ویب ڈیسک: اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی و رہنما تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت آزادی اظہار رائے پر قدغن لگا رہی ہے، پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں۔

 سرگودھا میں عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آزادی کے صحافت یا آزادی کی بات کرنے کا معاملہ ختم ہو چکا ہے، میڈیا نمائندگان نہ کھل کر لکھ سکتے ہیں نہ ہی کھل کر بات کر سکتے ہیں ، پیکا ایکٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں ، عوام اور میڈیا نمائندگان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

 لاہور سمیت پنجاب میں قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 3فروری سے ہوگا

 انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا ، تحریک انصاف کا امریکا میں اقتدار کی تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی کوئی امید ہے، پیپلز پارٹی سندھ کے لوگوں کی لاشوں کا سودا کر کے پانی تقسیم کرنے پر راضی ہو جائے گی ۔

 عمر ایوب کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی بحران کے ذمہ دار سکندر سلطان راجہ ہیں، ہم عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں لیکن ہمارا قصور کیا ہے؟ یہ ہمیں معلوم نہیں ، پارلیمانی کمیٹی بنانے کے لیے میرے خط کا ابھی تک وزیراعظم کی طرف سے جواب نہیں دیا گیا ،یہ معاملے کو لٹکانا چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، 8 فروری کو صوابی میں بھرپور جلسہ ہوگا۔ 

وکالت کے لائسنس حاصل کرنے کے خواہشمند طلبا کیلئے بار ووکیشنل کورس لازمی

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پیکا قانون کالا قانون،اسے مسترد کرتے ہیں، شیخ وقاص اکرم

لاہور:

رہنما تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ پیکا قانون کالا قانون ہے،یہ ڈریکونیئن لا ہے، اس قسم کی ڈریکونیئن قانون سازی آزادی صحافت کو تباہ کرنے کے لیے، لوگوں کو خاموش کروانے کے لیے استعمال ہوتی ہے، اس میں صرف صحافی برادری نہیں، اس میں بالعموم اور بالخصوص ہم سارے ہی شامل ہیں،ہم اس ڈریکونیئن قانون کو مسترد کرتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم اس کے خلاف ہر قسم کے احتجاج میں شامل تھے، شامل ہیں، اور شامل رہیں گے۔ 

صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ زرداری صاحب دستخط کرنے کے لیے تیار بیٹھے تھے اور اطلاع یہ بھی ہے کہ انھوں نے کہا کہ کل جب یہ بل سینیٹ میں پیش ہوا توکل ہی کیوں نہیں لایا گیا آج کیوں لایا گیا۔ 

وہ اور سارے لوگ اتنی عجلت میں تھے، پیپلزپارٹی کا موقف ہے کہ یہ (ن) لیگ کا بل ہے ہمارا نہیں ہے جبکہ اس متنازع ایکٹ میں اور بل میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم سب شامل ہیں، حتیٰ کہ تحریک انصاف کو بھی کہہ لیں۔ 

ڈیجیٹل رائٹس ایکسپرٹ اسد بیگ نے کہا کہ میں نے ڈس انفارمیشن پر بہت کام کیا ہے، پوری دنیا میں کوئی ایسی مثال مجھے نہیں ملتی جہاں غلط معلومات کو جرم قرار دینے سے مسئلہ حل ہوا ہے جہاں پر یہ قانون اس لیے لایا جا رہا ہے کہ وہ غلط معلومات کو روکے گا تو اس سے یہ بالکل نہیں ہوگا، ہاں یہ ضرور ہو گا کہ جب پیکا آیا تھا تو ایک نئے طریقے سے ان لوگوں کے خلاف ویپنائزیشن شروع ہوگئی تھی جو انٹرنیٹ استعمال کر رہے تھے تو اس کا بھی بالکل وہی ہوگا،اس کا ایک سیاسی پہلو بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت آزادی اظہار رائے پر قدغن لگا رہی ہے، پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں۔عمرایوب
  • پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں: عمرایوب
  • پیکا ایکٹ کی منظوری آزادی اظہار رائے پر قدغن کے مترادف ہے‘ فیک نیوز واچ ڈاگ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی آفر کو مسترد کرتے ہیں، عمر ایوب
  • پیکا ایکٹ کی منظوری آزادی اظہار رائے پر قدغن کے مترادف ہے، فیک نیوز واچ ڈاگ
  • صحافتی تنظیموں نے پیکا کو کالا قانون قرار دے کر مسترد کردیا
  • پیکا ترمیمی ایکٹ مسترد کرتے ہیں: سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری
  • پیکا قانون کالا قانون،اسے مسترد کرتے ہیں، شیخ وقاص اکرم
  • حکومت سے مذاکرات میں شرکت نہیں کرینگے: عمر ایوب