UrduPoint:
2025-04-30@13:15:22 GMT

جرمن قانون ساز متنازعہ امیگریشن قانون پر آج ووٹ ڈالیں گے

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

جرمن قانون ساز متنازعہ امیگریشن قانون پر آج ووٹ ڈالیں گے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 جنوری 2025ء) جمعے کے روز قانون کے جس مسودے پر ووٹنگ ہونے والی ہے وہ قانونی طور پر نافذالعمل ہو گا۔ یہ بدھ کے روز منظور کردہ غیر پابند قرارداد سے مختلف ہے، جو انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی کی حمایت سے منظور ہوئی تھی۔

جرمنی: قدامت پسندوں کے امیگریشن منصوبے قانونی ہیں؟

قدامت پسند بلاک کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کی طرف سے بنڈس ٹاگ میں پیش کیے جانے والے اس قانون کو لاگو ہونے کے لیے ایوان بالا یا بنڈس راٹ کی منظوری درکار ہو گی۔

اے ایف ڈی نے بل کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔ اے ایف ڈی کے ساتھ کوئی تعاون نہیں، سی ایس یو رہنما

باویریا کی سینٹر رائٹ کرسچن سوشل یونین(سی ایس یو)، جو وفاقی سطح پر کرسچن ڈیموکریٹس کے ساتھ ایک قدامت پسند بلاک بناتی ہے، کے رہنما مارکوس سوڈر نے کہا ہے کہ دونوں جماعتیں انتہائی دائیں بازو کی الٹرنیٹیو فار ڈیموکریسی( اے ایف ڈی) کے ساتھ تعاون نہیں کریں گی۔

(جاری ہے)

مارکوس سوڈر نے کہا "اے ایف ڈی کافی حد تک دائیں بازو کی بنیاد پرست جماعت ہے۔"

جرمنی: انتہائی دائیں بازو کی اے ایف ڈی پر احتجاج کا معاملہ کیا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ جرمنی کو معاشی طور پر تباہ کر دے گا اور اسے چاندی کی پلیٹ میں رکھ کر ماسکو کے حوالے کر دے گا۔ یہ ہماری خوشحالی اور ہماری سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

"

سی ڈی یو، سی ایس یو بلاک نے 23 فروری کو ہونے والے آئندہ انتخابات میں اے ایف ڈی کی کامیابی کی صورت میں اس کے ساتھ اتحاد کرنے کو مسترد کر دیا ہے۔

تاہم، بدھ کے روز، اس نے انتہائی دائیں بازو کی جماعت کی حمایت کے ساتھ مائیگریشن کی پالیسی پر ایک غیر پابند تحریک منظور کی، اور وہ دوبارہ اس کی حمایت پر بھروسہ کررہا ہے کیونکہ وہ امیگریشن کو محدود کرنے کے اس قانون کو منظور کرانے کی کوشش کر رہا ہے جس پر جمعہ کو ووٹنگ ہونے ہے۔

جمعرات کے روز جرمنی بھر میں دسیوں ہزار افراد سڑکوں پر نکل آئے اور اس بات پر احتجاج کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ قدامت پسندوں کی طرف سے اے ایف ڈی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے آمادگی کا اظہار کیا جا رہا ہے، جو فی الحال ایک مشتبہ شدت پسند گروپ کے طور پر جرمنی کی گھریلو انٹیلی جنس سروس کے زیرِ تفتیش ہے۔

اس قانون میں کیا ہے؟

مجوزہ قانون کے مسودے کو مختصراﹰ "آمد کی حد کا قانون" یا 'انفلکس لمیٹیشن لا' کا نام دیا گیا ہے۔

اس کا پورا نام "تیسرے ملک کے شہریوں کی غیر قانونی آمد کی حد" ہے۔ اور جرمن ریذیڈنسی کے قانون میں اصطلاح "حد" کو دوبارہ متعارف کرانے کی کوشش کرتا ہے۔

لفظ "آمد" یا "انفلکس" کا استعمال اپنے آپ میں انتہائی سیاسی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ جرمنی کو تارکین وطن کے "سیلاب" کا سامنا ہے۔

اس قانون کا مقصد ذیلی تحفظ کے تحت تارکین وطن کے خاندانی اتحاد کو ختم کرنا بھی ہے - یعنی جرمنی میں لوگوں کو محدود تحفظ حاصل ہے لیکن وہ سیاسی پناہ کے لیے اہل نہیں ہیں۔

یہ جرمن وفاقی پولیس کو ملک بدری کی وجہ سے لوگوں کو حراست میں لینے اور حراستی اقدامات شروع کرنے کے ساتھ ساتھ سرحد پر تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے مزید اختیارات بھی دے گا۔

جرمن چانسلر اولاف شولس کی سوشل ڈیموکریٹس، جو اس مسودہ قانون کی مخالفت کرتی ہے، نے کہا ہے کہ اگر یہ منظور کیا جاتا ہے تو وہ اسے جرمن بنیادی قانون کے ساتھ مطابقت کی جانچ کے لیے جرمنی کی وفاقی آئینی عدالت میں نظرثانی کے لیے لے جا سکتا ہے۔

مہاجر مشتبہ افراد کے حملوں کے پس منظر میں فروری کے انتخابات سے قبل مائیگریشن انتخابی مہم کا ایک اہم موضوع بن گیا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انتہائی دائیں بازو کی سی ایس یو اے ایف ڈی کی حمایت کے ساتھ کرنے کے کے لیے کے روز

پڑھیں:

حج آپریشن کے انتظامات مکمل، پاکستان سے پہلی حج پرواز 29 اپریل کو روانہ ہوگی

 

وزارت مذہبی امور نے حج آپریشن کے تمام انتظامات مکمل کر لیے۔ پاکستان سے پہلی حج پرواز دو روز بعد 29 اپریل کو روانہ ہوگی۔
سی او او و ایئرپورٹ منیجر آفتاب گیلانی نے کہا اسلام آباد ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی سیولت کے تمام انتظامات مکمل ہیں، روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت اسلام آباد ایئرپورٹ پر امیگریشن کے 7 خصوصی کاونٹر قائم کر دیے گئے ہیں ۔ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت عازمین کو امیگریشن کی خصوصی سہولت مہیا کی جائے گی۔
آفتاب گیلانی کا کہنا تھا کہ روڈ ٹو مکہ حج پروجیکٹ میں حصہ لینے کے لیے سعودی امیگریشن حکام کا 45 رکنی وفد آج اسلام آباد پہنچا۔
سعودی حکام اسلام اباد اور کراچی میں 29 اپریل سے شروع ہونے والے حج اپریشن میں خدمات سرانجام دیں گے۔
وزارت مذہبی امورحکام کے مطابق روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت پاکستان سے پروازوں کے ذریعے 50 ہزار 500 عازمین سعودی عرب جائیں گے۔
اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت 29 ہزار عازمین سعودی عرب جائیں گے۔
آفتاب گیلانی کا کہنا تھا کہ روڈ ٹو مکہ کے تحت اسلام آباد سے 100، کراچی سے 80 پروازیں آپریٹ ہوں گی، روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ میں پاکستانی عازمین حج کی امیگریشن سعودی عرب کی بجائے پاکستان میں ہی مکمل ہوگی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بین الاقوامی طلبا کے ویزوں کی منسوخی، نئی امریکی پالیسی کیا ہے؟
  • بلوں کی مدمیں واجبات کی وصولی کے لئے بڑافیصلہ، عوام کو بڑی سہولت دیدی
  • خیبرپختونخوا اسمبلی: بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ منظور
  • اسلام آباد ہائیکورٹ ،ڈی جی امیگریشن اور ڈائریکٹر نیب کو شوکاز نوٹس کا معاملہ ،جسٹس بابر ستار کے ایک اور آرڈر جاری کرنے پر قائمقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر برہم
  • امریکی سٹوڈنٹ ویزا، طالبعلموں کےلیے اچھی خبر
  • چینی کوسٹ گارڈ نے تھیئَے شیئن ریف پر اترنے والے فلپائنی افراد سے قانونی طور پر نمٹا
  • را ایجنٹوں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس نیٹ ورک متحرک
  • روڈ ٹو مکہ پروگرام: سعودی امیگریشن ٹیم کراچی پہنچ گئی
  • حج 2025 کی تیاریوں کے حوالے اجلاس، ایئرپورٹ پر امیگریشن کلیئرنس کیلئے سعودی ٹیم کی آمد
  • حج آپریشن کے انتظامات مکمل، پاکستان سے پہلی حج پرواز 29 اپریل کو روانہ ہوگی