سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کو وزیراعظم کی پیشکش سے فائدہ اٹھانے کا مشور دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کو وزیراعظم کی پیشکش سے فائدہ اٹھانے کا مشور دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ تحریک انصاف کی مذاکرات والی ٹرین تو چھوٹ چکی، اب اسے وزیراعظم کی تازہ پیشکش کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
"جیو نیوز " کے مطابق سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ اور دھرنے پی ٹی آئی کو پہلے کسی منزل تک لے کرگئے اور نہ آئندہ لے کر جائيں گے، ہر مسئلے کا حل سنجیدہ مذاکرات ہی ہیں۔
جرمن انتخابات۔۔جرمنی نئی منزلوں کی تلاش میں
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی
پڑھیں:
پی ٹی آئی میں اپنے حصے کا کیک اٹھانے والے بیٹھے ہیں، اختیار ولی خان
اسلام آباد:وزیراعظم کے کوارڈی نیٹر اختیارولی خان نے کہا ہے تحریک انصاف کی حکومت رخصت کی گئی تو مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ملک بچانے اور اٹھانے کیلیے اپنے تحفظات تندور میں جھونک دیے تھے۔
انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ منرل کانفرنس کے تحت سرمایہ کاری اسی لیے ہو رہی ہے جس سے پی ٹی آئی کو کے پی کے میں تکلیف ہوگی کیونکہ وہ زمرد ،سونا اور کوئلہ کی کانیں 12برسوں سے نوچ نوچ کرکھاگئی ہے، وہ منرل بل منظور ہونے دے پتہ چل جائے گا کس نے کتناکھایا؟، پی ٹی آئی میں اپنے حصے کا کیک اٹھانے والے بیٹھے ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسف زئی نے کہاکہ ہم پر بدعنوانی کے الزامات لگانے والے ثبوت دیں یا عدالتوں جائیں، وفاقی حکومت اور نیب آپ کے پاس ہے، منرل بل دیکھوں گا تو تبصرہ کرسکتا ہوں، کے پی کے میں ہم حکومت کے ساتھ اپوزیشن بھی خود کر رہے ہیں، اختیار ولی خان الزام تراشی اور پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے ملک کی بہتری کیلیے بات کریں۔
علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان سے ملاقاتوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ٹرولنگ قابل افسوس ہے، اس وقت اس سے بھی زیادہ اہم مسائل ہیں جن میں عمران خان کی رہائی بھی شامل ہے، معیشت مضبوط کرنے کیلیے پرامن ماحول چاہیے، باہر سے پیسہ آئے جس کیلیے سیاسی استحکام چاہیے، سلمان اکرم اور بیرسٹرگوہر کو جماعت کیلیے کام کرتے دیکھا، پارٹی کے اختلافات حل ہوجائیں گے مگر جو نقصان ہونا تھا وہ ہوگیا، اعظم سواتی سے میرا چچا بھتیجا کا رشتہ ہے لوگوں نے رائی کا پہاڑ بنادیا۔ ‘‘