اقوام متحدہ نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے گرائے گئے گولہ بارود، راکٹ اور دستی بموں کو انسانی زندگیوں کے لیے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے عوام الناس میں آگاہی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔

جمعہ کو بارودی سرنگوں کی صفائی کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے ‘یو این مائن سروس’ کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نمائندے لوک اِرونگ نے کہا ہے کہ گزشتہ 14 ماہ کے دوران اسرائیل کی جانب سے گرائے گئے غزہ میں اَن پھٹے گولہ بارود کی بہت بڑی مقدار جمع ہو چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ  اس میں فضا سے گرائے گئے بم، مارٹر گولے، راکٹ، گرنیڈ اور کئی طرح کا دوسرا دھماکہ خیز مواد شامل ہے جو انسانی زندگیوں کے لیے مسلسل خطرہ بنتا جا رہا ہے۔

وسطی غزہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لوک اِرونگ نے کہا ہے کہ اکتوبر 2023 کے بعد اس گولہ بارود کی زد میں آ کر 92 لوگ اپنی جان کی بازی ہار گئے۔ جنگ بندی کے بعد جب لوگ اپنے تباہ شدہ گھروں کی جانب واپس آئے ہیں تو وہاں انہیں بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد ملا ہے۔ اسی طرح امدادی قافلوں کا بھی روزانہ ایسے مواد سے واسطہ پڑ رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ادارہ مقامی امدادی اداروں کی مدد سے، پمفلٹ اور پوسٹروں کی تقسیم اور تعلیمی و تربیتی پروگراموں کے ذریعے لوگوں کو اس خطرے کے بارے میں آگاہی دے رہا ہے۔ جن علاقوں میں یہ خطرہ زیادہ ہے وہاں ادارے کی ٹیمیں امدادی قافلوں کے ساتھ چلتی ہیں تاکہ انسانی نقصان کو روکا جا سکے۔

آن پھٹے گولہ بارود کی مقدار میں نمایاں اضافہ

اقوام متحدہ کے نمائندے نے بتایا کہ گزشتہ مہینوں کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اَن پھٹے گولہ بارود کی مقدار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ادارہ بارودی سرنگوں کی صفائی سے متعلق فلسطینی اتھارٹی کے مرکز کی مدد سے اس خطرے پر قابو پانے کے لیے کوشاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بے گھر اور پناہ گزین آبادیوں کے لیے یہ خطرہ کہیں زیادہ ہے۔

ادھر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ غزہ بھر میں ملبے کے ڈھیر لگے ہیں جن سے انسانی صحت اور ماحول کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ اس ملبے کی مقدار 2008 کے بعد غزہ میں ہونے والی دیگر تمام جنگوں میں اکٹھے ہونے والے ملبے کی مجموعی مقدار سے بھی زیادہ ہے۔

15 ماہ تک جاری رہنے والی بمباری سے گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وہ قابل رہائش نہیں رہے۔ ملبے میں ممکنہ طور پر بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد کےعلاوہ مضر صحت ایسبیسٹاس کی موجودگی کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

امید ہے غزہ میں مستقل جنگ بندی ہو گی

پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے مشرقی بحیرہ روم کے خطے میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر حنان بلخی نے امید ظاہر کی کہ غزہ میں حالیہ جنگ بندی سے کشیدگی کا مستقل خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس جنگ سے لوگوں پر جو نفسیاتی اثرات مرتب ہوئے ہیں انہیں الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا اور علاقے میں تمام لوگ دکھ کی کیفیت میں ہیں۔

حنان بلخی نے کہا کہ کسی ایک علاقے میں جنگ بندی دوسرے علاقے میں ظلم و تشدد کی قیمت پر نہیں ہونی چاہیے۔ ادارہ مغربی کنارے کے حالات کا بغور جائزہ لے رہا ہے جہاں اکتوبر 2023 کے بعد طبی سہولیات متواتر حملوں کی زد میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ بارودی سرنگیں پمفلٹ پوسٹر جنگ سنگین خطرات غزہ فلسطین گرنیڈ گولہ بارود ماحول مارٹر گولے مستقل جنگ بندی وی نیوز ویڈیو لنک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ بارودی سرنگیں پمفلٹ پوسٹر سنگین خطرات فلسطین گرنیڈ گولہ بارود ماحول مارٹر گولے وی نیوز ویڈیو لنک گولہ بارود کی اقوام متحدہ نے بتایا کہ کے بعد کے لیے رہا ہے

پڑھیں:

مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر، عالمی امن کیلئے قربانی دی: اسحاق ڈار

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل نے ملاقات کی۔ دفتر خارجہ ترجمان کے مطابق ملاقات اقوام متحدہ کے امن مشن کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔ اسحاق ڈار نے یو این امن مشنز کیلئے پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو اپنے امن مشنز میں خدمات پر فخر ہے۔ کانفرنس یو این امن مشنز کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں معاون ہو گی۔ دریں اثناء ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسحاق ڈار کو فون کر کے 8 پاکستانیوں کے قتل کے واقعہ میں انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کا وعدہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق عباس نے تعزیت کی اور لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے کہا نعشیں واپس بھیجنے کیلئے تعاون بھی کریں گے۔ تیسری اقوام متحدہ امن مشن وزارتی تیاری کانفرنس 2025 سے خطاب کرتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا پاکستان نے اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لیے دستے بھیجے، پاکستانیوں نے عالمی امن و استحکام کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار عالمی امن کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے، امن و استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ناگزیر ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ غلط معلومات کا پھیلاؤ عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی امن کو درپیش خطرات : پاکستان کا مؤثر کردار
  • غلط معلومات کا پھیلا عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ ہے: اسحاق ڈار
  • غلط معلومات کا پھیلاؤ عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ بن چکا ہے: وزیر خارجہ
  • غلط معلومات کا پھیلاؤ عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ بن چکا ہے، وزیر خارجہ
  • مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر، عالمی امن کیلئے قربانی دی: اسحاق ڈار
  • مغل خاندان کے رکن کا اورنگزیب کے مقبرے کے تحفظ کیلئے اقوام متحدہ سے رجوع
  • غلط معلومات کا پھیلاؤ عالمی امن کیلئے بڑا خطرہ ہے، اسحاق ڈار
  • پاکستان آج بھی عالمی امن کیلئے کردار ادا کر رہا ہے، اسحاق ڈار
  • ٹرمپ انتطامیہ نے اسرائیل کیلئے بھاری مقدار میں‌جنگی ہتھیاراور بم ارسال کردیئے
  • اسلامی نظریاتی کونسل نے اسرائیل کے معاشی بائیکاٹ کو ضروری قرار دیدیا