اسلام آباد(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کے تمام محکموں کو ڈیجیٹائز کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی شفقت ایاز۔بانی پاکستان تحریک انصاف جناب عمران خان کی ویژن کے مطابق تمام محکموں می ں شفافیت لانے کے لیے ضروری ہے کہ ان کو ڈیجیٹائز کیا جائے گا ،ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی شفقت ایاز نے نجی آئی ٹی کمپنی کی تنظیم پاشا کی طرف سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تعارفی اجلاس کی صدارت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی، تقریب میں نجی بینک کے اہلکاروں کے علاوہ مختلف آئی ٹی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ خیبر پختونخوا کے اہلکاروں نے شرکت کی، آئی ٹی کمپنی پاشا کی طرف سے معاون خصوصی کو تنظیم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور سائنس و ٹیکنالوجی کی صنعت کی ترقی کے حوالے سے کی گئی اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ، معاون خصوصی نے تنظیم کو بہترین آگاہی پروگرام منعقد کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور نجی بینک اور آئی ٹی ایسوسی ایشن کی کاوش کو کافی سراہا ۔

معاون خصوصی نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ویژن کو آگے بڑھانے کے لئے اس سیکٹر کے فروغ کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں گے، اور سائنس و ٹیکنالوجی کی بدولت ترقی کا عمل جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام محکموں کو ڈیجیٹائز کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا ، جیسا کہ صوبے کے جیل خانہ جات کو ڈیجیٹائز کردیا گیا اب جیل میں قیدیوں کے ساتھ ان کے عزیزوں کی ملاقات ان لائن ہوگی، وقت آگیا ہے کہ صوبائی حکومت کے تمام امور کو پیپر لیس کیا جارہا ہے اور ساتھ e- cabinet اجلاس منعقد کرنے پر کام کیا جائے گا تاکہ وقت اور پیسہ بچایا جائے ،انہوں نے مزید کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ محکمہ صحت کے تمام ہسپتالوں اور لیبارٹریوں کو ڈیجیٹائز کردیا جائے اور ہر مریض کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے تاکہ مریض کے صحت کے بارے میں مکمل معلومات کی دستیابی ممکن بنایا جائے ۔

معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی شفقت ایاز نے تمام پرائیویٹ آئی ٹی کمپنیوں کو یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت ان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہیں تاکہ صوبے کے ہر محکمہ میں سائنس و ٹیکنالوجی کا استعمال لاکر ڈیجیٹائز کیا جائے تاکہ شفافیت اور میرٹ کو فروغ دیا جائے، صوبے کے تمام محکموں میں آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے کافی مواقع موجود ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کو اس طرف راغب کیا جائے۔ اخر میں معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی شفقت ایاز کو ایسوسی ایشن کی طرف سے یادگاری شیلڈ پیش کیا گیا۔

سندھ حکومت نے 5 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کردیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے تمام محکموں کیا جائے صوبے کے ا ئی ٹی

پڑھیں:

5G اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے اپنی 5G  اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لیتے ہوئے اپنی توجہ اعلیٰ اپ فرنٹ اسپیکٹرم فیس کی وصولی کے بجائے اس کے انفرااسکٹرکچر کی ترقی پر مرکوز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نظرثانی شدہ طریقہ کار کا مقصد اولین ترجیح مختصر مدت کے اندر ملک بھر میں 5G  تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 5G کا انتظار مزید تول پکڑ ے گا، پی ٹی اے نے وجوہات بتادیں

نیلامی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو اب ایک ثانوی مقصد سمجھا جا رہا ہے کیونکہ حکومت طویل مدتی اقتصادی اور تکنیکی فوائد کو فوری مالیاتی فوائد پر ترجیح دے رہی ہے۔

پالیسی کے جائزے میں شامل اہلکار سعودی عرب کے مفت لائسنس ماڈل سمیت مختلف بین الاقوامی اسپیکٹرم ایلوکیشن ماڈلز کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ اس ماڈل میں اسپیکٹرم ٹیلی کام کمپنیوں کو بغیر کسی قیمت کے سوئفٹ نیشنل رول آؤٹ کی شرط کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔

پاکستانی حکومت اس حکمت عملی کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا اسپیکٹرم فیس معاف کرنے سے تمام خطوں میں 5G  سروسز کے آغاز کو تیز کرنے اور ٹیلی کام آپریٹرز پر مالی بوجھ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے یا نہیں۔

اگر ٹیلی کام کمپنیوں کو اسپیکٹرم تک مفت رسائی دی جائے اور 2 سے 5 سال کے درمیان ایک مخصوص مدت کے اندر یونیورسل سروس کوریج کو یقینی بنانے کا پابند بنایا جائے تو پاکستان تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی حاصل کر سکتا ہے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا خیال ہے کہ مالی رکاوٹوں کو کم کرنے سے کمپنیوں کو انفرااسٹرکچر اور ٹیکنالوجی میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا موقع ملے گا جس کے نتیجے میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، صنعت اور گورننس میں وسیع تر اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔

ٹیلی کام آپریٹرز نے بھی کم یا صفر لاگت والے اسپیکٹرم ماڈل کے لیے اپنی ترجیح کا اظہار کیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ ایک متوازن حکمت عملی کی تلاش میں ہیں جو پبلک ریونیو اور ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی دونوں کو محفوظ بنائے۔ ان کے نقطہ نظر کا مقصد ڈیجیٹل سیکٹر میں پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔

مزید پڑھیے: 5G اسپیکٹرم کی قیمتوں کا تعین، نیلامی کا طریقہ کار کیا ہوگیا؟ معاہدہ طے پاگیا

یوفون ٹیلی نار کے مجوزہ انضمام میں تاخیر نے نادانستہ طور پر حکومت کو اتفاق رائے سے چلنے والی 5G  پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید وقت دیا ہے۔

ٹیلی کام انڈسٹری میں تبدیلی کے ساتھ حکام ایک نئے روڈ میپ پر زور دے رہے ہیں جو ڈیجیٹل شمولیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، خدمات کی فراہمی کو بہتر بناتا ہے اور جامع تکنیکی ترقی کے وسیع تر وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

5G ٹیلی کام آپریٹرز شزا فاطمہ خواجہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی

متعلقہ مضامین

  • ریاض اور امریکہ کے درمیان نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے معاہدے پر بات چیت جاری
  • خیبرپختونخوا کے درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے کا امکان، ایڈوائزری جاری
  • عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے خصوصی سیکیورٹی فراہم کی جائے، اڈیالہ جیل حکام کا مطالبہ
  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف پلان، جولائی سے پہلے بجلی مزید سستی کرنے پر کام جاری: وزیر خزانہ
  • کے پی مائنز اینڈ منرل بل، پی ٹی آئی کا منظوری کے لیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ
  • گلگت بلتستان کے وکلاء نے 16 اپریل سے عدالتوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا
  • پی ٹی آئی کا کے پی مائنز اینڈ منرل بل کی منظوری کیلیے عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ
  • کیا پاکستانی طلبا کے لیے امریکی فنڈ سے جاری تمام ایکسچینج پروگرام ختم کردیے گئے؟
  • تمام قسم کے یارن اور کپڑے کی درآمدات پر پابندی لگائی جائے، چیئرمین ٹیکسٹائل ملز
  • 5G اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ