9 مئی کیس: 10 پی ٹی آئی کارکنوں کی سزا معطل، رہائی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 اور 10 مئی 2023 کے احتجاج پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 10 کارکنوں کی سزا معطل کر دی اور انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کو ہونے والی گرفتاری کے بعد 10 مئی 2023 کے احتجاج پر درج مقدمے کے 5 افغان شہریوں سمیت پی ٹی آئی کے 10 کارکنوں کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے کی جس دوران متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے کہا کہ ایف آئی آر میں ملزمان پر فیض آباد میں پولیس پر حملے اور پولیس چوکی جلانے کا الزام ہے،
عدالت نے مزید کہا کہ ریکارڈ کے مطابق کوئی ایک بھی ملزم جائے وقوعہ سے گرفتار نہیں کیا گیا۔
کیس میں دلائل کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے 5 افغان شہریوں سمیت 10 پی ٹی آئی کارکنوں کی سزا معطل کرتے ہوئے 25 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آن لائن گستاخانہ مواد پھیلانےپر 2 مجرمان کو سزائے موت سنادی گئی
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ’آن لائن گستاخانہ مواد پھیلانے‘ کے جرم میں 2 افراد کو سزائے موت سنا دی۔
سیشن جج افضل مجوکہ نے سزا موت کے وارنٹ جاری کیے، وارنٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں مجرمان کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295 (سی) کی خلاف ورزی پر موت کی سزا سنائی جاتی ہے۔
دونوں وارنٹس میں لکھا گیا ہے کہ مجرمان کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے جب تک ان کی موت واقع نہ ہو جائے، تاہم یہ سزائے موت اسلام آباد ہائی کورٹ کی توثیق سے مشروط ہے۔
جج نے نوٹ کیا کہ مجرمان سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کوٹ میں 30 دن کے اندر اپیل دائر کرسکتے ہیں۔
مجرمان کو دفعہ 295 (بی) کی خلاف ورزی پر عمر قید جبکہ دفعہ 298 (اے) کے تحت تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی، اسی طرح پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کی دفعہ 11 کی خلاف وزری پر 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔
ملزمان کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد پھیلانے پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد میں مقدمہ درج تھا۔
2021 میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی طرف سے درج کی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق ایک مجرم کو اسلام آباد میں ’گستاخانہ مواد واٹس ایپ گروپ پر پھیلانے ’ پر گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ 25 جنوری کو راولپنڈی کی ایک عدالت نے سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے کے جرم میں 4 مجرمان کو سزائے موت سنائی تھی۔ عدالت نے مجرمان کو سیکشن 295 (سی) کے تحت سزائے موت، سیکشن 295 (بی) کے تحت 10 سال قید اور سیکشن 295 (اے) کے تحت 10، 10 لاکھ روپے جرمانے کا حکم بھی دیا تھا۔