پریس کانفرنس میں سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کانگریس کی جانب سے تیار کردہ "معیشت کی حقیقی صورتحال" کے عنوان سے ایک رپورٹ بھی جاری کی۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے سینیئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم نے نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ خطاب کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، لیکن مودی حکومت حالات کو قابو کرنے کے لئے کچھ نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں روزگار کے مواقع پیدا نہیں ہو رہے ہیں، مہنگائی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، اس وقت ملک میں بڑے پیمانے پر معاشی عدم مساوات ہے۔ پریس کانفرنس میں سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کانگریس کی جانب سے تیار کردہ "معیشت کی حقیقی صورتحال" کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں کئی ایسے حقائق کا ذکر ہے جن کو مودی حکومت نے دبا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے معیشت کی جو صورتحال بتائی گئی ہے وہ حقائق سے کوسوں دور ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ معیشت کساد بازاری کا شکار ہوچکی ہے، اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا، گزشتہ سال کی معاشی ترقی کے مقابلے میں اس سال 2 فیصد تک کی کمی آ سکتی ہے۔

کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے اس حوالے سے مزید کہا کہ روزگار کے نئے مواقع پیدا نہیں ہو رہے اور گزشتہ 4-5 برسوں سے تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خوراک، تعلیم اور صحت کے شعبوں سے متعلق شرح مہنگائی دوہرے ہندسے میں ہے۔ پی چدمبرم کے مطابق اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر عدم مساوات ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھتا جا رہا ہے، مودی حکومت نے اس فرق کو ختم کرنے کے لئے کچھ نہیں کیا۔ اس پریس کانفرنس میں کانگریس کے سینیئر لیڈر راجیو گوڑا نے طنز کستے ہوئے کہا کہ ملک میں "جاب لاس گروتھ" ہو رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھ رہی ہے اور لوگوں کی تھالی مہنگی ہوتی جا رہی ہے لیکن آمدنی میں کوئی اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس پی چدمبرم نے مودی حکومت نہیں ہو رہا ہے رہی ہے

پڑھیں:

مودی سرکار کی انتقامی کارروائی؛ سونیا اور راہول گاندھی کیخلاف مقدمے کا آغاز

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منگل کو نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں کانگریس کے سینئر رہنماؤں سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور اوورسیز کانگریس کے سربراہ سیم پٹروڈا کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس کیس کی خصوصی عدالت میں سماعت کے لیے 25 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

خصوصی عدالت کے جج وِشال گوگنے نے کہا کہ موجودہ استغاثہ کی شکایت پر اگلے مرحلے کی کارروائی کا آغاز سماعت کے دن ہوگی۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس دن ای ڈی کے خصوصی وکیل اور تحقیقاتی افسر عدالت میں کیس ڈائریاں پیش کریں گے۔

یاد رہے کہ سیاسی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب سونیا اور راہول گاندھی کے خلاف باضابطہ چارج شیٹ داخل کی گئی۔

اس کیس پر کانگریس پارٹی یا گاندھی خاندان کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے، ای ڈی نے کانگریس سے منسلک کمپنی ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ سے منسلک 661 کروڑ روپے مالیت کے غیر منقولہ اثاثے قبضے میں لینے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔

یہ اثاثے نومبر 2023 میں منسلک کیے گئے تھے اور یہ نوٹس دہلی میں بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع نیشنل ہیرالڈ ہاؤس، ممبئی کے باندرہ اور لکھنؤ میں بشیشر ناتھ روڈ پر واقع AJL عمارت میں چسپاں کیے گئے تھے۔

اس کیس کی تحقیقات کا آغاز ای ڈی نے 2021 میں کیا تھا جو بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی کی جانب سے دائر کردہ ایک نجی شکایت پر مبنی تھا۔

بعد ازاں یہ شکایت جون 2014 میں دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں جمع کرائی گئی تھی۔

جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ سونیا اور راہول گاندھی سمیت کانگریس رہنماؤں نے کمپنی "ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹڈ" کی مجرمانہ سازش کے ذریعے 2 ہزار کروڑ مالیت کی جائیدادوں کو ناجائز طور پر حاصل کیا تھا۔

یاد رہے کہ نیشنل ہیرالڈ اخبار AJL کی ملکیت ہے، جسے ینگ انڈین کمپنی چلاتی ہے جس کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر سونیا اور راہول گاندھی ہیں۔

دوسری جانب، چارج شیٹ داخل ہونے سے چند گھنٹے قبل راہول گاندھی کے بہنوئی اور پریانکا گاندھی کے شوہر، تاجر رابرٹ واڈرا کو ای ڈی نے ہریانہ میں جائیداد کے ایک سودے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔

رابرٹ واڈرا نے تمام الزامات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے بھی گھنٹوں ایجنسی کے سوالات کے جوابات دے چکے ہیں اور یہ کارروائی محض انتخابات سے قبل اپوزیشن کو دباؤ میں لانے کا حربہ ہے۔

یاد رہے کہ رابرٹ واڈرا کا کیس 2008 میں ہریانہ میں زمین کی خرید و فروخت سے متعلق ہے جب ان کی کمپنی اسکائی لائٹ ہاسپیٹیلٹی نے 7.5 کروڑ روپے میں زمین خریدی اور ہاؤسنگ سوسائٹی کا پرمٹ حاصل کیا تھا۔

بعد ازاں اسے 58 کروڑ روپے میں ڈی ایل ایف کو فروخت کیا۔ اس وقت ریاست میں کانگریس کی حکومت تھی۔ سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر ہڈا اور پارٹی نے کسی بھی بے ضابطگی کی تردید کی ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • مودی حکومت تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حریت کانفرنس
  • مودی سرکار کی انتقامی کارروائی؛ سونیا اور راہول گاندھی کیخلاف مقدمے کا آغاز
  • رحیم یار خان: کسانوں کا ڈپٹی کمشنر آفس و پریس کلب پر احتجاج
  • کانگریس کسی مسلمان کو پارٹی کا صدر کیوں نہیں بناتی، نریندر مودی کی اپوزیشن پر تنقید
  • گندم بحران حل کیا جائے، کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جارہے ہیں: صدر کسان اتحاد
  • اگر وقف اراضی کا صحیح استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوان پنکچر نہ بناتے، نریندر مودی
  • پی ٹی آئی خیبرپختونخوا ایک بار پھر احتجاج کی تیاریوں میں مصروف، ملک سے صوبے کا رابطہ بند کرنے پر غور
  • پاکستان میں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کا عملی مظاہرہ دیکھا، امریکی اراکین کانگریس
  • ’پاکستان میں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کا عملی مظاہرہ دیکھا‘، امریکی اراکین کانگریس نے دورہ پاکستان کو کامیاب اور مثبت قرار دیدیا
  • سرینگر میں رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی کی اہم پریس کانفرنس