کی محبت میں گرفتار ہوکر شادی کرلی
  • شہریوں کے فنگر پرنٹس فروخت ہونے لگے، ’سم‘ نکلوانے والے ہوجائیں ہوشیار
  • دانش تیمور کا ہم شکل سوشل میڈیا پر وائرل، صارفین کے دلچسپ تبصرے
  • پاکستان کی دو سینئر اداکاراؤں کی رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
  • سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیم کی ویڈیو وائرل کرنے والا ملزم گرفتار
  • کیا راکھی ساونت نے پاکستانی اداکار کے ساتھ منگنی کرلی؟ ہیرے کی انگوٹھی پہنتے ویڈیو وائرل
  • ڈوڈی خان نے راکھی کو انگوٹھی پہنا کر اپنے تعلقات کی حقیقت بتادی
  • کبریٰ خان کا دل موہ لینے والا عروسی لباس کتنے کا تھا؟
  • لٹی جو فصل بہاراں تو کیا دیکھا ؟