UrduPoint:
2025-01-31@13:44:26 GMT

حمل گر جانے پر بھی جرمنی میں زچگی کی چھٹیاں ممکن

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

حمل گر جانے پر بھی جرمنی میں زچگی کی چھٹیاں ممکن

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 جنوری 2025ء) جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں بنڈس ٹاگ نے ایک ایسا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت 13 ہفتوں کے بعد اسقاط حمل کا شکار ہونے والی خواتین کو زچگی کی چھٹیاں لینے کا حق حاصل ہو جائے گا۔

حکمران سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) سے تعلق رکھنے والی قانون ساز زارا لاہر کمپ نے اس قانون کی منظوری کے بعد جمعرات کے دن کہا کہ قانون سازوں کی ایک بڑی اکثریت نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا ہے، جس کا مقصد خواتین کی جسمانی اور جذباتی بحالی کے لیے ان کی حمایت کرنا ہے۔

فرانس اسقاط حمل کے اتنے حق میں کیوں؟

اسقاط حمل کے قانون میں نرمی کا فیصلہ

اس موضوع پر تقریبا ایک ہی جیسے دو بل پیش کیے گئے تھے۔ تاہم پارلیمانی کمیٹی نے قدامت پسند کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور کرسچن سدرن یونین (سی ایس یو) بلاک کی طرف سے پیش کردہ متن کو اپنانے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

جرمنی کے موجودہ میٹرنٹی پروٹیکشن قانون کے تحت حاملہ خواتین عام طور پر زچگی سے چھ ہفتے قبل تنخواہ کے ساتھ چھٹیاں لے سکتی ہیں، جو بچے کی پیدائش کے بعد آٹھ ہفتوں تک جاری رہتی ہیں۔

تاہم اسقاط حمل کی صورت میں اس کا اطلاق نہیں ہوتا تھا۔ نیا قانون کیا تبدیل کرتا ہے؟

اس نئے قانون سے قبل چوبیسویں ہفتے سے پہلے اسقاط حمل کا سامنا کرنے والی خواتین کو زچگی کے بجائے طبی بنیادوں پر چھٹی کی درخواست دینا ہوتی تھی جبکہ یہ بھی واضح نہیں ہوتا تھا کہ آیا ان کی یہ درخواست قبول کی جائے گی یا نہیں۔

نئے ضابطے کے تحت حمل کے 13 ویں ہفتے کے بعد حاملہ ہونے والی خواتین کے پاس زچگی کی چھٹی لینے کا آپشن ہو گا۔

تاہم اگر خواتین پابند نہیں کی انہیں یہ چھٹیاں لینی ہی ہیں۔

اسقاط حمل پر آئرش قانون، یورپی عدالت کا فیصلہ

اسقاط حمل کی قانونی اجازت: آئرلینڈ میں تاریخ رقم کر دی گئی

اس قانون پر 14 فروری کو جرمن پارلیمان کے ایوان بالا بنڈس راٹ میں بحث کی جائے گی۔ اگر اسے وہاں بھی منظور کر لیا جاتا ہے، تو اس قانون کا اطلاق رواں سال یکم جون سے ہو سکتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق جرمنی میں ہر سال حمل کے 13 ویں سے 24 ویں ہفتے کے درمیان تقریبا 6000 اسقاط حمل ہوتے ہیں۔ تاہم اکثریت (تقریبا 84000) حمل کے 12 ویں ہفتے سے پہلے ہوتی ہیں، جو نئے زچگی کی چھٹی کے قانون میں شامل نہیں ہے۔

ع ب / ع ت (اے ایف پی، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ویں ہفتے حمل کے کے بعد

پڑھیں:

خدمت کی نئی مثال قائم ، ریسکیو 1122 کی آپریٹر نے بذریعہ فون کامیاب زچگی کرانے پر عالمی ایوارڈ جیت لیا


لاہور، کراچی  (آئی این پی )  ریسکیو 1122 کی خاتون آپریٹر نے خدمت کی نئی مثال قائم کردی، روشان لغاری نے فون پر رہنمائی فراہم کرکے کامیاب زچگی کرائی اور انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی ڈسپیچ ایوارڈ کی حق دار بن گئی۔

میڈیارپورٹ کے مطابق ریسکیو 1122 ایمولنس سروسز کو یومیہ سیکڑوں ایمرجنسی کالز موصول ہوتی ہیں، جن میں سے اکثر حساس نوعیت کی بھی ہوتی ہیں۔ستمبر 2024 کو آنے والی ایک کال نے 22 سالہ ریسکیو سروس آپریٹر روشان لغاری کو ایوارڈ کا حق دار بنادیا۔روشان لغاری نے  بتایا کہ عام طور پر ہمیں اس طرح کی کالز موصول نہیں ہوتیں، لیکن اس روز مریضہ کی پڑوسن نے فون کرکے بتایا کہ زچگی کا عمل جاری ہے، جس پر ہم نے اپنے پروٹوکول کو فالو کرتے ہوئے ہر ممکن طور پر رہنمائی فراہم کی۔

آج رات  سے   پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان

روشان لغاری نے بتایا کہ یہ کال آدھے گھنٹے تک جاری رہی جس میں متعلقہ خاندان سے 8 مرتبہ کال بیک کرکے رابطہ کیا گیا جس کے بعد ایک صحت مند بچے کی پیدائش ہوئی۔سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز (ایس آئی ای ایس ایچ)  کے ڈیٹا کے مطابق سال 2024 میں سندھ میں 65 زچگیاں ایمبولینسوں میں اسپتال منتقلی کے دوران ہوئیں۔ایس آئی ای ایس ایچ کے سربراہ فاروق صدیقی نے بتایا کہ اگر ایمبولینس پہنچنے میں تاخیر ہو رہی ہو تو ہمارا اسٹاف طریقہ کار کو فالو کرتے ہوئے فون پر زچگی کے حوالے سے رہنمائی فراہم کرتا ہے اور ایمبولینس میں بھی زچگی کرانے کی سہولت موجود ہوتی ہے۔

مغربی ہوائوں کی انٹری، لاہور میں آئندہ 2 روز کے دوران بارش کا امکان

انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی ڈسپیچ کے زیر اہتمام رواں ماہ بحرین میں ہونے والی مڈل ایسٹ نیوی گیٹر کانفرنس 2025 میں ریسکیو 1122 کی آپریٹر روشان لغاری کو انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایمرجنسی ڈسپیچ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ریسکیو اہلکار روشان لغاری نے مستقبل میں بھی اسی طرح انسانیت کی خدمت میں آگے آگے رہنے کے عزم کو دہرایا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • جرمن قانون ساز متنازعہ امیگریشن قانون پر آج ووٹ ڈالیں گے
  • جامعات میں بیوروکریٹس کو وائس چانسلر مقرر کرنیکا مجوزہ قانون سندھ اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان
  • خدمت کی نئی مثال قائم ، ریسکیو 1122 کی آپریٹر نے بذریعہ فون کامیاب زچگی کرانے پر عالمی ایوارڈ جیت لیا
  • ورک پلیس ہراسمنٹ سے کیسے بچا جائے؟ 
  • ریسکیو 1122 کی آپریٹر نے بذریعہ فون کامیاب زچگی کرانے پر عالمی ایوارڈ جیت لیا
  • طالبان حکومت نے خواتین کو اعلیٰ تعلیم کے لیے پاکستان جانے کی اجازت دی دے
  • فلسطینیوں کو بےگھر کرنا ٹھیک نہیں، جرمنی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز مسترد کردی
  • برطانیہ؛ ہفتے میں 4 دن کام اور 3 چھٹیاں
  • جماعت اسلامی کامقصد الیکشن نہیں اقامت دین کی جدوجہد ہے