پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس انسانی حقوق اور اصلاحاتی اقدامات سے مشروط ہوگا، یورپی یونین
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس انسانی حقوق اور اصلاحاتی اقدامات سے مشروط ہوگا، یورپی یونین WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:یورپی یونین کے خصوصی نمائندے برائے انسانی حقوق اولوف سکوگ نے پاکستان کا ایک ہفتہ طویل دورہ کیا، جس کے دوران انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سمیت اعلیٰ حکومتی، عسکری اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔
یورپی یونین کے اعلامیے کے مطابق نمائندہ خصوصی نے وفاقی و صوبائی وزراء، عسکری قیادت، اقوام متحدہ کے اداروں، انسانی حقوق کے کارکنان، وکلاء، سول سوسائٹی، میڈیا اور کاروباری شعبے کے نمائندوں سے تبادلہ خیال کیا۔
نمائندہ خصوصی نے چیف جسٹس پاکستان سے بھی ملاقات کی، جس میں عدلیہ کی آزادی، عدالتی مقدمات کے بیک لاگ اور جوڈیشل اصلاحات پر گفتگو ہوئی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے انسانی حقوق کے قومی کمیشن کے کردار کو سراہتے ہوئے اس کی آزادی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جی ایس پی پلس مانیٹرنگ مشن کے تناظر میں، نمائندہ خصوصی نے پاکستان میں بین الاقوامی معاہدوں پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
نمائندہ خصوصی نے پاکستان میں انسانی حقوق کی بہتری اور یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کو جنوبی ایشیا میں یورپی یونین کا کلیدی شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں کے تعلقات جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کی مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔
یورپی یونین نے جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کی ترقی کو سراہا، جس کے تحت 2014 سے پاکستانی برآمدات میں 108 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یورپی یونین کے اعلامیے میں کہا گیا کہ جی ایس پی پلس کے نئے ضوابط کے تحت پاکستان دوبارہ درخواست کی تیاری کر رہا ہے اور اس اسکیم کے فوائد کا انحصار انسانی حقوق اور دیگر اصلاحاتی اقدامات پر پیش رفت سے مشروط ہوگا۔
دورے کے دوران، نمائندہ خصوصی نے پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف اور اقلیتی امور کے وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے لاہور میں مسیحی برادری کے نمائندوں سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انسانی حقوق اور یورپی یونین کے جی ایس پی پلس نے پاکستان انہوں نے سے بھی
پڑھیں:
سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی امریکا میں بولچ پرائز فار دی رول آف لاء کے حقدار قرار پائے
سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی اپنی خدمات کی وجہ سے امریکی یونیورسٹی کی جانب سے بولچ پرائز فار رول آف لاء کے حقدار قرار پائے ہیں۔
امریکا کی ڈیوک یونیورسٹی کے بولچ جوڈیشل انسٹیٹیوٹ نے پاکستان کے 21ویں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو 2025 کے بولچ پرائز فار دی رول آف لاء سے نوازنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعزاز اُن کی انسانی حقوق، مذہبی آزادی، صنفی مساوات، جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کے فروغ میں غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں دیا جا رہا ہے۔
جسٹس تصدق حسین جیلانی کو یہ اعزاز اپریل 2025 میں ڈیوک یونیورسٹی میں ہونے والی تقریب میں پیش کیا جائے گا۔
جسٹس جیلانی نے 1994 سے 2014 تک پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ میں خدمات انجام دیں، جہاں اُنہوں نے خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے کئی اہم فیصلے دیے۔
بولچ جوڈیشل انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر پال گِرم نے کہا کہ چیف جسٹس جیلانی ایسے جج ہیں جو جمہوریت، مساوات اور انسانی حقوق سے جُڑے ہوئے ہیں۔