جس روز حکومت کی حمایت ختم ہوئی یہ گر جائیگی: مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
جس روز حکومت کی حمایت ختم ہوئی یہ گر جائیگی: مولانا فضل الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
گوجرانوالہ (آئی پی ایس )جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے جس روز اس حکومت کی حمایت ختم ہوئی یہ گر جائیگی۔گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کو جو لائے وہی چلا رہے ہیں، میں سیاسی کارکن ہوں اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل پر یقین رکھتا ہوں، پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ بات چیت سے قبل اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جو لوگ میرے پاس آتے ہیں ان کا یہی مقف ہوتا ہے کہ وہ عمران خان کی ہدایت پر تشریف لائے ہیں، اگر ان کا کوئی شخص خلاف بات کرتا ہے تو اس کا نوٹس انہی کو لینا چاہیے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی، وہاں پر مسلح گروہوں کا راج ہے، جبکہ بلوچستان کی صورتحال بھی انتہائی تشویشناک ہے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں جو حالات ہیں پنجاب میں اس کا کسی کو احساس نہیں۔ ضروری ہے کہ بلوچستان کے حالات کو ریاست کی سطح پر سنجیدگی سے دیکھا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ پر صحافیوں سے بات ہوئی ہے، ان کی بات میں وزن ہے، متنازع ایکٹ پر صحافیوں کی تجاویز لینی چاہئیں تھیں۔ مولانا فضل الرحمان کا غزہ کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے 15 ماہ تک اسرائیل اور صہیونی قوتیں غزہ اور فلسطین کے مسلمانوں پر آگ برساتے رہے،جنگ بندی کے معاہدہ میں فلسطین کو کامیابی ملی ہے، فسلطینیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ٹرمپ فلسطینیوں کو مختلف ممالک میں آباد کرنے کے بجائے اسرائیل کو فلسطین سے اٹھائیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان کہنا تھا کہ حکومت کی
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کا سائز کم کرکے پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچایا گیا، سینیٹر کامران مرتضیٰ
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان ’انتظام‘ میں فِٹ نہیں آرہے تھے، اس لیے خیبر پختونخوا میں اُن کا سائز کم کرکے پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچایا گیا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ اختلافات باقی ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ کچھ معاملات پر اکٹھے ہیں، جدوجہد کے طریقہ کار پر اختلاف ہو سکتا ہے۔
کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پارٹی میں طے تھا کہ عبدالغفور حیدری کانفرنس میں جائیں گے، مزید آگے بڑھنا کچھ چیزوں سے مشروط ہے، ابھی تو یہ بھی نہیں پتا کہ ان کی جدوجہد کا طریقہ کار کیا ہے۔
جے یو آئی رہنما نے کہا کہ اسد قیصر کو اپنے تحفظات سے متعلق بتایا تھا ابھی تک جواب نہیں دیا گیا، تحریک انصاف کے ساتھ ہمارا ایک تلخ ماضی رہا ہے، پی ٹی آئی اور جے یو آئی بات چیت کرنے اور تنقید نہ کرنے کی حد تک قریب آگئے ہیں۔