مریم نواز کی اے آئی تصاویر شیئر کرنے والا ملزم خیبر پختونخوا سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پشاور:
مریم نواز کی اے آئی تصاویر شیئر کرنے والے ملزم کو خیبر پختونخوا سے گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی اے آئی کے ذریعے تصاویر بنانے کے کیس میں ملزم کو تخت بھائی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ کارروائی ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل پشاور نے کی۔
سیاسی شخصیات کے حوالے سے سوشل میڈیا پر تضحیک آمیز مواد شیئر کرنے والے شخص کی شناخت عالم خان کے نام سے ہوئی ہے، جس نے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم پر سیاسی شخصیات کے خلاف اے آئی سے بنائی گئی پوسٹس شیئر کیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ملزم کا تعلق تخت بھائی سے ہے، جسے گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق آن لائن ہتک عزت اور سائبر کرائم میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کاروائیاں کی جا رہی ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت میں کتے بھی جنسی زیادتی سے محفوظ نہیں، ریپ کرنے کی ویڈیو سامنے آنے پر ملزم گرفتار
بھارت میں آوارہ کتے بھی جنسی زیادتی سے محفوظ نہیں ہیں جب کہ ایک شخص کو متعدد کتوں کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حکام نے بتایا کہ دہلی پولیس نے ملک کے دارالحکومت کے ضلع شاہدرہ کے علاقے کیلاش نگر میں ایک شخص کو متعدد کتوں کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
حکام کے مطابق ملزم نوشاد کو جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ایک این جی او کی جانب سے ملزم کے خلاف شکایت درج کرائے جانے کے بعد گرفتار کیا گیا، ملزم نوشاد این جی او کے لیے بطور ایک سپلائر کام کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک ’شخص کی کتے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئی، ویڈیو میں کچھ لوگوں کو ملزم پر تشدد کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا اور انہیں ئیہ کہتے ہوئے اور سوال پوچھتے ہوئے بھی سنا گیا کہ اس نے کتنے کتوں کا ریپ کیا‘‘۔
یہ ویڈیو جانوروں کے لیے کام کرنے والے کارکن کے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعے پوسٹ کی گئی، مبینہ ویڈیو میں اس شخص کو زیر حراست دیکھا گیا اور متعدد لوگ اس کو مار رہے ہیں، ویڈیو میں ایک شخص کو یہ پوچھتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ بتا ور کتنے کتوں کا ریپ کیا؟
ایکس اکاؤنٹ پر متعدد دیگر سیاسی رہنماؤں، دہلی پولیس اور وزیر اعلیٰ کو بھی ٹیگ کیا گیا ہے۔
عہدیداروں نے یہ بھی کہا کہ این جی او اس شخص پر الزام لگا رہی ہے کہ اس نے کم از کم 12-13 مادہ کتوں کا ریپ کیا ہے تاہم فی الحال کیس کے حوالے سے پوچھ گچھ جاری ہے۔