Daily Pakistan:
2025-01-31@15:03:31 GMT

عمران خان کا چیف جسٹس کو خط

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

عمران خان کا چیف جسٹس کو خط

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی اور آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کو پاکستان میں آئینی نظام کی تباہی کے عنوان سے ایک طویل خط لکھ دیا۔

 عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط میں سپریم کورٹ سے اپنے تمام تر اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں جاری ظلم و ستم کا سدباب کرنے اور عوام کی شکایات کا جائزہ لینے کیلئے ایک یا اس سے زائد کمیشن قائم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔بانی پی ٹی آئی کے خط کے ساتھ مختلف دستاویزات بھی منسلک کی گئی ہیں۔349 صفحات پر مشتمل خط میں عمران خان نے کہا کہ میں نے گزشتہ 18 ماہ کے دوران سپریم کورٹ میں متعدد درخواستیں دائر کیں جوکہ ملک میں بنیادی انسانی حقوق اور انتخابی نظام کی خلاف ورزی سے متعلق تھیں، درخواستوں میں سپریم کورٹ سے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی استدعا کی گئی تھی، آئین پاکستان نے سپریم کورٹ کو تماشائی بننے کیلئے اختیارات نہیں دیئے۔

اراکین قومی اسمبلی کی تنخواہیں بڑھ گئیں

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ نذر عباس عہدے پر بحال

اسلام آباد (صباح نیوز) ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ نذر عباس کو عہدے پر بحال کردیا، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔رجسٹرار آفس نے نذر عباس کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے عہدے پر بحالی کا حکم جاری کردیا۔ ایڈیشنل رجسٹرار کو آئینی مقدمہ ریگولر بینچ میں لگانے پر او ایس ڈی بنا دیا گیا تھا۔ ایڈیشنل رجسٹرار ایڈمن نے آفس آرڈر جاری کیا تھا جبکہ انہیں تاحکم ثانی
رجسٹرار آفس کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ 21جنوری کو سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے بینچز اختیارات کا کیس مقرر نہ ہونے کے معاملے پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کو خط لکھا تھا۔خط میں لکھا تھا کہ کمیٹی، جوڈیشل آرڈر کے خلاف نہیں جاسکتی تھی اور کیس 20 جنوری کو مقرر کرنے کی پابند تھی، ہمیں کمیٹی کے فیصلے کا معلوم نہیں، پورے ہفتے کی کاز لسٹ بھی تبدیل کردی گئی اور آرڈر جاری کیے بغیر کیسز کو بینچ کے سامنے سے ہٹا دیا گیا۔ خط میں کہا گیا تھا کہ عدالتی حکم کی تعمیل نہ کرنے پر آفس کی ناکامی اور ادارے کی سالمیت مجروح ہوئی، عدالت کے طے شدہ قانون کی خلاف ورزی کی گئی، بینچ کے نوٹس لینے کے دائرہ اختیار کو نہیں چھینا جاسکتا، بینچز کی آزادی کے بارے میں بھی سنگین خدشات پیدا ہوتے ہیں۔ بعد ازاں، سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس کو عہدے سے ہٹا دیا، اس حوالے سے جاری کیے گئے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو معاملے کی جانچ پڑتال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، کسٹم ایکٹ سے متعلق کیس کو آئینی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا جانا تھا، غلطی سے سپریم کورٹ کے معمول کے بینچ کے سامنے لگا دیا گیا۔ نتیجتاً سپریم کورٹ اور فریقین کے وقت اور وسائل کا ضیاع ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • آئین نے سپریم کورٹ کو تماشائی بننے کیلئے اختیارات نہیں دیے، عمران خان کا چیف جسٹس کو طویل خط
  • 18 ماہ میں میری کسی درخواست پر سماعت نہیں ہوئی، عمران خان کا سپریم کورٹ سے شکوہ
  • عمران خان کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط،کارکنوں کی گرفتاریوں کا معاملہ اٹھا دیا ، سپریم کورٹ کے فیصلے کا بھی حوالہ
  • عمران خان کا چیف جسٹس یحیٰی آفریدی کو خط، سپریم کورٹ کے فیصلے کا بھی حوالہ
  • سپریم کورٹ میں 8نئے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن اجلاس کا شیڈول تبدیل
  • سپریم کورٹ میں 8 نئے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشل کمشن اجلاس کا شیڈول تبدیل
  • سپریم کورٹ: جسٹس منصور علی شاہ کے دو حکمنامے واپس لینے کا تحریری حکمنامہ جاری
  • کل کے ریمارکس میں 2 ججز نہیں 2 لوگ کہا تھا: جسٹس جمال مندوخیل
  • ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ نذر عباس عہدے پر بحال