Al Qamar Online:
2025-01-31@14:43:44 GMT

واشنگٹن طیارہ حادثہ: دریائے پوٹومک میں ریکوری آپریشن

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

واشنگٹن طیارہ حادثہ: دریائے پوٹومک میں ریکوری آپریشن

امریکہ میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم کے واقعے کے دووسرے روز ریکوری آپریشن جاری ہے۔ دریائے پوٹومک سے اب تک 28 لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ ریسکیو اہلکار دیگر کی تلاش میں مصروف ہیں۔ بدھ کی شب واشنگٹن کے قریب امیریکن ایئرلائنز کے مسافر طیارے کو اس وقت حادثہ پیش آیا جب وہ رونلڈ ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والا تھا لیکن کچھ دوری پر فضا میں فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا تھا۔ متاثرہ طیارے میں عملے سمیت 64 افراد جب کہ فوجی ہیلی کاپٹر میں تین اہلکار سوار تھے۔ حکام کے مطابق حادثے میں کوئی بھی شخص زندہ نہیں بچا ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل

پڑھیں:

واشنگٹن میں فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے میں تصادم19ہلاکتوں کی تصدیق

واشنگٹن (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جنوری ۔2025 )امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کی فضا میں ایک مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم ہوا ہے مسافر طیارہ رونلڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کرنے کے لیے نیچے آ رہا تھا جب دریائے پوٹومک پر ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا حکام نے اب تک 19لاشیں پانی سے نکالنے کی تصدیق کی ہے.

(جاری ہے)

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکن ایئرلائن کے مسافر طیارے میں عملے کے چار ارکان سمیت 64 افراد سوار تھے جب کہ ہیلی کاپٹر میں تین اہلکار موجود تھے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ریگن نیشنل ایئر پورٹ پر ہونے والے اندوہناک حادثے سے مکمل طور پر آگاہ ہیں صدر ٹرمپ کے مطابق فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے میں تصادم ایک بری صورتِ حال ہے جس سے بچنا چاہیے تھا دریائے پوٹومک کے قریب ریسکیو اور سرچ آپریشن جاری ہے جس کے 300 سے زائد رضار تعینات کیے گئے ہیں.

امریکی نیشنل ویدر سروس نے سرد موسم میں دریائے پوٹومک میں پانی شدید ٹھنڈا ہونے کا انتباہ جاری کیا ہے حادثے کے بعد واشنگٹن کے رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پر فضائی آپریشنز معطل کر دیے گئے واشنگٹن ڈی سی کی میئر موریل باو¿زر نے کہا ہے کہ تصادم کے بعد مسافر طیارہ اور ہیلی کاپٹر دونوں پانی میں گرے ہیں انہوں نے تصدیق کی کہ طیارے میں 64 افراد جب کہ ہیلی کاپٹر میں تین اہلکار سوار تھے.

مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم کے حادثے کے بعد رونلڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ کو انتظامیہ نے بند کر دیا میٹرو پولیٹن واشنگٹن ایئرپورٹس اتھارٹی کے حکام نے کہا ہے کہ ریگن نیشنل ایئرپورٹ مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی صبح 11 بجے تک بند رہے گا حکام کے مطابق اس علاقے میں موجود دیگر ہوائی اڈوں میں میں آپریشنز معمول کے مطابق جاری ہیں.

امریکہ کے ٹرانسپورٹیشن سیکرٹری شون ڈفی نے کہا ہے کہ امدادی رضا کار انتہائی مشکل صورتِ حال اور ماحول میں کام کر رہے ہیں آرلنگٹن میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے انہوں نے بتایاکہ سچوئشن روم صدر ٹرمپ اور ان کی ٹیم سے بھی بات کی ہے جب کہ انہوں نے وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ سے بھی رابطہ کیا ہے انہوں نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ سے ہر طرح تعاون کا بھی اعلان کیا.

دوسری جانب واشنگٹن ڈی سی کے فائر اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ جان ڈانیلی نے کہا ہے کہ امدادی سرگرمیوں میں 300 رضا کار حصہ لے رہے ہیں رونلڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئر پورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پوٹومک دریا میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے انہوں نے بتایا کہ حادثے کے بعد پہلی امدادی یونٹ رات کو 8:58 منٹ پر حادثے کے مقام پر پہنچی تھی جس نے طیارے کو دریا میں پایا اور فوری ریسکیو سرگرمیاں شروع کر دیں جس کے بعد اس کا دائرہ وسیع کیا گیا.

انہوں نے کہا کہ حادثے سے متعلق پہلا الرٹ 8 بجکر28 منٹ پر ملا تھا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی فوج کے ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے میں تصادم ایک بری صورتِ حال ہے انہوں نے کہا کہ جہاز ایک درست روٹ پر ایئر پورٹ کی جانب گامزن تھا ہیلی کاپٹر کافی دیر تک جہاز کی جانب سیدھا بڑھتا رہا یہ ایک صاف رات تھی جہاز پر روشنیاں جگمگا رہی تھیں ہیلی کاپٹر کیوں اوپر یا نیچے نہیں گیا انہوں نے کہا کہ کنٹرول ٹاور نے ہیلی کاپٹر کو کیوں نہیں بتایا کہ کیا کرنا ہے؟انہوں نے سوشل میڈیا پر بیان میں مزید کہا کہ یہ ایک بری صورتِ حال ہے جس سے بچنا چاہیے تھا.

مسافر طیارے سے ٹکرانے والا ہیلی کاپٹر امریکی فوج کا بلیک ہاک تھا نشریاتی ادارے ”سی این این“ کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں کوئی بھی اعلیٰ عہدیدار سوار نہیں تھا اس میں تین اہلکار موجود تھے حکام نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر ورجینیا میں ایک فوجی اڈے سے اڑا تھا امریکہ کی فضائی کمپنی امریکن ایئر لائن کے سی ای او رابرٹ آئسم نے کہا ہے کہ طیارے کو امریکن ایئرلائن کے ماتحت ایک کمپنی پی ایس اے ایئر لائن آپریٹ کر رہی تھی انہوں نے بتایا کہ طیارہ ایک فوجی ہیلی کاپٹر سے اس وقت ٹکرایا جب وہ واشنگٹن ڈی سی کے قریب رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والا تھا ان کا کہنا تھا کہ حادثے کی جگہ پر ہوا چل رہی ہے پانی میں برف کے ٹکڑے ہیں اور وہاں بہت زیادہ روشنی نہیں ہے یہ غوطہ خوروں کے لیے بہت سخت حالات ہیں ہنگامی خدمات کے کارکن انتہائی تاریک اور سرد حالات میں مستعدی سے کام کر رہے ہیں.


متعلقہ مضامین

  • امریکی طیارہ حادثہ: چند لمحات قبل کیا ہوا ؟ اہم انکشافات سامنے آگئے
  • امریکہ: طیارے کا بلیک باکس مل گیا، دریائے پوٹومک میں ریکوری آپریشن
  • امریکہ: متاثرہ طیارے کا بلیک باکس مل گیا، دریائے پوٹومک میں ریکوری آپریشن جاری
  • واشنگٹن: مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں گرگیا‘ تمام64 لاشیں نکال لی گئیں
  • واشنگٹن،مسافر طیارہ فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریا میں جاگرا، 30 لاشیں نکال لی گئیں، امدادی آپریشن جاری
  • واشنگٹن طیارہ حادثہ: ریگن ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل
  • واشنگٹن میں فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے میں تصادم19ہلاکتوں کی تصدیق
  • امریکا: فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر مسافر طیارہ تباہ، 18 لاشیں دریا سے برآمد
  • امریکا میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں ٹکر، ہلاکتوں کا خدشہ