امریکا فضائی حادثے میں ایک پاکستان خاتون بھی جاں بحق؛ شوہر سے آخری بات کیا کہی ؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
امریکا میں فوجی ہیلی کاپٹر کے مسافر بردار طیارے سے ٹکرانے کے نتیجے میں تمام 67 افراد ہلاک ہوگئے جن میں ایک پاکستانی بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والی پاکستانی خاتون کی شناخت اسریٰ حسین کے نام سے ہوئی ہیں۔
اُن کے شوہر حماد رضا ریگن ایئرپورٹ پر اپنی اہلیہ کو خوش آمدید کہنے کے لیے موجود تھے کہ ایئرپورٹ پر اچانک ہونے والی افراتفری سے بے چینی پھیل گئی۔
ریسکیو ٹیموں اور ایمبولینسوں کی آمد و رفت سے وہاں موجود افراد بے چینی میں مبتلا ہوگئے۔ ہم سب کی پریشانی بڑھتی جا رہی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : واشنگٹن طیارہ حادثہ، تمام 67 افراد ہلاک
حماد رضا کے بقول بار بار پوچھے جانے پر جب ایئرپورٹ انتظامیہ نے طیارہ حادثے سے متعلق بتایا تو میرے پاؤں تلے زمین نکل گئی۔
حماد رضا نے میڈیا کو مزید بتایا کہ ان اہلیہ نے طیارے کی لینڈنگ سے 15 یا 20 منٹ قبل ہی میسیج کیا تھا کہ ہم ایئرپورٹ پر اترنے والے ہیں۔
اسریٰ حسین واشنگٹن سے ڈومیسٹک پرواز کے ذریعے کینساس کے شہر ویچیٹا کسی کام سے گئی تھیں اور واپس لوٹ رہی تھیں کہ حادثے کا شکار ہوگئیں۔
شوہر حامد رضا نے بتایا کہ ان کی اہلیہ ہوائی جہاز کے سفر سے گھبراتی تھیں اور کوشش کرتی تھیں کہ فضائی سفر نہ کریں۔
مقامی میڈیا کے مطابق 26 سالہ اسریٰ حسین اور 25 سالہ حماد رضا کی شادی 2 برس قبل ہی ہوئی تھی دونوں نے انڈیانا یونی ورسٹی سے گریجویشن کیا تھا۔
حماد رضا کے والد ڈاکٹر ہاشم رضا کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ میزوری کے بیپٹیسٹ میڈیکل سینٹر میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
واشنگٹن طیارہ حادثہ، نائن الیون کے بعد بدترین فضائی سانحہ، تمام 67 افراد ہلاک
واشنگٹن:واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ایئرپورٹ کے قریب مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 67 افراد کی ہلاکت کو نائن الیون کے بعد بدترین فضائی سانحہ قرار دیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کے قریب ہونے والے ایک بدترین فضائی حادثے میں طیارہ اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں سوار تمام 67 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حادثے میں طیارے میں عملے سمیت 64 افراد اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں 3 فوجی اہلکار سوار تھے۔ حادثے کے بعد دریا سے بیشتر لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
پینٹاگون نے اس حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اس واقعے کو نائن الیون کے بعد سے 23 برسوں میں سب سے بدترین فضائی حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حادثے کا ذمہ دار سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹھہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہر قسم کے ناتجربہ کار افراد کی بھرتیوں کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ہے، تاہم انہوں نے اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔