Daily Ausaf:
2025-01-31@14:45:58 GMT

ڈیپ سیک کے بارے وہ تمام باتیں جو شاید آپ نہ جانتے ہوں

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

مصنوعی ذہانت (اے آئی) کمیونٹی میں چینی سٹارٹ اپ ڈیپ سیک کے تیار کردہ ایک نئے اوپن سورس ماڈل “ڈیپ سیک۔آر 1 کو انتہائی پر جوش ردعمل ملا ہے ۔

20 جنوری کو ریلیز ہونے والی یہ ایپ ایپل کے ایپ سٹور کے مفت چارٹس میں تیزی سے سرفہرست آئی اور اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

ڈیپ سیک کے مطابق ، ریاضی ، کوڈنگ اور قدرتی زبان کی استدلال جیسے کاموں میں ، اس ماڈل کی کارکردگی کا موازنہ اوپن اے آئی جیسے ہیوی ویٹ کے معروف ماڈلز سے کیا جا سکتا ہے ۔

ڈیپ سیک ، آرٹیفیشل انٹیلی جنس بنیادی ٹیکنالوجی ریسرچ کمپنی لمیٹڈ کے نام سے جانی جاتی ہے۔یہ فرم جولائی 2023 میں قائم کی گئی تھی.

ایک جدید ٹیکنالوجی سٹارٹ اپ کے طور پر ، ڈیپ سیک جدید ترین لارج لینگوئج ماڈل (ایل ایل ایم) اور متعلقہ ٹیکنالوجیوں کو تیار کرنے کے لئے وقف ہے۔

گزشتہ سال جنوری میں باضابطہ طور پر اپنے پہلے ماڈل “ڈیپ سیک ایل ایل ایم” کو جاری کرنے کے بعد سے ، کمپنی نے مسلسل پیش رفت کی ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دسمبر میں سٹارٹ اپ نے اپنے اوپن سورس ایل ایل ایم “وی کو لانچ کیا، جس نے میٹا کے تمام اوپن سورس ایل ایل ایمز کو پیچھے چھوڑ دیا اور اوپن اے آئی کے کلوزڈ سورس جی پی ٹی 4-او کا مقابلہ کیا۔

حال ہی میں جاری ہونے والے ماڈل آر 1 نے ایک اہم تکنیکی کامیابی حاصل کی ہے جو سیکھنے کے گہرے طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت کو استدلال کی صلاحیتوں کے ساتھ خود بخود ابھرنے کی اجازت دیتا ہے۔

چین آف تھٹ (سی او ٹی) اور سپروائزڈ فائن ٹیوننگ (ایس ایف ٹی) جیسے روایتی طریقوں کے برعکس ، ڈیپ سیک نے بنیادی تربیتی طریقہ کار کے طور پر ری انفورسمنٹ لرننگ (آر ایل) کو اپنا کر مصنوعی ذہانت کی صنعت میں اپنی شناخت بنائی ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈیپ سیک ایل ایل اے ا ئی

پڑھیں:

سندھ پر مصنوعی اکثریت کی حکمرانی کر رہی ہے، ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی پر وار

متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر رہنما اور وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کراچی کے تاجروں اور صنعتکاروں کو دھمکیاں دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ پر ایک مصنوعی اکثریت گزشتہ 15 سال سے حکمرانی کر رہی ہے جس نے ظلم و جبر، بھتا خوری کا سامراج قائم کیا ہے۔

جمعرات کو پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ نے تاجروں اور صنعتکاروں کو دھمکیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے صنعت کار، تاجر، کاروباری حضرات سب سے زیادہ ٹکیس ادا کرتے ہیں، وفاق اور صوبے کے تمام اخراجات، نوکریاں، حتیٰ کے سندھ کے پولیس کے جوتے اور موزوں تک کا انتظام کراچی کے صنعت کاروں اور تاجروں کے ٹیکسز سے پورے ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ لوگ ہیں جو سندھ کے تمام انتظامات میں سو فیصد اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو ایک پائی کا بھی حصہ نہیں ڈالتا، جو ایک پائی حصہ نہیں ڈالتے ان کے پاس سو فیصد اختیارات بھی ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایسا انتظام اور حکمرانی جبر و ظلم کے سامراج کا اظہار ہے یہ تباہ حال معاشرے کی عکاسی کرتا ہے، یہ ایک ایسی جمہوریت کی داستان ہے جہاں پر ایک مصنوعی اکثریت 15 سال سے اس صوبے پر حکمرانی کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ایم کیو ایم والے مان لیں کہ وہ بدحواسی کا شکار ہیں، بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
  • دل کی حفاظت
  • اوپن اے آئی کا چینی کمپنی پر اے آئی ماڈلز کے غیر قانونی استعمال کا الزام
  • سندھ پر مصنوعی اکثریت کی حکمرانی کر رہی ہے، ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی پر وار
  • ماضی میں جی ایچ کیو، مہران ایئر بیس جیسے واقعات کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوا یا انسداد دہشتگردی عدالتوں میں ،جسٹس حسن اظہر رضوی
  • الفا گو کی سینتیسویں چال اور مصنوعی ذہانت پر دسترس کی جنگ
  • پاکستان کسی وقت جرمنی اور چین جیسے ملکوں کو قرض دیتا تھا
  • علی بابا گروپ نے بھی اپنی اے آئی ایپ کا نیا ماڈل لانچ کردیا
  • ڈیپ سیک یا چیٹ جی پی ٹی، مصنوعی ذہانت کا کون سا ماڈل بہتر ہے؟