Jang News:
2025-04-15@06:26:32 GMT

خیبر پختونخوا: رواں ماہ 10 دہشتگرد ہلاک، 72 گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

خیبر پختونخوا: رواں ماہ 10 دہشتگرد ہلاک، 72 گرفتار

---فائل فوٹو

محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختون خوا کا کہنا ہے کہ رواں سال کے 1 ماہ میں صوبے میں 10 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 72 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی خیبر پختون خوا نے 2023ء سے اب تک دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2023ء میں دہشت گردوں کے خلاف 2 ہزار 531 آپریشن ہوئے، جن میں 300 دہشت گرد ہلاک ہوئے، 917 کو گرفتار کیا گیا جبکہ 44 کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی۔

2024ء: کے پی میں سی ٹی ڈی کی کارروائیوں میں 260 دہشتگرد مارے گئے

محکمۂ انسدادِ دہشت گردی کی جانب سے خیبر پختون خوا میں سال 2024ء کے دوران دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔

2024ء میں شدت پسندوں کے خلاف 3 ہزار 238 آپریشن کیےگئے، اس دوران دہشت گردوں کے قبضے سے 12 کلو سونا بھی برآمد ہوا۔

رواں سال 2025ء کے اس پہلے مہینے جنوری میں 179 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے جا چکے ہیں، جن میں 10 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 72 کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

رواں ماہ لکی مروت میں کالعدم تنظیم کے 3 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں اضلاع کی سطح پر سینٹرل انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز قائم کیے گئے ہیں، سی ٹی ڈی کو جدید ہتھیاروں، آلات اور ڈرونز کیمرے فراہم کیے گئے ہیں، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سی ٹی ڈی ریجنز کی تعداد 7 سےبڑھا کر 15 کر دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کو گرفتار کیا دہشت گردوں کے سی ٹی ڈی کے خلاف

پڑھیں:

ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف

پشاور:

خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، خط میں انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضم شدہ اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔

انہوں ںے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے فنڈز اپنے پاس روک لیے ہیں۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے مختلف شہروں میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن, 10 دہشتگرد گرفتار
  • پنجاب کے مختلف شہروں سے 10 دہشتگرد گرفتار
  • لکی مروت، پولیس کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں، 3 ہلاک
  • ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
  • خیبرپختونخوا؛ لکی پولیس کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں، 3 دہشتگرد ہلاک 
  • لکی مروت: پولیس کے سرچ آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • لکی مروت: سی ٹی ڈی نے 3 دہشت گرد ہلاک کردیے
  • لکی پولیس کا دہشتگردوں کے خلاف سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
  • پی ڈی ایم حکومت میں خیبر پختونخوا میں دہشت گرد پھر شروع ہوئی، ظاہر شاہ طورو
  • لوئردیر میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،صدر،وزیراعظم ،وزیرداخلہ کا سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین